بڑھتی ہوئی مہنگائی عوام کے گلے کا پھندا بن چکی ہے،عبدالرشید مرزا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی لاہور جنوبی عبدالرشید مرزا اور صدرپبلک ایڈ کمیٹی وقاص احمد بٹ نے کہا ہے کہ ملک میں روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی عوام کے گلے کا پھندہ بن چکی ہے۔ پہلے بجلی، پھر گیس اور اب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نے کاروبار زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ آمدنی مسلسل کم اور اخراجات مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں جس کے باعث عوام شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ نت نئے ٹیکس عوام پر مسلط کیے جا رہے ہیں مگر انہیں روزگار کی سہولت میسر نہیں۔ بے روزگاری انتہا کو پہنچ چکی ہے اور چینی مافیا نے قیمتوں کو آسمان تک پہنچا دیا ہے، مگر حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ حکومتی ایوانوں میں بیٹھے تمام سیاسی کردار صرف اپنے مفادات کی سیاست کر رہے ہیں۔ اس وقت ملک میں صرف جماعت اسلامی ہی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے اور حافظ نعیم الرحمن عوام کے حقوق کی واحد جاندار آواز بن کر اُبھرے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اراکینِ اسمبلی، وزرا اور مشیروں نے اپنی تنخواہوں میں کئی گنا اضافہ کر لیا ہے۔ انہیں بجلی، گیس اور پٹرول جیسی بنیادی سہولیات مفت میسر ہیں جبکہ عوام کو ان ہی چیزوں کی قیمتوں کے بوجھ تلے دبا دیا گیا ہے۔عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دے ان کے حقوق کا تحفظ ہماری ذمے داری ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع رپورٹ جاری کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی حکومت نے جون سے ستمبر 2025 کے دوران آنے والے تباہ کن سیلاب سے ہونے والے مالی نقصانات کی جامع تفصیلات جاری کر دی ہیں، قومی معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ جی ڈی پی اور زرعی شرحِ نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
سرکاری دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ میں 0.3 سے 0.7 فیصد تک کمی کا امکان ہے، جس کے بعد مجموعی شرح نمو 4.2 فیصد سے گھٹ کر 3.5 فیصد تک آنے کا خدشہ ہے۔
حکومت کے مطابق اس سال آنے والے سیلاب نے مہنگائی پر بھی براہِ راست اثر ڈالا، اور اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں نقصان کا تخمینہ 430 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ زرعی شرح نمو کے 4.5 فیصد سے کم ہو کر 3 فیصد رہ جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی کے باعث درآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ بھی سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو 307 ارب روپے کا نقصان پہنچایا، جب کہ تباہ شدہ مواصلاتی نظام کے باعث 187 ارب 80 کروڑ روپے کا اضافی مالی بوجھ پڑا۔
حکومتی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار میں کمی، رسد کے مسائل اور سپلائی چین کی رکاوٹیں آئندہ مہینوں میں مہنگائی کے دباؤ کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔ حکومت کے مطابق معاشی بحالی کے لیے ہنگامی اقدامات اور جامع حکمتِ عملی ناگزیر ہو چکی ہے۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان