data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹاؤن میونسپل کارپوریشن صدر کے تعاون سے اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن سندھ (سجاس) کے تحت آصف عظیم اور ڈائریکٹر اسپورٹس کے پی ٹی میجر ریٹائرڈ محمود ریاض مرحوم کے لئے منعقدہ تعزیتی اجلاس چیئرمین صدر ٹاؤن منصور شیخ، پاکستان اسپورٹس رائٹرز فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل اصغر عظیم، سجاس کے صدر محمود ریاض، سیکریٹری شاہد عثمان ساٹی، سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل احمد علی راجپوت، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے نائب چیئرمین وسیم ہاشمی، سافٹ بال فیڈریشن سینئر نائب صدر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ، سندھ سافٹ بال ایسوسی ایشن کے سیکریٹری ذیشان مرچنٹ، کمشنر کراچی اسپورٹس ونگ کے ڈائریکٹر غلام محمد، سندھ جوڈو ایسوسی ایشن کے سیکریٹری محمد رفیق، کراچی پورٹ ٹرسٹ کے سابق چیئرمین سیدین رضا زیدی، ڈائریکٹر میڈیا کے پی ٹی محمد شارق، مسز میجر محمود، شیراز آصف، سینئر جرنلسٹس عتیق الرحمان اور زبیر نذیر خان سمیت دیگر نے خطاب کیا، تعزیتی اجلاس میں میونسپل کمشنر صدر ٹاؤن نور حسن جوکھیو اور صدر ٹاؤن کے اکاؤنٹ آفیسر نعیم یوسفی، ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا صدر ٹاؤن آسما ایاز سمیت ٹاؤن ملازمین، سجاس کے عہدیداران و ممبران مختلف کھیلوں کی ایسوسی ایشن کے عہدیداران سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے خطاب چیئرمین صدر ٹاؤن منصور شیخ نے آصف عظیم اور میجر محمود ریاض کو کھیلوں کا دیوانہ قرار دیا۔ منصور شیخ کا کہنا تھا کہ کے پی ٹی کے ٹرسٹی کی حیثیت سے محمود ریاض اور صدر ٹاؤن کے چیئرمین کی حیثیت سے آصف عظیم کی کھیل اور کھلاڑیوں سے محبت اپنی آنکھوں سے دیکھ چکا ہوں، آئندہ ٹاؤن ملازمین کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پر جاری ہونے والے سرٹیفکیٹ آصف عظیم کے نام سے منسوب ہونگے، پی ایس ڈبلیو ایف کے سیکریٹری جنرل اصغر عظیم، سجاس کے صدر محمود ریاض اور سیکریٹری شاہد ساٹی سمیت دیگر مقررین نے آصف عظیم اور میجر محمود ریاض کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کھیل اور کھلاڑی اپنے مخلص دوست سے محروم ہوگئے، ہم اپنے دستوں کے مشن کو جاری رکھیں گے، سندھ جوڈو ایسوسی ایشن نے صوبے بھر میں میجر محمود ریاض کے نام سے اکیڈمیز کے قیام کا اعلان کیا، تعزیتی اجلاس سے خطاب کے دوران آصف عظیم کے صاحب زادے شیراز آصف اور مسز میجر محمود ریاض نے صدر ٹاؤن اور سجاس کا شکریہ ادا کیا، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں آج معلوم ہوا کہ دنیا سے جانے والے آصف عظیم اور محمود ریاض کھیل اور کھلاڑیوں کے دلوں پر راج کرتے تھے، تقریب کے اختتام پر مرحومین کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میجر محمود ریاض ایسوسی ایشن کے ا صف عظیم اور کے سیکریٹری صدر ٹاو ن

پڑھیں:

ترکی میں افراط زر کی شرح میں غیر متوقع طور پر اضافہ

سروے میں سالانہ شرح کا تخمینہ 32.5 فیصد لگایا گیا ہے۔ اگست میں ماہانہ مہنگائی 2.04 فیصد اور سالانہ شرح 32.95 فیصد رہی۔ ترکی کے مرکزی بینک نے گزشتہ ماہ اپنی اہم شرح سود میں 250 بیسس پوائنٹس کی کمی کر کے 40.5 فیصد کر دی، جو کہ شرح سود میں تبدیلی کا ایک اقدام ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ستمبر میں ترکی کی سالانہ افراط زر کی شرح بڑھ کر 33.29 فیصد ہو گئی، جو کہ توقع سے بہت زیادہ ہے، جس سے مرکزی بینک کی جانب سے قیمتوں کے دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے مانیٹری پالیسی میں نرمی کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ ترکی کے شماریاتی ادارے (TurkStat) کے مطابق افراط زر میں اضافہ بنیادی طور پر خوراک، رہائش اور تعلیم کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے ہوا۔ گزشتہ سال مئی میں 75.4 فیصدتک پہلی دفعہ سالانہ شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

ماہانہ افراط زر کی شرح، جو پچھلے مہینے کے مقابلے میں ایک مہینے میں قیمتوں میں اضافے کو ظاہر کرتی ہے، ستمبر میں 3.23 فیصد تھی، جو کہ رائٹرز کے سروے کی 2.6 فیصد کی پیش گوئی سے زیادہ تھی۔ سروے میں سالانہ شرح کا تخمینہ 32.5 فیصد لگایا گیا ہے۔ اگست میں ماہانہ مہنگائی 2.04 فیصد اور سالانہ شرح 32.95 فیصد رہی۔ ترکی کے مرکزی بینک نے گزشتہ ماہ اپنی اہم شرح سود میں 250 بیسس پوائنٹس کی کمی کر کے 40.5 فیصد کر دی، جو کہ شرح سود میں تبدیلی کا ایک اقدام ہے۔

بینک نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ افراط زر کے لحاظ سے شرح میں کمی کی رفتار کو کم کر سکتا ہے۔ جولائی میں 300 بیس پوائنٹ کی کٹوتی بھی تجزیہ کاروں کی توقع سے زیادہ جارحانہ تھی۔ اثاثہ مینجمنٹ فرم بلیو بے کے تجزیہ کارٹِم ایس  نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ بدقسمتی سے، یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ مرکزی بینک نے بہت جلد اور بہت تیزی سے شرحوں کو کم کرنے میں غلطی کی، بڑی محنت سے کمائی گئی ساکھ کو کھو دیا۔

اعداد و شمار مرکزی بینک کو محتاط رہنے کی وجہ دے سکتے ہیں، لیکن اسے اب بھی اس ماہ مزید 250 بیسس پوائنٹ کٹوتی کی توقع ہے۔اعداد و شمار جاری ہونے کے بعد ترک لیرا ڈالر کے مقابلے 41.685 کی ریکارڈ کم ترین سطح پر مستحکم رہا اور بینک اسٹاک میں قدرے کمی ہوئی۔ ستمبر میں سالانہ CPI افراط زر کی شرح میں اضافہ ہوا، کھانے اور غیر الکوحل مشروبات میں 36.1 فیصد اضافہ اور ہاؤسنگ میں 51.4 فیصد اضافہ ہوا۔ ماہانہ بنیادوں پر کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں 4.6 فیصد اور تعلیم کی قیمتوں میں 17.9 فیصد اضافہ ہوا۔ 

پروڈیوسر پرائس انڈیکس، جو پیداوار کی سطح پر قیمتوں میں تبدیلیوں کی پیمائش کرتا ہے، میں بھی ماہ بہ ماہ 2.52 فیصد اور سال بہ سال 26.59 فیصد اضافہ ہوا۔ استنبول کے میئر اکریم امام اوغلو کی جیل میں ڈالے جانے سے شروع ہونے والی مارکیٹ سیل آف کی وجہ سے مارچ میں عارضی طور پر واپس آنے کے بعد مرکزی بینک جولائی میں مالیاتی نرمی کی طرف لوٹ گیا۔ مورگن اسٹینلے نے کہا تھا کہ اسے توقع ہے کہ مرکزی بینک شرحوں میں کٹوتی جاری رکھے گا لیکن اس ماہ اپنی شرح میں کٹوتی کے سائز کو 200 بیسس پوائنٹس تک کم کر دے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں پھر دودھ مہنگا کرنے کی تیاریاں،11اکتوبر سے 300فی لیٹر ملے گا
  • معاشی استحکام و ترقی کے لیے لاہور چیمبر کی کوششی جاری ہے ِ، فہیم الرحمن سہگل
  • ترکی میں افراط زر کی شرح میں غیر متوقع طور پر اضافہ
  • چینی درآمد کرنا کسانوں اور ملکی انڈسٹری کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، شوگر ملز ایسوسی ایشن
  • فلور ملز ایسوسی ایشن نے گندم درآمد کرنےکی حکومتی پیشکش مسترد کر دی
  • گرفتاریوں کے بعد اسلام آباد میں وکلا کی جزوی ہڑتال، جنرل باڈی اجلاس آج طلب
  • جماعت اسلامی کے رہنمائوں کا رئیس علی محمد نظامانی کی وفات پر اظہار تعزیت
  • نیشنل پریس کلب کے باہر اسلام آباد پولیس کا وکلا پر تشدد، گرفتاریاں
  • ایک تولہ سونا4لاکھ10ہزار روپے کی نئی ریکارڈ سطح پر
  • سعودی ولی عہد کی ہدایت پر ریاض کی سڑک سابق مفتی اعظم سے منسوب