Jang News:
2025-07-01@18:59:01 GMT

دریائے سوات میں ریسکیو آپریشن پانچویں روز بھی جاری

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

دریائے سوات میں ریسکیو آپریشن پانچویں روز بھی جاری

—فائل فوٹو

دریائے سوات میں ڈوبنے والے ایک بچے کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن پانچویں روز بھی جاری ہے۔

دریائے سوات میں 4 روز قبل ناشتہ کرنے اور سیلفیاں لینے والے 17 افراد ڈوب گئے تھے، جن میں سے ایک بچہ اب تک لاپتہ ہے۔

 سرچ آپریشن آج پانچویں روز بھی جاری ہے، 12 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 4 افراد کو موقع پر ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔

سانحہ دریائے سوات: ایگزیکٹیو انجینئر محکمہ آبپاشی نے کمیٹی کو بیان اور شواہد دے دیے

سانحہ دریائےسوات کے حوالے سے ایگزیکٹیو انجنیئر وقار شاہ نے سیلابی صورتحال پر محکموں کو بھیجےگئے میسجز کمیٹی کو جمع کرائے جس میں سیلاب کے حوالے سے ریڈنگ سمیت دیگر ریکارڈ انکوئری کمیٹی میں پیش کیا گیا ہے۔

ڈوبنے والے 10 افراد کا تعلق سیالکوٹ، 6 کا مردان اور ایک شخص سوات کا رہائشی تھا۔

دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کے مطابق تجاوزات کے خلاف آپریشن میں آج وقفہ ہو گا۔

دریا کنارے آباد دیگر عمارتوں کا ریکارڈ اکٹھا کیا جارہا ہے، کل سے آپریشن دوبارہ شروع کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: دریائے سوات

پڑھیں:

دریائے سوات سانحہ: ایگزیکٹو انجینئر نے انکوائری کمیٹی کو شواہد اور بیانات جمع کرا دیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: ایگزیکٹو انجینئر محکمہ آبپاشی وقار شاہ نے دریائے سوات میں 27 جون کو پیش آنے والے افسوسناک سانحے سے متعلق شواہد، پیغامات اور بیانات انکوائری کمیٹی کو جمع کرا دیے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ایگزیکٹو انجینئر محکمہ آبپاشی نے کمیٹی کو فلڈ ڈسچارج ریڈنگ، وارننگ میسیجز اور دیگر متعلقہ ریکارڈ بھی فراہم کیا،انکوائری کمیٹی کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں ایگزیکٹو انجینئر نے بتایا کہ مینگورہ بائی پاس روڈ پر سیاحوں کے ڈوبنے کے وقت تک صورتحال معمول کے مطابق تھی،صبح ساڑھے نو بجے تک صورتحال نارمل تھی، سیاح بھی جب دریا میں اترے تو پانی کا بہاؤ خطرناک نہیں تھا، وہ سیلفیاں لے رہے تھے۔

انہوں نےمزید کہاکہ دس بجے کے بعد اچانک مختلف نالوں جن میں منگلا ور نالہ، مالم جبہ نالہ، سوخ درہ نالہ اور مٹہ نالہ شامل ہیں، کا پانی اچانک دریائے سوات میں شامل ہوا جس سے پانی کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہوا،پونے گیارہ بجے خوازہ خیلہ گیمن بریج سے 26 ہزار کیوسک پانی اس مقام پر پہنچ چکا تھا جس سے سیاح بہہ گئے۔

کمیٹی نے دریافت کیا کہ آیا اس اچانک سیلابی صورتحال کی بروقت اطلاع متعلقہ اداروں کو دی گئی تھی؟ اس پر ایگزیکٹو انجینئر کا کہنا تھا کہ “خوازہ خیلہ میں گیمن بریج پر سیلابی صورتحال صبح 9 بج کر 30 منٹ پر پیدا ہوئی، بحرین اور قریبی علاقوں میں شدید بارش اور پہاڑوں پر کلاؤڈ برسٹ ہوا، جس سے مٹی اور پتھروں سے بھرا پانی دریا میں آیا اور بہاؤ میں شدید اضافہ ہوا۔

وقار شاہ نے دعویٰ کیا کہ سیلابی صورتحال سے متعلق ضلعی انتظامیہ اور دیگر اداروں کو بروقت آگاہ کر دیا گیا تھا، محکمہ آبپاشی کا گیج ریڈر موقع پر موجود تھا اور مسلسل ریڈنگ لے کر متعلقہ محکموں کو ارسال کر رہا تھا۔

یاد رہے کہ 27 جون کو دریائے سوات میں سیلفی لینے والے کئی سیاح اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ کر جاں بحق ہو گئے تھے، جس پر ضلعی انتظامیہ نے دریا کنارے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بھرپور کارروائی بھی کی ہے، انکوائری کمیٹی کی تحقیقات جاری ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سوات سانحہ: ایگزیکٹو انجینئر نے انکوائری کمیٹی کو شواہد اور بیانات جمع کرا دیے
  • سوات میں وفاقی وزیر امیر مقام کے ہوٹل کی باؤنڈری وال گرادی گئی
  • پشاور ہائیکورٹ میں سیاحتی مقامات، دریاؤں پر حفاظتی اقدامات کیلئے درخواست دائر
  • سوات: متاثرہ فیملی نے دریا کے کنارے جس ہوٹل پر ناشتہ کیا اسے گرا دیا گیا
  • دریائے سوات میں ڈوبنے والے ایک بچے کی تلاش کیلئے چوتھے روز بھی آپریشن جاری
  • دریائے سوات میں بہنے والوں کو بچانے ریسکیو اہلکار خالی ہاتھ آئے تھے: خواجہ آصف
  • دریائے سوات میں ڈوبنے والے بچے کی نماز جنازہ آبائی علاقے میں ادا
  • دریائے سوات میں پھنسے خاندان کی مدد کیلئے ریسکیو کی پہلی گاڑی کتنی دیر میں پہنچی؟
  • دریائے سوات میں بہہ جانے والے بچے کی لاش چارسدہ میں دریا سے مل گئی