Juraat:
2025-11-19@01:54:08 GMT

بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

ریاض احمدچودھری

نریندر مودی کی حکومت ایک بار پھر جنگی جنون کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطے کے امن کو داؤ پر لگانے کی تیاری میں مصروف ہے۔بھارت جدید ترین ہائپرسونک میزائل "ETـLDHCM” کی آزمائش کی تیاری کر رہا ہے، جو پروجیکٹ وشنو نامی خفیہ دفاعی پروگرام کے تحت تیار کیا گیا ہے۔اس مہلک میزائل کو خطے میں طاقت کے توازن کو بدلنے والا ‘گیم چینجر’ قرار دیا جا رہا ہے۔یہ ہائپرسونک میزائل زمین، فضا اور سمندر تینوں مقامات سے داغا جا سکتا ہے اور آواز کی رفتار سے 8گنا تیز یعنی تقریباً 11,000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ ایک سیکنڈ میں 3کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکتا ہے اور 1,500 کلومیٹر تک دشمن کے اہم اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس میں 1,000 سے 2,000 کلوگرام وزنی نیوکلیئر یا روایتی وار ہیڈ نصب کیا جا سکتا ہے، جب کہ یہ کم بلندی پر پرواز کر کے اپنی سمت بھی تبدیل کر سکتا ہے، جو اسے دشمن کے ریڈار سے بچنے کی مہارت فراہم کرتا ہے۔
یہ میزائل بھارت کو دشمن کے علاقوں میں چند ہی منٹوں میں مہلک حملہ کرنے کی صلاحیت دے گا، جس کے باعث پاکستان کو اس جارحانہ پیش رفت پر شدید تحفظات ہیں۔پاکستان نے واضح طور پر اس اقدام کو خطے کے امن و استحکام کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا یہ قدم نہ صرف جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن کو بگاڑے گا بلکہ اسلحہ کی ایک نئی اور خطرناک دوڑ کو جنم دے گا۔
پاکستان کی جانب سے ہمیشہ اسلحے پر قابو پانے، اعتماد سازی اور دو طرفہ مذاکرات پر زور دیا جاتا رہا ہے، جو اس کی نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کی حیثیت کا واضح ثبوت ہے۔پاکستان کی جوہری اور دفاعی حکمت عملی مکمل طور پر دفاعی نوعیت کی ہے اور قومی سلامتی کے تحفظ پر مبنی ہے۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ کبھی جارحیت کی ابتدا نہیں کرے گا، تاہم اگر اس کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ بھرپور دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
بھارت نے خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑنے کی ایک خطرناک کوشش کے تحت اسرائیل اور مغربی ممالک کے ساتھ گٹھ جوڑ کرتے ہوئے دفاعی اخراجات اور مہلک ہتھیاروں کی خریداری میں ہوشربا اضافہ کر دیا ہے۔بھارت اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے حالیہ حملے کو بطور ماڈل دیکھ رہا ہے تاکہ اپنی ممکنہ جارحیت کا جواز تراشا جا سکے۔ انکشاف ہوا ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ دس برسوں کے دوران بھارت نے اربوں ڈالر کے جدید اور مہلک ہتھیار حاصل کیے۔ ان میں اسرائیل سے حاصل کردہ بارکـ8 میزائل سسٹم، فرانس سے 36 رافیل طیاروں کا 9 ارب ڈالر کا معاہدہ، اور روس سے Sـ400 دفاعی نظام کی خریداری شامل ہے جس کی مالیت 5.

4 ارب ڈالر بتائی گئی ہے۔اس کے علاوہ، بھارت نے اسرائیلی ساختہ ہیرپ اور ہیرن ڈرونز بھی درآمد کیے ہیں جبکہ نائٹ ویژن، مواصلاتی نظام، اور میزائل ٹیکنالوجی کی تیاری میں بھی اسرائیلی کمپنیوں سے براہ راست شراکت داری جاری ہے۔
جون 2025 میں اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے حملے کو بھارت نے نہ صرف سراہا بلکہ اسے ایک قابل عمل ماڈل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی اسلحہ کی دوڑ اور جارحانہ سوچ جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ بن چکی ہے۔ پاکستان ان تمام بھارتی عزائم سے مکمل طور پر باخبر ہے اور ملکی سالمیت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ماضی میں بھی بھارتی اجارہ داری کے خواب کو چکنا چور کیا ہے اور آئندہ بھی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے
بھارت کی جانب سے اربوں ڈالر کے مہلک ہتھیاروں کی خریداری اور اسرائیل جیسی جارحانہ حکمت عملی اپنانے کی تیاری نے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔خطے میں امن کے خواہاں پاکستان نے ایک بار پھر بھارت جیسے غیر ذمہ دار ریاستی رویوں سے اجتناب اور اسلحے کی دوڑ کے بجائے مذاکرات کی میز پر آنے پر زور دیا ہے، تاکہ جنوبی ایشیا کو ایک محفوظ، مستحکم اور پرامن خطہ بنایا جا سکے۔
بیرونی ممالک سے جنگی ساز و سامان خریدنے میں عالمی سطح پربھارت اس وقت اول نمبر پر ہے اور دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اسے کے دفاعی اخراجات میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ بحریہ، فضائیہ اور بری فوج کے لیے جدید ترین ہتھیار اور ساز و سامان کی خریداری اس کی مجبوری بھی ہے۔بھارت کی سٹریٹیجک صورت حال یہ ہے کہ ایک طرف تو چین ہے، جس سے 62 میں جنگ ہوئی۔ اس کے ساتھ سرحدی اختلافات ہیں اور اس کی ایک اپنی تاریخ ہے۔ دوسری جانب پاکستان ہے جس کے ساتھ چار جنگیں ہو چکی ہیں۔ تو اس پس منظر میں اسے کئی طرح کے چیلینجز اور مسائل کا سامنا ہے۔ مستقبل میںبھارت کے دفاعی اخراجات میں اور اضافے کا امکان ہے اور جلد ہی یہ 50 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
بھارت کا دفاعی بجٹ پاک فوج کے بجٹ سے 6 گنا زیادہ ہے ۔پاک فوج کے سپائی پر سالانہ 8077 ڈالرجبکہ بھارتی فوجی پر 17554 ڈالر خرچ ہوتا ہے ۔ 2001 سے 2014ـ15 تک بھارت کے دفاعی بجٹ میں 11.8 بلین ڈالر سے 38.35ارب ڈالر تک اضافہ ہواجو دنیا کے تمام ممالک کے دفاعی بجٹ کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔جبکہ اسکے مقابلے میں پاکستان کا دفاعی بجٹ 3.25 ارب ڈالر ہے۔بھارتی فوج کے ترقیاتی اخراجات بجٹ کا 20 فیصد ہیں اس کا مطلب ہے کہ بھارتی فوج کے صرف ترقیاتی اخراجات پاک فوج کے پورے بجٹ سے زیادہ ہیں جس کے باعث وہ زیادہ سے زیادہ جدید ترین ہتھیار اور جنگی آلات خرید سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: جنوبی ایشیا پاکستان نے کی خریداری کی جانب سے دفاعی بجٹ ارب ڈالر کے دفاعی ہے بھارت کی تیاری بھارت نے کہ بھارت سکتا ہے فوج کے ہے اور رہا ہے کے امن

پڑھیں:

اکتوبر میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ ، اسٹیٹ بینک

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اکتوبرکے دوران سالانہ بنیادوں پر23 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا، چین اکتوبر میں پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کرنے والا سرفہرست ملک رہا۔

سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اکتوبرمیں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اکتوبرکے 146ملین ڈالرکے مقابلے میں 23فیصد زیادہ ہے۔

ستمبرکے مقابلے میں اکتوبرمیں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں ماہانہ بنیادوں پر 4 فیصدکی کمی ہوئی، ستمبر میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 186 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جو اکتوبر میں کم ہوکر 179ملین ڈالر ہوگیا۔

اعداد و شمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے چارماہ (جولائی تااکتوبر2025) کے دوران ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 748 ملین ڈالر ریکارڈ کیاگیا جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 26فیصدکم ہے،گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 1.011ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اعدادوشمارکے مطابق اکتوبر کے دوران ملک میں مالیاتی بزنس کے شعبے میں 80 ملین ڈالر،بجلی 53 ملین ڈالر، برقی مشینیری وآلات 7ملین ڈالر، پیٹرولئیم ریفائننگ 6 ملین ڈالر، ٹرانسپورٹ آلات 5 ملین ڈالر، الیکٹرانکس 3 ملین ڈالر،تجارت ایک ملین ڈالر، خوراک 3 ملین ڈالر، ٹیکسٹائل 4 ملین ڈالر اور دیگر شعبہ جات میں 28ملین ڈالرکی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈکی گئی ہے۔

اعدادوشمارکے مطابق اکتوبرمیں چین پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں سرفہرست رہا، اکتوبرمیں چین نے پاکستان میں 62 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی۔

اکتوبرمیں یواے ای نے پاکستان میں 36ملین ڈالر، سوئٹزرلینڈ17ملین ڈالر، جنوبی کوریا 8 ملین ڈالر، ہالینڈ 17 ملین ڈالر، بحرین 5ملین ڈالر، ملائشیا 3 ملین ڈالر اور دیگر ممالک نے 32ملین ڈالرکی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی۔

متعلقہ مضامین

  • جاپان کا انسدادپولیو پروگرام کیلیے 3.5 ملین ڈالر گرانٹ کا اعلان
  • جاپان کا پاکستان انسداد پولیو پروگرام کیلئے 35 لاکھ ڈالر گرانٹ کا اعلان
  • جاپان کا پاکستان کے انسدادِ پولیو پروگرام کیلیے 3.5 ملین ڈالر گرانٹ کا اعلان
  • جاپان کا پاکستان کیلیے 3.5 ملین ڈالر پولیو گرانٹ کا اعلان
  • ترسیلات زر میں اضافہ، مگر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ برقرار
  • دبئی ایئر شو میں بھارتی فضائیہ کی جگ ہنسائی، بھارتی لڑاکا طیارہ  آئل لیک کا شکار
  • پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73کروڑ30لاکھ ڈالر تک جا پہنچا
  • اکتوبر میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 179 ملین ڈالر ریکارڈ ، اسٹیٹ بینک
  • پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں سالانہ بنیاد پر 17 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • بھارت کی فوج میں بڑھتی بےچینی، بھارتی آرمی چیف کا ملکی دفاعی صنعت پر عدم اعتماد کا اظہار