اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کب ضروری ہوتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ (Stem Cell Transplant) ایک اہم طبی عمل ہے جو عام طور پر اس وقت کیا جاتا ہے جب جسم کا خون بنانے والا نظام یعنی bone marrow شدید متاثر یا ناکام ہو جائے، یا جب مخصوص بیماریوں کا علاج کسی اور طریقے سے ممکن نہ ہو۔
اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ درج ذیل طبی حالات میں ضروری یا فائدہ مند ہو سکتا ہے:
1.
ان بیماریوں میں اکثر کیموتھراپی یا ریڈیوتھراپی کے بعد بون میرو تباہ ہو جاتا ہے، جس کی بحالی کے لیے اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کیا جاتا ہے۔
2. بون میرو کی خرابیاں جس میں ایپلاسٹک انیمیا شامل ہے۔ اس میں بون میرو خون کے خلیے بنانا بند کر دیتا ہے۔ اسی طرح مائلوڈیسپلاسیا بھی شامل ہے جس میں خراب یا ناکارہ خون کے خلیے بننے لگتے ہیں۔
3. جینیاتی بیماریاں جس میں تھیلیسیمیا، سِکل سیل انیمیا شامل ہے۔ بچوں میں اکثر ان بیماریوں کا واحد مکمل علاج اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ ہوتا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ
پڑھیں:
سندھ: 4 برس کے دوران کاروکاری قرار دیکر 466 خواتین سمیت 595 افراد قتل
سندھ میں 4 برس کے دوران کاروکاری قرار دے کر 595 افراد کو قتل کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق سندھ کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 4 برسوں کے دوران 595 افراد کو کاروکاری قرار دے کر قتل کردیا گیا جن میں 466 خواتین اور 129 مرد شامل ہیں۔سندھ پولیس کے ریکاڈ کے مطابق سال 2022 میں 102 واقعات میں 114 افراد کو کاروکاری قرار دے کر قتل کیا گیا جن میں 89 خواتین اور 25 مرد شامل تھے، سال 2023 میں کاروکاری کے 151 واقعات میں 167افراد قتل کیے گئے جن میں 135 خواتین اور 32 مرد شامل تھے۔سال 2024 میں کاروکاری کے 132 واقعات میں 152 افراد کو قتل کیا گیا جن میں 123 خواتین اور 29 مرد شامل ہیں۔سال 2025 کے 10 ماہ کے دوران (ماہ اکتوبر تک) صوبے میں کاروکاری کے 140 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 162 افراد کو قتل کیا گیا، مقتولین میں 119 خواتین اور 43 مرد شامل ہیں۔ریکارڈ کے مطابق کاروکاری قرار دے کر قتل کرنے والے ملزمان میں 294 ملزمان مقتولین کے شوہر، والد، والدہ، بھائی، بیٹے، بیٹی اور بہنیں ہیں، 204 دیگر رشتہ دار جبکہ 16 پڑوسی، دوست اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔پولیس کے مطابق 4 برس کے دوران کاروکاری کے واقعات میں ملوث ملزمان میں 171 مقتولین کے شوہر، 33 مقتولین کے باپ، 77 مقتولین کے بھائی، 5 مقتولین کے بیٹے، 2 مقتولین کی بہنیں، 2 مقتولین کی والدہ اور 4 مقتولین کی بیٹیاں شامل ہیں۔