فری فری فلسطین، ڈیتھ ڈیتھ آئی ڈی ایف کے نعرے لگوانے والے برطانوی سنگر کا امریکی ویزہ منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
میڈیا رپورٹ کے مطابق 34 سالہ برطانوی سنگر نے میوزک فیسٹول کے دوران فری فری فلسطین اور ڈیتھ ڈیتھ آئی ڈی ایف (اسرائیلی ڈیفنس فورسز) کے نعرے لگوائے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے فری فری فلسطین کے نعرے لگوانے والے برطانوی پاپ سنگر باب وائلن کا ویزہ منسوخ کر دیا۔ ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ امریکا نے برطانوی سنگر کے ویزہ منسوخی پر ردعمل دیا اور کہا کہ ہم تشدد اور نفرت کی تعریف کرنے والوں کو خوش آمدید نہیں کہتے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق باب وائلن نے گلاسٹنبری میوزک فیسٹیول میں فری فری فلسطین کے نعرے لگوائے تھے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 34 سالہ برطانوی سنگر نے میوزک فیسٹول کے دوران فری فری فلسطین اور ڈیتھ ڈیتھ آئی ڈی ایف (اسرائیلی ڈیفنس فورسز) کے نعرے لگوائے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فری فری فلسطین برطانوی سنگر کے نعرے
پڑھیں:
انگلینڈ: کنسرٹ میں فنکاروں اور ہجوم کےاسرائیلی فوج مردہ باد اور فلسطین کی آزادی” کے نعرے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: انگلینڈ میں ایک مشہور کنسرٹ کے دوران حاضر شائقین اور اسٹیج پر موجود فنکاروں نے مشترکہ طور پر شدید سیاسی موقف اپناتے ہوئے “اسرائیلی فوج مردہ باد” اور “فلسطین کی آزادی” کے نعرے لگائے، اس اقدام نے فنکاروں اور شرکاء کے جذبات کو ایک مضبوط سیاسی اظہار کے طور پر اجاگر کر دیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق برطانیہ میں موسیقی کی ایک بڑی تقریب اچانک “دجال مخالف جلسے” میں بدل گئی، گانے کے دوران مشہور برطانوی گلوکار Bob Vylan نے اسٹیج سے بلند آواز میں نعرہ لگانا شروع کیا،فری فری فلسطین، اسرائیلی فوج مردہ باد کے نعرے لگائے تو ہجوم نے بھرپور آواز میں گلوکار کی آواز سے آواز ملاکر نعرے لگائے۔
وڈیو دیکھنے کے لیے کلک کریں.
کنسرٹ میں اسٹیج پر موجود فنکار نے موسیقی جاری رکھتے ہوئے نعرہ بازی میں شمولیت اختیار کی، جس پر حاضرین نے پورے جوش اور حمایت کے ساتھ آوازیں بلند کیں،اس رنگ میں کنسرٹ ‘پلے بیک’ گانا کی صورت میں جاری رہا جس کے دوران شرکاء نے نعروں کے ساتھ نعرے بازی کر کے تقاریر کی ساخت قائم کی۔
کنسرٹ کے بیچ میں پروگرام میں وقفہ نہیں آیا بلکہ فنکاروں نے نعروں کے دوران آواز بلند رکھ کر سیاسی موقف واضح کیا۔
خیال رہےکہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں شہداء کی کم از کم تعداد 56,500 فلسطینی شہید ہو چکی ہے،زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 33 ہزار419 تک پہنچ چکی ہے،87% سے زائد اسکول یا تو مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جن میں یونیورسٹی بلاگز بھی شامل ہیں ،اسپتالوں اور دیگر طبی مراکز کی 80% سے زائد تعداد مکمل یا جزوی طور پر تباہ یا ناقابلِ استعمال ہو چکی ہے ۔
یہ اعداد و شمار ایک گہرے انسانی بحران اور تعلیمی نظام کی تباہی اور طبی سہولیات کی ناکامی کی نمایاں تصویر پیش کرتے ہیں، جو فلسطینی عوام بھر کے حقِ حیات اور بنیادی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کی علامت ہیں۔