( صیہونی درندگی)22 گھنٹوں میں غزہ کے118مسلم شہید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل
الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا
فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم جولائی کی دوپہر تک جاری رہنے والی وحشیانہ بمباری میں کم از کم 118 بچوں ، خواتین اور بزرگوں کو شہید کردیا۔تفصیلات کے مطابق30جون رات8بجے تا فجر تک 74اور یکم جولائی صبح سے دوپہر تک44مسلم بچے ، بڑے شہید کیے گئے ۔الباقا کیفے پر اسرائیلی جنگی طیاروں نے ایسا حملہ کیا کہ ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں بدل گیا۔ خوشیوں کی وہ محفل جو کیک کاٹنے سے شروع ہوئی تھی، چند لمحوں میں خون میں ڈوب گئی۔ چشم دید گواہوں کے مطابق 24 سے زائد افراد موقع پر ہی شہید ہو گئے، جن میں متعدد معصوم بچے بھی شامل ہیں۔متاثرہ والد خالد ابو جابر، کے مطابق”ہم صرف کیک کاٹ رہے تھے، اچانک زور دار دھماکہ ہوا، اور سب کچھ ختم ہو گیا۔ میری بیٹی کی سالگرہ تھی ،اب وہ بھی نہیں رہی۔،الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
عالمی برادری صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے کا نوٹس لیں، جماعت اسلامی بلوچستان
اپنے بیان میں جماعت اسلامی بلوچستان کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ پاکستانی حکمران صرف مشتاق احمد کی رہائی کے بجائے غزہ خالی کرنے، گرفتار تمام کارکن کی رہائی، امدادی سامان غزہ کے معصوم بچوں تک پہنچانے کا مطالبہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے رہنماؤں نے غزہ کے معصوم عوام پر اسرائیلی امریکی مظالم، بچوں و جنگ سے، متاثرہ فلسطینی عوام کیلئے ادویات و خوراک لے جانے والے امدادی قافلے پر اسرائیل کے بزدلانہ حملے، امدادی سامان کو قبضے میں لینے، جماعت اسلامی کے رہنماء مشتاق احمد خان و دیگر کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری مرتضٰی خان کاکڑ، امیر ضلع کوئٹہ عبدالنعیم رند و دیگر نے کہا کہ آج اسرائیلی امریکی مظالم و دہشت گردی کی وجہ سے جہاد فرض ہوچکا ہے۔ 57 ممالک کے مسلم حکمران و سپہ سالار اتنی بڑی دہشت گردی و نسل کشی کی صرف مذمت کر رہے ہیں، جو لمحہ فکریہ بزدلی و غلامی ہیں۔ حماس پہلے سے زیادہ فعال و سرگرم اور زندہ ہے۔ امت مسلمہ کے اندر لاکھوں مشتاق احمد خان زندہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمران صرف مشتاق احمد کی رہائی کے بجائے غزہ خالی کرنے، گرفتار تمام کارکن کی رہائی، امدادی سامان غزہ کے معصوم بچوں تک پہنچانے کا مطالبہ کریں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے صمود فلوٹیلا کا گھیراؤ انتہائی انسانیت سوز اور قابل مذمت اقدام ہے۔ عالمی برادری فوری نوٹس لے اور غزہ کے مظلوم عوام تک امداد کی رسائی یقینی بنائے۔ بیت المقدس کی آزادی مسلم حکمرانوں پر قرض، افواج کے سربراہوں پر قرض ہیں۔ بیت المقدس کی آزادی فلسطین و غزہ سے اسرائیلی افواج کے نکلنے تک جہاد جاری رہے گی۔ ناجائز اسرائیلی ریاست یا دو ریاستی حل کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ بھوک سے مرتے بچوں کیلئے خوراک لے جانے والے قافلے پر حملہ بزدلی و اسرائیلی دہشت گردی ہے۔ اسرائیل و امریکہ کی وجہ سے دنیا بھر کا امن تباہ ہوا ہے۔ مسلم عوام کو نظرانداز کرکے مسلم حکمرانوں و افواج کے سربراہان سے یکطرفہ و دباو اور غلامی کے معاہدے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ مشتاق احمد خان مسلم دنیا اور پاکستان کا ہیرو بن گیا۔ ان کی قربانی و جدوجہد ضرور رنگ لے آئے گی۔