دریائے سوات میں ریسکیو آپریشن پانچویں روز بھی جاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
دریائے سوات میں ڈوبنے والے ایک بچے کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن پانچویں روز بھی جاری ہے۔
دریائے سوات میں 4 روز قبل ناشتہ کرنے اور سیلفیاں لینے والے 17 افراد ڈوب گئے تھے، جن میں سے ایک بچہ اب تک لاپتہ ہے۔
سرچ آپریشن آج پانچویں روز بھی جاری ہے، 12 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 4 افراد کو موقع پر ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
سانحہ دریائےسوات کے حوالے سے ایگزیکٹیو انجنیئر وقار شاہ نے سیلابی صورتحال پر محکموں کو بھیجےگئے میسجز کمیٹی کو جمع کرائے جس میں سیلاب کے حوالے سے ریڈنگ سمیت دیگر ریکارڈ انکوئری کمیٹی میں پیش کیا گیا ہے۔
ڈوبنے والے 10 افراد کا تعلق سیالکوٹ، 6 کا مردان اور ایک شخص سوات کا رہائشی تھا۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کے مطابق تجاوزات کے خلاف آپریشن میں آج وقفہ ہو گا۔
دریا کنارے آباد دیگر عمارتوں کا ریکارڈ اکٹھا کیا جارہا ہے، کل سے آپریشن دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دریائے سوات
پڑھیں:
فورسز کی پختونخوا میں کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد سرغنہ سمیت 15 خوارج ہلاک
سکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں مختلف کارروائیوں کے دوران بھارتی حمایت یافتہ 15 خوارج کو ہلاک کر دیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق 15 اور 16 نومبر کو سکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو مختلف کارروائیاں کیں، آپریشن الخوارج کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے ڈی آئی خان کے علاقے کلاچی اور شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا، آپریشنز کے دوران دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا۔شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق کارروائیوں کے دوران بھارتی حمایت یافتہ فتنۂ الخوارج کے 15 دہشتگرد ہلاک کر دیے گئے، ایک کارروائی میں 10 اور دوسری کارروائی میں 5 خوارج ہلاک کر دیے گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق کلاچی میں آپریشن کے دوران ہلاک خوارج میں دہشت گردوں کا سرغنہ عالم محسود بھی شامل ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ علاقے میں بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کےخاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، غیر ملکی پشت پناہی یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک انسداد دہشتگردی کی
مہم جاری رکھیں گے۔