data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چینی میڈیا نے ایک ایسا ’بلیک آؤٹ بم‘ متعارف کرایا ہے جو دشمن کے پاور پلانٹس کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے جمعرات کو ایک اینیمیٹڈ ویڈیو جاری کی جس میں ایک جدید گرافائٹ بم کی جھلک دکھائی گئی ہے۔ یہ بم دشمن کے بجلی گھروں کو نشانہ بنا کر انہیں عارضی طور پر غیر فعال کر سکتا ہے۔

ویڈیو کو سی سی ٹی وی کے ذیلی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کیا گیا، جس میں دکھایا گیا کہ یہ ہتھیار زمین سے فائر ہوتا ہے اور فضا میں جا کر 90 سلینڈر نما ’سب میونیشنز‘ خارج کرتا ہے۔ یہ کیپسول زمین سے ٹکرا کر دوبارہ اچھلتے ہیں اور پھر فضا میں پھٹ کر نہایت باریک کاربن فائبرز پھیلاتے ہیں، جو ہائی وولٹیج برقی نظام میں شارٹ سرکٹ پیدا کر دیتے ہیں، یوں پاور گرڈز کو مفلوج کر دیتے ہیں۔

ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ ہتھیار دشمن کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز کو مفلوج بنانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے اور کم از کم 10 ہزار مربع میٹر کے رقبے میں بجلی کے انفراسٹرکچر کو ناکارہ بناسکتا ہے۔

نشریاتی ادارے نے ہتھیار کی اصل پہچان اور نام کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی اور اسے صرف ایک ’پراسرار قسم کا مقامی ساختہ میزائل‘ قرار دیا گیا۔

خیال رہے کہ ماضی میں امریکی فوج عراق اور سربیا میں بجلی گھروں اور بجلی کے انفراسٹرکچر کے خلاف اس قسم کے ہتھیار استعمال کرچکی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اب عمارتیں خود بجلی بنائیں گی، ایم آئی ٹی کا انقلابی کنکریٹ متعارف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی سائنس دانوں نے ایک ایسی انقلابی دریافت کی ہے جو مستقبل کی تعمیرات کا نقشہ ہی بدل سکتی ہے۔

میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے ایسا نیا کنکریٹ تیار کیا ہے جو نہ صرف عمارتوں اور سڑکوں کی تعمیر میں استعمال ہوسکتا ہے بلکہ خود بجلی پیدا کرنے اور ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اس نئی ٹیکنالوجی کے تحت تیار ہونے والی عمارتیں گھروں اور برقی گاڑیوں کے لیے بیٹری کے طور پر کام کر سکیں گی۔

ایم آئی ٹی کی اس ٹیم نے 2023 میں انرجی اسٹوریج سسٹم کی ایک جدید جنریشن متعارف کرائی تھی، مگر اس حالیہ دریافت نے اس نظام کو 10 گنا زیادہ مؤثر بنا دیا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اب ایک اوسط گھر کو اپنی توانائی کی تمام ضروریات پوری کرنے کے لیے صرف 5 مکعب میٹر اس نئے کنکریٹ کی ضرورت ہوگی، جو اسے مکمل طور پر خود کفیل بنا دے گا۔

یہ خاص کنکریٹ سمنٹ، پانی، کاربن بلیک اور الیکٹرولائٹ کے امتزاج سے تیار کیا جاتا ہے۔ ان اجزا کے ملاپ سے مٹیریل کے اندر ایک کنڈکٹیو “نینونیٹورک” بنتا ہے جو بجلی ذخیرہ کرنے اور خارج کرنے کا کام انجام دیتا ہے۔ اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اسے عام تعمیراتی کاموں میں بغیر کسی اضافی ساختی تبدیلی کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ایم آئی ٹی کے سول اور ماحولیاتی انجینئرنگ کے ماہر اور منصوبے کے شریک ڈائریکٹر پروفیسر ایڈمر میسک نے بتایا کہ مستقبل کی تعمیرات میں صرف مضبوطی کافی نہیں ہوگی بلکہ مٹیریل کو خود توانائی ذخیرہ کرنے، اپنی مرمت کرنے اور کاربن جذب کرنے جیسی صلاحیت بھی رکھنی چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ  چونکہ کنکریٹ دنیا کا سب سے زیادہ استعمال ہونے والا تعمیراتی مٹیریل ہے، اس لیے اگر یہی بجلی پیدا کرنے کے قابل ہوجائے تو یہ توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کرسکتا ہے۔

سائنس دانوں کو یقین ہے کہ اس ایجاد کے بعد مستقبل میں سڑکیں، پل، اور عمارتیں صرف ڈھانچے نہیں رہیں گی بلکہ توانائی پیدا کرنے والے فعال نظام کا حصہ بن جائیں گی ، یعنی وہ خود اپنے اندر موجود بجلی سے گھروں کو طاقت فراہم کر سکیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • چھتوں پہ نصب سولر سسٹم، پاورگرڈ کے لیے چیلنج
  • مسٹری اسپنر ابرار احمد دولہا بننے کو تیار، شادی سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں
  • اب عمارتیں خود بجلی بنائیں گی، ایم آئی ٹی کا انقلابی کنکریٹ متعارف
  • 21 سالہ ٹک ٹاک اسٹار اپنے گھر میں مردہ پائی گئیں؛ موت کی وجہ سامنے آگئی
  • ویڈیو: فلوٹیلا کے گرفتار کارکنان نے انتہا پسند اسرائیلی وزیر کے سامنے فلسطین کے حق میں نعرے لگادیے
  • امریکی سائنس دانوں نے بجلی پیدا کرنے والا کنکریٹ تیار کرلیا
  • راولپنڈی؛ بہن کو 4ماہ تک مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے اور حاملہ کرنے والا بھائی گرفتار
  • شوگر کے وافر ذخائر کا دعویٰ، مزید درآمد روکنے کا فیصلہ
  • سموگ کا خاتمہ، گھروں میں فری پلانٹس کی ڈلیوری جاری
  • افغانستان میں دو دن کے مکمل بلیک آؤٹ کے بعد موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ بحال