دریائے سوات میں ریسکیو آپریشن پانچویں روز بھی جاری
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
دریائے سوات میں ڈوبنے والے ایک بچے کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن پانچویں روز بھی جاری ہے۔
دریائے سوات میں 4 روز قبل ناشتہ کرنے اور سیلفیاں لینے والے 17 افراد ڈوب گئے تھے، جن میں سے ایک بچہ اب تک لاپتہ ہے۔
سرچ آپریشن آج پانچویں روز بھی جاری ہے، 12 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 4 افراد کو موقع پر ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
سانحہ دریائےسوات کے حوالے سے ایگزیکٹیو انجنیئر وقار شاہ نے سیلابی صورتحال پر محکموں کو بھیجےگئے میسجز کمیٹی کو جمع کرائے جس میں سیلاب کے حوالے سے ریڈنگ سمیت دیگر ریکارڈ انکوئری کمیٹی میں پیش کیا گیا ہے۔
ڈوبنے والے 10 افراد کا تعلق سیالکوٹ، 6 کا مردان اور ایک شخص سوات کا رہائشی تھا۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کے مطابق تجاوزات کے خلاف آپریشن میں آج وقفہ ہو گا۔
دریا کنارے آباد دیگر عمارتوں کا ریکارڈ اکٹھا کیا جارہا ہے، کل سے آپریشن دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دریائے سوات
پڑھیں:
حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان کئی امور طے پاگئے
مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )آزاد کشمیر میں پُرتشدد احتجاج کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر حکومتی مذاکراتی ٹیم اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جاری ہے ،حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان کئی امور طے پاگئے۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر صحافی و شاعر احمد فرہاد نے دعوی کیا ہے کہ مہاجرین کی سیٹوں،کوٹے،اور اشرافیہ کی مراعات کے حوالے سے بھی بہت سی باتوں پر اتفاق رائے پیدا ہوا ہے لیکن طریقہ کار کے تعین پر بات چیت جاری ہے۔جلد کوئی اعلامیہ جاری ہونے کے امکانات۔
دوسری جانب وزیر پارلیمانی امور اور وزیراعظم کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا دور اب شروع ہو گیا ہے۔اپنے بیان میں طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہم کشمیری عوام کے حقوق کے مکمل حامی ہیں، ان کے زیادہ تر مطالبات، جو عوامی مفاد میں ہیں، پہلے ہی منظور کیے جا چکے ہیں۔
لاہور کی مرکزی شاہراہوں پر الیکٹرانک بورڈز کے ذریعے وزیراعلیٰ مریم نواز کی جانب سے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کو خراج تحسین
وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ باقی چند مطالبات جن کیلئے آئینی ترامیم درکار ہیں، ان پر بات چیت جاری ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ تشدد کسی مسئلے کا حل نہیں۔طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایکشن کمیٹی تمام مسائل کو پُرامن مکالمے کے ذریعے حل کرے گی،
مزید :