گلگت جانیوالی سیاحوں کی گاڑی لاپتہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
ویب ڈیسک: سکردو سے گلگت جانے والی سیاحوں کی گاڑی گزشتہ روز سے لاپتہ ہے، گاڑی میں 4 افراد سوار ہیں جبکہ پولیس نے تلاش شروع کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سکردو سے گلگت جانے وال سیاحوں گاڑی لاپتہ ہو گئی، گاڑی میں سوار چار افراد سے گزشتہ صبح سے رابطہ منقطع ہے۔
لاپتہ افراد میں عثمان، نوراحمد، عثمان اور معراج بی بی شامل ہیں جبکہ لاپتہ گاڑی میں سوار تمام افراد کا تعلق پشاور سے ہے۔
انارکلی : مکان کی چھت گر نے سےملبےتلےدب کر5افراد زخمی
ذرائع کے مطابق گاڑی سے آخری رابطہ اتوار کے روز دن 11 بجے ہوا تھا، جس کے بعد ان کا فون بند ہو گیا اور اہل خانہ اور متعلقہ حکام سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
پولیس نے سیاحوں کی گمشدگی کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر گاڑی کی تلاش شروع کر دی، علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ متعلقہ ادارے بھی سیاحوں کی بازیابی کے لیے متحرک ہیں۔
حکام نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ اگر کسی کو گاڑی یا لاپتہ افراد کے حوالے سے کوئی اطلاع ہو تو فوری طور پر قریبی پولیس اسٹیشن سے رابطہ کریں۔
ایڈیشنل آئی جی مرزا فاران بیگ کا تبادلہ، نوٹیفکیشن جاری
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سیاحوں کی
پڑھیں:
ایڈووکیٹ ہادی علی چھٹہ کا لاپتہ افراد اور احتجاج پر خصوصی انٹرویو
اپنے خصوصی انٹرویو میں ہادی علی چھٹہ نے کہا کہ انسانی حقوق کے معاملے پر ریاست کا کردار مجرمانہ ہے، بلوچ مائیں بہنیں تین ہفتوں سے اسلام آباد کی گرمی میں سڑکوں پر بیٹھی ہیں مگر ان سے کوئی بھی مذاکرات کیلئے تیار نہیں، دو صوبے مکمل طور پر ناامن ہوچکے ہیں مگر ریاست کوئی غرض نہیں کہ کیا ہورہا ہے۔ متعلقہ فائیلیںایڈووکیٹ ہادی علی چھٹہ ایک تجربہ کار وکیل اور انسانی حقوق کے علمبردار ہیں۔ وہ مختلف انسانی حقوق کے کیسز کی پیروی کرتے ہیں اور توہین مذہب کے مقدمات میں بھی اپنے موکلین کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ہمیشہ مظلوم اور مستحق افراد کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے ہیں۔ ایڈووکیٹ ہادی علی چھٹہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاج کو بھرپور سپورٹ کرتے ہیں اور عدلیہ میں اپنی مہارت کے ذریعے انصاف کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ وہ ایمان مزاری ایڈووکیٹ کے شوہر بھی ہیں۔ اسلام ٹائمز نے خصوصی انٹرویو کیا ہے جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial