مچھلی اور جھینگے کے شکار پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
سٹی 42: سندھ سرکار نے ایک ماہ تک مجھلی اور جھینگے کے شکار پر پابندی عائد کردی
مچھلی اور جھینگے کے شکار پر آج سے 31 جولائی 2025 تک پابندی عائد کردی گئی
سندھ فشریز آرڈیننس 1980 کے سیکشن چار کے تحت پابندی لگا دی گئی ،محکمہ لائف سٹاک و فیشریز نے نوٹی فکیشن جاری کردیا
جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: پشاورہائیکورٹ کےچیف جسٹس کیلئے جسٹس عتیق شاہ کا نام منظور
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
غزہ کے 82 فیصد بچے خون کی کمی کا شکار
غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے بچوں میں خون کی کمی کی شرح 82 فیصد تک جا پہنچی ہے اسلام ٹائمز۔غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں طبی آلات کی قلت 70 فیصد ہو گئی ہے جبکہ قابض صیہونی رژیم اب بھی اس علاقے میں ضروری ادویات و طبی سامان کے داخلے کی اجازت نہیں دے رہی۔ الجزیرہ مباشر کو انٹرویو دیتے ہوئے منیر البرش نے بتایا کہ قابض صہیونی، معذوری سے دوچار فلسطینی نسل چاہتے ہیں درحالیکہ غزہ کے طبی شعبے نے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک غزہ کی پٹی میں معذوری کے 156 سے زائد کیسز ریکارڈ کئے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پوری پٹی میں اسقاط حمل کے کیسز میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ غزہ کے مکینوں کے خلاف قابض صیہونی رژیم کی جانب سے بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کئے جانے کے باعث غزہ کی پٹی میں سبھی لوگ شدید غذائی قلت کا شکار ہیں جبکہ غزہ کے بچوں میں ''خون کی کمی'' کی شرح بھی 82 فیصد تک جا پہنچی ہے۔
اس بارے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین - انروا (UNRWA) نے بھی گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں موسم سرما نے قدم جما لئے ہیں جبکہ پناہ گزین اپنے گھروں کی تباہی کے بعد آندھی اور بارش میں کسی بھی قسم کی پناہ گاہ کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں۔ انروا نے تاکید کی تھی کہ اس کے پاس اردن اور مصر کے اپنے گوداموں میں فلسطینی پناہ گزینوں کو پناہ دینے کے لئے بطور کافی سامان موجود ہے تاہم اس ساز و سامان کے غزہ کی پٹی میں داخلے کے لئے صرف ''اجازت'' درکار ہے۔