Express News:
2025-10-04@16:59:56 GMT

اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کب ضروری ہوتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ (Stem Cell Transplant) ایک اہم طبی عمل ہے جو عام طور پر اس وقت کیا جاتا ہے جب جسم کا خون بنانے والا نظام یعنی bone marrow شدید متاثر یا ناکام ہو جائے، یا جب مخصوص بیماریوں کا علاج کسی اور طریقے سے ممکن نہ ہو۔

اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ درج ذیل طبی حالات میں ضروری یا فائدہ مند ہو سکتا ہے:

1.

کینسر کی بیماریاں خصوصاً خون سے متعلق جیسے لیوکیمیا جس میں جس میں بون میرو غیر معمولی سفید خون کے خلیے بناتا ہے۔ اسی طرح لِمفوما اور ملٹیپل مائیلوما (پلازما سیلز) کے کینسر میں بھی مفید ہوسکتا ہے۔

ان بیماریوں میں اکثر کیموتھراپی یا ریڈیوتھراپی کے بعد بون میرو تباہ ہو جاتا ہے، جس کی بحالی کے لیے اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کیا جاتا ہے۔

2. بون میرو کی خرابیاں جس میں ایپلاسٹک انیمیا شامل ہے۔ اس میں بون میرو خون کے خلیے بنانا بند کر دیتا ہے۔ اسی طرح مائلوڈیسپلاسیا بھی شامل ہے جس میں خراب یا ناکارہ خون کے خلیے بننے لگتے ہیں۔

3. جینیاتی بیماریاں جس میں تھیلیسیمیا، سِکل سیل انیمیا شامل ہے۔ بچوں میں اکثر ان بیماریوں کا واحد مکمل علاج اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ ہوتا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ

پڑھیں:

"فتح" 4 پاکستان کی میزائل کمانڈ میں شامل کر دیا گیا

پاک فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فتح 4 میزائل میں نئے نیوی گیشن اور ایویونکس سسٹم موجود ہیں، یہ میزائل اب پاک فوج کی میزائل فورس کی نئی قائم کردہ کمانڈ کا حصہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی فوج نے سطح پر مار کرنے والے کروز میزائل فتح 4 کی باضابطہ نقاب کشائی کے ساتھ ہی اپنی میزائل صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ایک نیا قدم اٹھایا ہے۔ جینز ڈیفنس کی ویب سائٹ کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ میزائل کو 30 ستمبر کو 750 کلومیٹر کی رینج کے ساتھ آزمائشی لانچ میں کامیابی کے ساتھ داغا گیا تھا۔ پاک فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فتح 4 میزائل میں نئے نیوی گیشن اور ایویونکس سسٹم موجود ہیں، یہ میزائل اب پاک فوج کی میزائل فورس کی نئی قائم کردہ کمانڈ کا حصہ ہے۔

کم اونچائی پر پرواز کرنے اور دشمن کے میزائل دفاعی نظام سے بچ کر گزرنے کی صلاحیت کے ساتھ، یہ میزائل درست طریقے سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگست 2025 میں پاکستان کے یوم آزادی کی تقریبات کے دوران پہلی بار میزائل کی غیر سرکاری تصاویر جاری کی گئ تھیں، ان میں دکھایا گیا تھا کہ فتح 4 کی رینج 750 کلومیٹر، زیادہ سے زیادہ پرواز کی اونچائی 50 میٹر، لمبائی 7.5 میٹر اور وزن 1،530 کلوگرام ہے۔ پاکستان کے حریف اور ہمسایہ ملک بھارت نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی حالات اور مہنگائی نے بہت کچھ بدل دیا: گورنر سندھ
  • رواں سال کا پہلا سپر مون 7 اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں دیکھا جائے گا۔
  • خبردار ہو جائیں، بینکوں میں پیسے رکھوانے والوں کیلئے اہم خبر
  • پالیسی سازی میں معمر افراد کی آراء مدنظر رکھنا ضروری، گوتیرش
  • "فتح" 4 پاکستان کی میزائل کمانڈ میں شامل کر دیا گیا
  • اگر آپ روزانہ کدو کھائیں تو بلڈ شوگر پر اسکے کیا اثرات مرتب ہونگے؟
  • 7 اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں 2025 کے پہلے سپرمون کا نظارہ کیا جائے گا
  • الزائمر اور پارکنسنز کے علاج میں ’آسٹروکیپسولز‘ نئی امید بن گئے
  • فوجداری قانون میں ملزم عدالت کاپسندیدہ بچہ ہوتا ہے،جسٹس جمال مندوخیل
  • اعلانات کرنا آسان اور کام کرنا مشکل ہوتا ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز