میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی) کی حدود میں واقع مرکزی سڑکوں پر چارجڈ پارکنگ ختم کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ منگل یکم جولائی سے کے ایم سی کی تمام سڑکوں پر پارکنگ مکمل طور پر مفت ہو گی، اور صرف مخصوص چار دیواری والے مقامات پر پارکنگ فیس وصول کی جائے گی۔

میئر کراچی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا ہے تاکہ شہریوں کو غیر ضروری مالی بوجھ سے نجات دلائی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں کے ایم سی کا 55 ارب روپے کا بجٹ برائے 26-2025 منظور، ترقیاتی منصوبوں کے لیے کتنی رقم مختص؟

انہوں نے کہاکہ اگرچہ کے ایم سی کو پارکنگ فیس کی مد میں سالانہ 4 سے 5 کروڑ روپے کی آمدن ہوتی تھی، لیکن اب ادارہ مالی طور پر مستحکم ہو چکا ہے اور خود کفیل ہو گیا ہے، اس لیے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی کوئی ضرورت نہیں۔

مرتضیٰ وہاب کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کی حدود میں واقع 106 مرکزی سڑکوں پر قائم 46 پارکنگ سائٹس پر چارجڈ پارکنگ کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چارجڈ پارکنگ عملے، متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور ٹریفک پولیس کو ہدایت جاری کردی گئی ہے کہ وہ کے ایم سی کی کسی بھی مرکزی سڑک پر پارکنگ فیس نہ لیں۔

میئر نے یہ بھی وضاحت کی کہ چند مخصوص مقامات جیسے بارہ دری، ڈولمین سینٹر، سفاری پارک، کراچی چڑیا گھر اور دیگر چار دیواری میں موجود پارکنگ ایریاز پر پارکنگ فیس برقرار رہے گی۔

مرتضیٰ وہاب نے خبردار کیاکہ اگر کسی نے کے ایم سی کی حدود میں سڑک پر پارکنگ فیس وصول کی تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کو سہولت دینا ہماری اولین ترجیح ہے، اور پارکنگ فیس ختم کر کے ہم عوام کو براہ راست ریلیف فراہم کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں وفاقی حکومت سے 100 ارب روپے کے حصول میں تعاون کریں، میئر کراچی کا گورنر سندھ کو خط

میئر نے مزید بتایا کہ کراچی کے 6 کنٹونمنٹ بورڈز کی حدود میں پارکنگ فیس کے حوالے سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا، کیونکہ یہ علاقے کے ایم سی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پارکنگ فیس ختم کراچی مرتضیٰ وہاب میئر کراچی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پارکنگ فیس ختم کراچی مرتضی وہاب میئر کراچی وی نیوز پر پارکنگ فیس کے ایم سی کی کی حدود میں میئر کراچی سڑکوں پر

پڑھیں:

اٹلی؛ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف 20 لاکھ افراد سڑکوں پر نکل آئے

اٹلی کی سب سے بڑی مزدور یونین CGIL کے ملک بھر میں ایک روزہ عام ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں میں تقریباً 20 لاکھ افراد نے حصہ لیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ مظاہرے اسرائیل کی جانب سے فلسطین جانے والی امدادی کشتیوں کے قافلے "صمود فلوٹیلا" کو روکنے اور غزہ پر جاری شدید بمباری کے خلاف تھے۔

لاکھوں افراد نے ملک بھر کے تمام ہی بڑوں شہروں میں "فلسطین آزاد کرو، جنگ بند کرو، اسرائیلی جارحیت مردہ باد" کے نعروں کے ساتھ مارچ کیا۔

روم میں پولیس کے مطابق 80,000 افراد سڑکوں پر نکلے، جبکہ منتظمین نے تعداد 3 لاکھ بتائی۔

میلان میں بھی مظاہرین کی تعداد 80 ہزار سے ایک لاکھ کے درمیان بتائی جا رہی ہے جس میں اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

اسی طرح تورین، جینوا، ناپلی، بولونیا اور فلورنس سمیت 100 سے زیادہ شہروں میں بھی جلوس نکالے گئے۔

مظاہرین نے سڑکیں، ریل لائنیں اور ہوائی اڈے بند کر دیے گئے۔ پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں جب کچھ مظاہرین نے ہائی وے بند کر دی۔

جس کے باعث پیزا ایئرپورٹ پر مظاہرین رن وے پر گھس گئے، جس کے باعث پروازیں کچھ وقت کے لیے معطل رہیں۔

خیال رہے کہ اسرائیلی بحریہ نے بدھ اور جمعرات کو گلوبل صمود فلوٹیلا کی 43 کشتیوں کو یرغمال اور اس میں سوار 500 رضاکاروں کو گرفتار کرلیا تھا۔

گرفتار سماجی کارکنوں میں سے 40 کا تعلق اٹلی سے تھا جن میں سے 4 کو ابتدائی طور پر اسرائیل نے ڈی پورٹ کرکے واپس ان کے وطن بھیج دیا ہے۔

اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ یہ فلوٹیلا حماس سے منسلک ہے لیکن مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام دراصل غزہ پر عائد ظالمانہ ناکہ بندی کو مزید سخت کرنے کے مترادف ہے۔

اٹلی کی اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما ایلی شلائن نے کہا کہ یہ فلوٹیلا وہ کر رہی تھی جو یورپ کو کرنا چاہیے تھا یعنی اسرائیلی محاصرے کو توڑ کر غزہ کے عوام تک امداد پہنچانا۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ اٹلی بھی اسپین کی طرح اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی لگائے اور فوری طور پر فلسطین کو تسلیم کرے۔

خیال رہے کہ قبل ازیں اٹلی کی وزیرِاعظم جیورجیا میلونی نے فلوٹیلا کو "خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ" اقدام قرار دیا تھا جس پر عوامی ردعمل مزید شدید ہوا۔

یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری نے اب تک ہزاروں افراد کو شہید اور لاکھوں کو بے گھر کر دیا ہے جب کہ خوراک اور ادویات کی قلت بدترین سطح پر پہنچ چکی ہیں۔

انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق اسرائیل کا یہ محاصرہ اور جنگی کارروائیاں اجتماعی سزا کے مترادف ہیں، جس سے 20 لاکھ محصور فلسطینی براہِ راست متاثر ہو رہے ہیں۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • گورنر سندھ سے سابق میئر کراچی وسیم اختر کی ملاقات، وفاقی ترقیاتی فنڈز پر تفصیلی گفتگو
  • آزاد کشمیر میں زندگی معمول پر آگئی، موبائل سروس بحال، بازار کھل گئے
  • اٹلی؛ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف 20 لاکھ افراد سڑکوں پر نکل آئے
  • اٹلی؛ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف 20 لاکھ افراد سڑکوں پر نکل آئے
  • گورنر ٹیکساس کا جرائم کیخلاف نئی ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان
  • سیاحوں، خواتین اور بزنس مین کے لیے خوشخبری! یو اے ای نے ویزہ قوانین بدل دیے
  • کراچی میں پارکنگ تنازع؛ حکومت کریں لیکن کام تو کسی قانون کے تحت کریں، سندھ ہائیکورٹ
  • اسرائیلی فوج نے گلوبل صمود فلوٹیلا کی 42 کشتیوں کے 450 رضاکاروں کو گرفتار کرلیا، ڈی پورٹ کرنے کی تیاریاں
  • گھنٹوں انتظار کی اذیت ختم ،نادرا نے عوام کو خوشخبری سنا دی
  • بھرتیوں‌ کی منظوری، سرکاری ملازمت کے  خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری