بھارتی خلائی پروگرام کی حقیقت بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) فیک نیوز واچ ڈاگ ’’وائٹ پیپر‘‘ نے بھارتی خلائی پروگرام کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی چینلز اور سوشل میڈیا پر بھارتی خلائی مشن کی کوریج محض ڈرامہ تھی۔فیک نیوز واچ ڈاگ کے 65 صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر نے بھارتی خلائی مشن پر سوالات اٹھا دیے۔وائٹ پیپر کے مطابق چندرایان 3 کے ’’لائیو‘‘دکھائے گئے مناظر درحقیقت کمپیوٹر جنریٹڈ گرافکس پر مشتمل تھے۔ اسرو کا ’’کمانڈ سینٹر‘‘ ٹی وی پر دکھائے جانے والے چندرایان3 کے مناظر میں ایک اسٹیج شدہ ماحول پیش کرتا رہا، اسرو نے چاند کی جنوبی قطب پر اترنے کا دعویٰ کیا جبکہ لینڈنگ پوائنٹ اصل قطب سے630 کلومیٹر دور واقع تھا۔ فیک نیوز واچ ڈاگ کے مطابق بھارت کا چندرایان3 مشن بین الاقوامی سائنسدانوں، بالخصوص چینی ماہرین کے اعتراضات کا شکار ہے۔ چندرایان3 مشن کے بعد نا مناسب سائنسی ڈیٹا شائع کیا گیا اور نہ ہی ’’لینڈ روور‘‘ کی معلومات فراہم کی گئیں۔ فیک نیوز واچ ڈاگ کے وائٹ پیپر میں لکھا ہے کہ بھارت کا خلائی مشن چندرایان3، اسرو کی شفافیت اور ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔ بھارتی حکومت اور گودی میڈیا نے ان خلائی مشنز کو سائنسی کامیابی کے طور پر پیش کیا لیکن حقائق کے مطابق بھارت کے خلائی مشنز صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور علاقائی طاقت کا مظاہرہ تھے۔ چندرایان3 میں خودکار نیوی گیشن اور روور کی آزاد حرکت کے دعوے بھی فنی خرابیوں کی وجہ سے پورے نہ ہو سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فیک نیوز واچ ڈاگ بھارتی خلائی وائٹ پیپر خلائی مشن
پڑھیں:
سعودی ولی عہد امریکی صدر سے ملنے وائٹ ہاؤس پہنچ گئے؛ ٹرمپ نے پرتپاک استقبال کیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر کی دعوت پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سرکاری دورے پر واشنگٹن پہنچ گئے جہاں صدر ٹرمپ نے اُن کا پُرتپاک استقبال کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کو وائٹ ہاؤس میں خوش آمدید کہا اور تعریفی کلمات کہے۔ محمد بن سلمان کی آمد پر امریکی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے انھیں سلامی دی۔ صدر ٹرمپ نے کابینہ سے تعارف بھی کرایا۔
یاد رہے کہ پہلی بار 2018 میں سعودی ولی عہد نے امریکا کا دورہ کیا تھا اور اُس وقت بھی ملکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تھے۔جبکہ موجودہ دورہ ولی عہد محمد بن سلمان نے استنبول میں سعودی صحافی کے قتل سے پیدا ہونے پیچیدہ صورت حال اور کڑی تنقید کے دوران کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اب 40 سالہ محمد بن سلمان نے عالمی سطح پر اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو منوالیا ہے اور ایک ابھرتے ہوئے لیڈر کی حیثیت سے مانے جاتے ہیں۔چنانچہ امید ہے کہ اس بار سعودی ولی عہد امریکا کے ساتھ پہلے سے کئی بڑے دفاعی اور توانائی کے معاہدے طے کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں لڑاکا طیاروں کی خریداری، مشرق وسطی کی صورتحال اور بالخصوص اسرائیل کو تسلیم کرنے کا معاملہ بھی زیر بحث لائے جانے کا امکان ہے۔