ٹیکس شارٹ فال ہوشربا 1400 ارب روپے سے تجاوز کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جون2025ء) ٹیکس شارٹ فال ہوشربا 1400 ارب روپے سے تجاوز کر گیا، عوام پر بے تحاشہ ٹیکسز لگانے کے باوجود ایف بی آر ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر مالی سال25-2024 کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا، اولین ہدف 12 ہزار 977 ارب روپے کے حصول میں 1 ہزار 470 ارب کی کمی کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق پہلے نظرثانی شدہ ہدف 12 ہزار 332 ارب روپے کے لحاظ سے شارٹ فال 832 ارب روپے ہے جبکہ دوسرے نظرثانی شدہ ہدف کے حصول میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
(جاری ہے)
ذرائع نے کہا کہ نظرثانی کے بعد ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 11 ہزار 900 ارب تک مقرر کیا گیا، اس طرح دوسرے نظرثانی شدہ ہدف کے لحاظ سے تقریبا 400 ارب روپے کا شارٹ فال ہو گا۔ ایف بی آر کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز دفاتر بند ہونے تک 11 ہزار 280 ارب روپے جمع کیے گئے، صرف آج کے دن میں 620 ارب روپے اکٹھے کرنے ہیں جن کا حصول ناممکن لگ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر رواں مالی سال کے لیے 11 ہزار 500 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کر سکے گا۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایف بی آر شارٹ فال ارب روپے
پڑھیں:
کراچی ایئر پورٹ پر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کے گھپلے، کروڑوں کا سامان ضبط
—فائل فوٹوکراچی ایئر پورٹ پر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کے گھپلے سامنے آئے ہیں جن میں ایف بی آر نے کروڑوں روپے کا سامان ضبط کر لیا۔
ایف بی آر کے مطابق سامان کو گڈز ڈیکلریشن، کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس ادا کیے بغیر باہر نکالا جا رہا تھا، فراڈ میں غیر ملکی گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنی کے ملازمین اور درآمد کنندگان ملوث پائے گئے۔
یہ بھی پڑھیے کسٹمز کراچی کے 2 افسران کو 120 روز کے لئے معطل کر دیاایف بی آر کا کہنا ہے کہ اس فراڈ کا انکشاف قابلِ اعتماد انٹیلی جنس معلومات موصول ہونے پر ہوا، بر وقت کارروائی کے نتیجے میں 10 کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کی ایک کھیپ ضبط کر لی۔
ایف بی آر نے کہا ہے کہ دو کھیپیں جعلی گیٹ پاسز کی بنیاد پر دھوکہ دہی سے کلیئر کی جا چکی تھیں، کسٹمز ایئر پورٹ کراچی نے 2 ایف آئی آرز درج کرا کے کمپنی کے ملازمین کو گرفتار کر لیا۔
ایف بی آر نے بتایا ہے کہ جعلی طریقہ کار سے مجموعی طور پر 5 کھیپیں غیر قانونی طور پر باہر نکالی گئیں، ان 5 کھیپوں کی کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کا کُل تخمینہ 38 کروڑ 40 لاکھ روپے ہے۔