بلوچستان؛ مون سون کے پہلے اسپیل میں بچے و خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان میں مون سون کے پہلے اسپیل میں ایک بچے و خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے گزشتہ ماہ مون سون میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق مون سون کے پہلے اسپیل میں ایک بچے اور 5 خواتین سمیت 6 افراد جاں بجق ہوئے ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دیوار گرنے اور سیلابی ریلے میں بہنے سے 3 خواتین سمیت 7 افراد زخمی ہوئے ۔ علاوہ ازیں خضدار اور زیارت میں بارشوں سے 11 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جب کہ ژوب میں گاڑی سیلابی ریلے میں بہنے سے ایک بچہ اور 3 خواتین جاں بحق ہوئیں ۔ اسی واقعے میں خاتون اور ایک شخص زخمی بھی ہوئے ۔
علاوہ ازیں زیارت میں خاتون ڈیم میں بہہ جانے سے جاں بحق ہوگئی جب کہ موسی خیل میں دیوار گرنے سے ایک خاتون سمیت 4 افراد زخمی ہوئے۔
بلوچستان میں موسم گرم اور مرطوب
دوسری جانب محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔
ماہرین کے مطابق موسیٰ خیل، بارکھان، خضدار، قلات، مستونگ میں تیز ہواوٴں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ آج کوئٹہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
اسی طرح قلات 33، زیارت میں 29 اورژوب میں 38 ڈگری سینٹی گریڈ، سبی میں درجہ حرارت 44، تربت میں 41، نوکنڈی میں 45 ، چمن میں 41 ، گوادر میں 34 اور جیوانی میں 33 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خواتین سمیت
پڑھیں:
اسرائیلی بحریہ کا فلوٹیلا کے 42 کشتیوں پر قبضہ، مشتاق احمد سمیت 450 افراد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کرتے ہوئے کشتیوں میں سوار 450 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ قافلے میں سابق سینیٹر مشتاق احمد، سوئیڈش ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور نیلسن مینڈیلا کے پوتے نکوسی زویلیولیلی سمیت تقریباً 500 افراد شامل تھے۔
فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق اسرائیلی بحریہ نے قافلے کی 42 کشتیوں پر قبضہ کیا اور ان کا مواصلاتی نظام اور براہِ راست نشریات بند کر دیں۔ تازہ کارروائی میں کشتی “آلکاتالا” کو بھی تحویل میں لے لیا گیا، جس میں سابق سینیٹر مشتاق احمد سوار تھے۔
رپورٹس کے مطابق قبضے میں لی گئی کشتیاں اشدود بندرگاہ منتقل کر دی گئی ہیں جہاں سے گرفتار کارکنوں کو یورپ بھیج دیا جائے گا۔
فلوٹیلا کے منتظمین نے یہ بھی بتایا کہ قافلے کی ایک کشتی “میرینیٹ” ابھی اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے، جبکہ عرب صحافی حسن مسعود نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا ہے کہ ایک اور کشتی “میکینو” غزہ کی سمندری حدود میں داخل ہو گئی ہے۔
دوسری جانب عالمی فلوٹیلا پر حملے کے بعد بھی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں اور انہوں نے اس کارروائی پر اسرائیلی فوج کو سراہا ہے۔