وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے، 27 ویں ترمیم میں مزید ترامیم شامل کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس آج کسی بھی وقت ہونے کا امکان ہے، اجلاس میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا معاملہ زیر غور آئے گا، اور سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں اہم فیصلوں کے علاوہ 27ویں آئینی ترمیم میں مزید ترامیم متوقع ہیں۔
حکومت کی جانب سے کابینہ ارکان کو اجلاس کے لیے دستیابی یقینی بنانے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کےحوالے سے اہم فیصلے کیے جاسکتے ہیں، دیگر اہم فیصلوں کی منظوری کا بھی امکان ہے۔
کابینہ ارکان کو باضابطہ طور پر اجلاس کےایجنڈے سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم میں اضافی ترامیم قومی اسمبلی میں پیش کی جائیں گی، حکومت اور اپوزیشن کی اضافی ترامیم پیش کی جائیں گی، قومی اسمبلی سے اضافی ترامیم کی منظوری پر بل دوبارہ سینیٹ کو بھجوایا جائے گا۔
حکومت اضافی ترمیم کی منظوری وفاقی کابینہ سے لے گی، وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس آج ہی ہوگا، سینیٹ کا اجلاس بھی آج شام 5 بجے بلا لیا گیا ہے۔
دوسری جانب 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر اپوزیشن نے بھی بل کے خلاف 11 ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے، اپوزیشن کی ترامیم اعلی عدالتی ڈھانچے میں تبدیلی کے خلاف ہیں، اپوزیشن نے استثنیٰ کے معاملے پر بھی ترامیم جمع کروائی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خود کش دھماکے میں 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہوگئے تھے، پاکستان میں حالیہ عرصے میں افغانستان میں موجود دہشتگرد گروہوں کی جانب سے دہشتگردی کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
گزشتہ ماہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پر کشیدگی کے بعد جھڑپیں بھی ہوئیں، جس میں دونوں جانب جانی نقصان ہوا تھا، پاکستان نے کابل میں فضائی حملے کرکے ہائی ویلیو ٹارگٹ کو ہدف بنایا تھا، تاہم باضابطہ طور پر پاکستان نے فضائی حملے کا اعتراف نہیں کیا۔
دونوں اسلامی پڑوسی ملکوں میں کشیدگی کے بعد دوست ممالک متحرک ہوئے، اور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کا پہلا دور ہوا، جس میں جنگ بندی معاہدہ طے پا گیا تھا، تاہم معاہدے کے اگلے مرحلے میں پاکستان نے افغان طالبان سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ٹھکانوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا، جس پر تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کی جانب سے افغان طالبان پر پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث افغان سرزمین پر موجود گروپوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
قطر کے بعد ترکیہ کے دارالحکومت استنبول میں بھی پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات ہوئے، جو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے تھے، جس کے بعد دونوں ثالث ممالک کے وفود پاکستان اور کابل میں بات چیت کے لیے پہنچے تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامن جرگہ؛ یہاں بم پھٹتا ہے تو وہ یہ نہیں دیکھتا کہ کس پارٹی سے ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ستائیسویں آئینی ترمیم سے متعلق جسٹس محسن اختر کیانی کے دلچسپ ریمارکس پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا اعلان محمد علی مرزا کیس: اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے معطل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ سوات میں اے این پی رہنما کی گاڑی کے قریب بم دھماکا کیڈٹ کالج وانا: تمام حملہ آور خوارج جہنم واصل، 525 کیڈٹس سمیت 650 افراد ریسکیو ستائیسویں آئینی ترمیم :نواز شریف بھی قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ویں ا ئینی ترمیم قومی اسمبلی کی منظوری کا فیصلہ کے بعد کے لیے

پڑھیں:

مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں 27ویں آئینی ترمیم متفقہ منظور، آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی

فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں تجاویز سامنے آنے کے بعد کچھ ترامیم کی گئیں، ایم کیو ایم ،بلوچستان عوامی پارٹی ،مسلم لیگ ق ، عوامی نیشنل پارٹی کی ترامیم مسترد
آئینی عدالتوں کے قیام اور زیرِ التوا مقدمات کے فیصلے کی مدت 6 ماہ سے بڑھا کر 1 سال کرنے کی ترمیم منظور،پی ٹی آئی، ایم ڈبلیو ایم اور پی کے میپ اور سنی اتحاد کونسل نے اجلاسوں کا بائیکاٹ کیا

سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کی شق وار متفقہ منظوری دے دی، جس کے بعد اسے صبح سینیٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر غور اور منظوری کیلیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کمیٹی روم نمبر 5 میں چیٔرمین فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت ہوا۔اجلاس میں وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ، وزیر مملکت برائے ریلوے و خزانہ بلال اظہر کیانی، چیٔرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون فاروق ایچ نائیک، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، پیپلزپارٹی کے نوید قمر سمیت دیگر شریک ہوئے، جے یو آئی نے گزشتہ روز اجلاس کا بائیکاٹ کیا تاہم آج اُن کے رکن نے بھی شرکت کی۔پی ٹی آئی، ایم ڈبلیو ایم اور پی کے میپ اور سنی اتحاد کونسل کے رہنما اجلاس میں شریک نہیں ہوئے اور انہوں نے قومی اسمبلی و سینیٹ اجلاسوں کا بائیکاٹ بھی کیا۔کمیٹی کا اجلاس دو سیشنز پر رہا جس میں پہلے میں کمیٹی اراکین نے آئین کے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی مںظوری دی جبکہ دیگر ترامیم پر غور کیا۔ پھر اجلاس میں تھوڑی دیر کا وقفہ کیا گیا۔وقفے کے بعد اجلاس دو گھنٹے سے زائد جاری رہا جس میں کمیٹی کے اراکین نے 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی اور اب اسے کمیٹی رپورٹ کی صورت میں ایوان بالا میں پیش کرے گی۔اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی چاروں ترامیم مسترد کردی گئیں، ایم کیو ایم کی بلدیاتی حکومتوں کے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی سے متعلق ارٹیکل 140 اے میں ترامیم کو مسترد کردیا گیا جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کی صوبائی نشستوں میں اضافے کی ترامیم بھی مسترد کردیا گیا۔مسلم لیگ ق کی ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم سے متعلق ترمیم بھی مسترد جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کی خیبر پختونخواہ صوبے کا نام تبدیل کرنے کی ترامیم بھی مسترد کردی گئی۔اجلاس کے بعد فارق ایچ نائیک نے تصدیق کی کہ 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ منظور ہوگیا ہے، میٹنگ میں کچھ تجاویز آنے کے بعد مسودے میں کچھ ترامیم کی گئی ہیں۔ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب نے متفقہ طور پر ان ترامیم پر اپنی رائے دی ہے یہ بہت خوش آئند ہے، اس میں 243 سمیت سب چیزیں شامل ہیں، کل سینیٹ میں رپورٹ آئے گی تو پتہ لگ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ سب متفقہ طور پر منظور ہوا جو ملک کیلیے خوش آئند ہے۔ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے منظوری کے بعد آج 27ویں آئینی ترمیم کو سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا اور ممکنہ طور پر یہ کثرت رائے سے منظور ہوجائے گی۔قبل ازیں 27ویں آئینی ترمیم پر غور کے لیے سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کے اجلاس کے دوران مسلح افواج کیسربراہوں کی تقرری سمیت مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے 27 ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ ڈرافٹ منظور کرلیا۔سینیٹر فاروق ایچ نائیک کا پہلے سیشن کے بعد کہنا تھا کہ تمام شقوں پر آج میٹنگ ہوگی، پوری امید ہے کہ آج اس کو حتمی شکل دے دیں،ہر جماعت کو رائے دینا کا حق حاصل ہے، آج تمام جماعتوں کی آراء کو دیکھا جائے گا،جس جماعت کی جو رائے ہوگی اس پر غور کریں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ، ایم کیو ایم کی جو جو تجاویز ہونگی اس کو دیکھا جائے گا، اکثریتی جو رائے آئے گی اس کے مطابق فیصلہ ہو گا، تمام فیصلوں کو ایوان میں پیش کیا جائے گا امید ہے شام پانچ بجے تک فائنل کر لیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کی 27 ویں آئینی ترمیمی بل میں مزید ترامیم شامل کرنے کی تیاری
  • وزیراعظم کا وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ
  •  حکومت کا 27ویں آئینی ترمیمی بل میں مزید ترامیم کا فیصلہ 
  • وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس آج طلب، اہم فیصلے متوقع
  • سینیٹ اجلاس میں قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کی رپورٹ پیش، 27ویں ترمیم بھی شامل
  • سینیٹ کا اجلاس آج طلب، 27 ویں آئینی ترمیم منظوری کے لیے پیش کی جائے گی
  • مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے 27 ویں آئینی ترمیم کی متفقہ منظوری دے دی، آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی
  • مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں 27ویں آئینی ترمیم متفقہ منظور، آج سینیٹ میں پیش کی جائے گی
  • پارلیمانی کمیٹی کا 27 ویں ترمیم پر اجلاس، مزید 3 ترامیم پیش، آئینی عدالتوں کے قیام کی منظوری