پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ قبول نہیں، واپس لیا جائے، آفاق احمد
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
چیئرمین مہاجرقومی موومنٹ نے کہا کہ عوام کو اسٹاک ایکسچینج کی بلندی سے کوئی سروکار نہیں، عوام کا براہ راست تعلق بجلی، گیس اور پیٹرول سے ہے جن کی قیمتیں پہنچ سے باہر ہوچکی ہیں، حکومت عوام کو ریلیف دے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی بجائے پیٹرولیم لیوی میں کمی کرے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 8 سے 11 روپے تک کا اضافہ مہنگائی کے بدترین طوفان کا سبب بنے گا جسے برداشت کرنا غریب عوام کیلئے ممکن نہیں، حکومت عوام پر رحم کھائے اور حالیہ اضافہ واپس لیا جائے۔ آفاق احمد نے کہا کہ معاشی اشاریوں میں بہتری صرف حکومتی یکارڈ میں ہے، درحقیقت بجلی، گیس اور پیٹرول سمیت سب کچھ مسلسل مہنگا ہورہا ہے جس کا براہ راست اثر عوام و صنعتوں دونوں پر پڑ رہا ہے۔ آفاق احمد نے کہا کہ اگر بجلی کی بلوں سے ٹیلیویژن ٹیکس ختم کرکے پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے تو یہ عوام کو بیوقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کہلائے گا جس کا براہ راست اثر کراچی کی معیشت پر بھی پڑے گا کیونکہ 12 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صنعتیں گیس اور پیٹرول جنریٹر استعمال کرنے پر مجبور ہیں، حالیہ اضافہ سے پیداواری لاگت بڑھے گی جو تباہی کے دہانے پر کھڑی صنعتوں کی بندش کا سبب بنے گی جس سے بیروزگاری کا طوفان آجائے گا۔ آفاق احمد نے کہا کہ عوام کو اسٹاک ایکسچینج کی بلندی سے کوئی سروکار نہیں، عوام کا براہ راست تعلق بجلی، گیس اور پیٹرول سے ہے جن کی قیمتیں پہنچ سے باہر ہوچکی ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف دے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی بجائے پیٹرولیم لیوی میں کمی کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیٹرولیم مصنوعات کی گیس اور پیٹرول کا براہ راست آفاق احمد نے کی قیمتیں نے کہا کہ عوام کو
پڑھیں:
سندھ حکومت کا کراچی میں سستی بجلی دینے کا منصوبہ
کراچی (ویب ڈیسک )کراچی کے شہریوں کے لیے بجلی کے نرخ کم کرنے کی سمت ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ صوبائی وزیر توانائی ناصر شاہ نے اعلان کیا ہے کہ سندھ حکومت جلد کراچی کے رہائشی اور صنعتی صارفین کو کے الیکٹرک کے مقابلے میں کم قیمت پر بجلی فراہم کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بجلی “سیپرا” کے تحت پیدا اور فراہم کی جائے گی، اور ترسیل کا کام سندھ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (STDC) کے ذریعے کیا جائے گا۔ اس نظام میں نرخوں کا تعین صوبہ خود کرے گا، جو نیپرا کے مقررہ نرخوں سے واضح طور پر کم ہوں گے۔
ناصر شاہ نے وضاحت کی کہ ابتدائی مرحلے میں ترجیح اکنامک زونز کو دی جائے گی، اور پہلی ترسیل فور کے گرڈ کو فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق اسمبلی سے سیپرا کی منظوری بھی لی جا چکی ہے اور رواں ماہ اس کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے۔
وزیر توانائی نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کے بورڈ میں صوبے کی نمائندگی نہ ہونے کا مسئلہ وفاق کے سامنے اٹھایا گیا ہے، اور تجویز دی گئی ہے کہ بورڈ میں ایک نمائندہ وفاق جبکہ دو سندھ سے شامل کیے جائیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت صوبے کے سولر پارکس سے سستی بجلی فراہم کی جائے گی، اور کے الیکٹرک سے کہا گیا ہے کہ جب سولر بجلی دستیاب ہو تو مہنگے ایندھن سے پیدا ہونے والی بجلی نہ خریدی جائے۔
Post Views: 3