اردو زبان کا نفاذ نہ کرنے پر پنجاب حکومت کو جواب کیلیے آخری مہلت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری سطح پر ارود زبان کو نافذ نہ کرنے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر پنجاب حکومت کے وکیل کو جواب جمع کروانے کی مہلت دیتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ آئندہ جواب جمع کروانے کا موقع نہیں دیا جائے گا۔ جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ڈاکٹر شریف نظامی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے احکامات دئیے ہیں کہ ہر محکمے میں ارود زبان کو نافذ کیا جائے، عدالت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کروانے کا حکم دے۔ دوران سماعت پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لیبرکوڈ24کے نفاذ سے ٹریڈیونین ختم ہوجائے گی،تشکیل احمد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے سنیئر نائب صدر تشکیل احمد صدیقی، سید نظام الدین شاہ، ظفر خان، شاہد ایوب، اور صوبائی صدر شکیل احمد شیخ ، سنیئر نائب صدر عبد الفتاح ملک ، جنرل سیکریٹری محمد عمر شر، سنیئر جوائنٹ سیکریٹری طاہر محمود بھٹی ،انفارمیشن سیکریٹری محمد احسن شیخ اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں حکومت پنجاب کی جانب سے لیبر کوڈ24 کو اسمبلی میں پیش کرنے اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے حوالے کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لیبر کو ڈ 24 کے نفاذسے عملی طور پر ٹریڈ یونین ختم ہو کر رہ جائیگی جس سے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (ILO )کے کنونشن کی سریحا خلاف ورزی ہے کہ پاکستان میں صحتمندانہ ٹریڈ یونین کی آزادی ہونی چاہیے لیکن بدقسمتی سے حکومت پاکستان اور صوبائی حکومت پنجاب اور سندھ کو لیبر قوانین میں مسلسل تبدیلیاں کر کے محنت کشوں کی انجمنوں کو کمزور کیا جا رہا ہے صوبائی صدر NLFسندھ شکیل احمد شیخ نے کہا کہ سندھ حکومت نے چونکہ سندھ کے محنت کشوں کے نامور رہنمائوں اور لیبر فیڈریشنوں سے بھی مشاورت کر کے یہ طے کیا تھا کہ سندھ حکومت سندھ لیبر کوڈ24 کو تمام لیبر فیڈریشنوں کی رضا مندی سے ہی نافذکریگی جس میں حکومت سندھ تا حال اپنے وعدے پر قائم ہے اور امید رکھتے ہیں کہ کم از کم سندھ میں محنت کشوں کی انجمنوں کو حاصل لیبر قوانین کے تحت کچھ آزادی حاصل ہوگی ۔بد قسمتی سے محکمہ محنت کی وزارت اور سیکریٹری محنت کا رویہ محنت کشوں کی نمائندہ لیبر فیڈریشنوں اور نامور لیبر رہنمائوں سے انتہائی نا مناسب ہے جو کہ انکے منصب کے بھی خلاف ہے لیکن حکومت سندھ کے آشروادسے سیکریٹری محنت تاحال اپنی سیٹ پر براجمان ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ فور ی طور پر سیکریٹری محنت کو تبدیل کیا جائے یا پھر موجودہ سیکریٹری محنت کو پابند کیا جائے کہ وہ محنت کشوں کی انجمنوں، نمائندوں اور ٹریڈ یونینوں کی شکایات، مشکلات کے ازالے کے لئے کردار ادا کریںمحکمہ محنت کے تمام اداروں کو فعال کیا جائے اور قابل اور سنیئر افسران کو اختیارات دیکر محنت کشوں کے ساتھ روابط کو بہتر کرنے کے لئے ٹاسک دیا جائے۔