کے ٹو بیس کیمپ کا تاریخی ٹینٹ میوزیم کا حصہ بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کی تاریخ میں ایک اور اہم باب کو محفوظ کر لیا گیا ہے۔ سنہ 1954 میں کے ٹو کو پہلی بار سر کرنے والی اطالوی ایکسپڈیشن ٹیم کا اصل رہائشی ٹینٹ جو بیس کیمپ پر نصب تھا اب اسکردو میں ایک میوزیم کا حصہ بن چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ اسکردو کے عوام نے کیسے کیا؟
یہ قدم ملک میں کوہ پیمائی کی تاریخ کو محفوظ بنانے کی ایک کوشش ہے۔
یہ تاریخی ٹینٹ سنہ 1954 میں اس وقت لگایا گیا تھا جب اطالوی کوہ پیماؤں نے کے ٹو کو پہلی مرتبہ سر کیا۔ 50 برس بعد سنہ 2004 میں اسی ٹینٹ میں بیس کیمپ پر گولڈن جوبلی تقریبات منعقد کی گئیں جس میں بین الاقوامی مہمانوں نے بھی شرکت کی۔ مزید تفصیل جانیے محمد رضا کی اس ویڈیو رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکردو کوہ پیماؤں کا پہلا ٹینٹ کوہ پیماؤں کا پہلا کیمپ کے 2 کے ٹو میوزیم.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
محمود غزنوی سے متعلق بیان سے لگتا ہے خواجہ آصف تاریخ سے بالکل نابلد ہیں، بیرسٹر سیف
بیرسٹر محمد علی سیف : فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کے چکر میں بے تکی باتیں کر رہے ہیں۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ محمود غزنوی سے متعلق بیان سے لگتا ہے کہ خواجہ آصف تاریخ سے بالکل نابلد ہیں، انہوں نے یہ نہیں سوچا کہ ہمارے ایک میزائل کا نام بھی غزنوی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ خواجہ آصف کے منہ سے کبھی بھی شائستہ بات کی توقع نہیں کی جا سکتی، خواجہ آصف غیر سنجیدہ شخص ہیں جو کسی اہم عہدے کے قابل نہیں۔