اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کب ضروری ہوتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ (Stem Cell Transplant) ایک اہم طبی عمل ہے جو عام طور پر اس وقت کیا جاتا ہے جب جسم کا خون بنانے والا نظام یعنی bone marrow شدید متاثر یا ناکام ہو جائے، یا جب مخصوص بیماریوں کا علاج کسی اور طریقے سے ممکن نہ ہو۔
اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ درج ذیل طبی حالات میں ضروری یا فائدہ مند ہو سکتا ہے:
1.
ان بیماریوں میں اکثر کیموتھراپی یا ریڈیوتھراپی کے بعد بون میرو تباہ ہو جاتا ہے، جس کی بحالی کے لیے اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کیا جاتا ہے۔
2. بون میرو کی خرابیاں جس میں ایپلاسٹک انیمیا شامل ہے۔ اس میں بون میرو خون کے خلیے بنانا بند کر دیتا ہے۔ اسی طرح مائلوڈیسپلاسیا بھی شامل ہے جس میں خراب یا ناکارہ خون کے خلیے بننے لگتے ہیں۔
3. جینیاتی بیماریاں جس میں تھیلیسیمیا، سِکل سیل انیمیا شامل ہے۔ بچوں میں اکثر ان بیماریوں کا واحد مکمل علاج اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ ہوتا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ
پڑھیں:
"فتح" 4 پاکستان کی میزائل کمانڈ میں شامل کر دیا گیا
پاک فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فتح 4 میزائل میں نئے نیوی گیشن اور ایویونکس سسٹم موجود ہیں، یہ میزائل اب پاک فوج کی میزائل فورس کی نئی قائم کردہ کمانڈ کا حصہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی فوج نے سطح پر مار کرنے والے کروز میزائل فتح 4 کی باضابطہ نقاب کشائی کے ساتھ ہی اپنی میزائل صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ایک نیا قدم اٹھایا ہے۔ جینز ڈیفنس کی ویب سائٹ کے مطابق مقامی طور پر تیار کردہ میزائل کو 30 ستمبر کو 750 کلومیٹر کی رینج کے ساتھ آزمائشی لانچ میں کامیابی کے ساتھ داغا گیا تھا۔ پاک فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فتح 4 میزائل میں نئے نیوی گیشن اور ایویونکس سسٹم موجود ہیں، یہ میزائل اب پاک فوج کی میزائل فورس کی نئی قائم کردہ کمانڈ کا حصہ ہے۔
کم اونچائی پر پرواز کرنے اور دشمن کے میزائل دفاعی نظام سے بچ کر گزرنے کی صلاحیت کے ساتھ، یہ میزائل درست طریقے سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگست 2025 میں پاکستان کے یوم آزادی کی تقریبات کے دوران پہلی بار میزائل کی غیر سرکاری تصاویر جاری کی گئ تھیں، ان میں دکھایا گیا تھا کہ فتح 4 کی رینج 750 کلومیٹر، زیادہ سے زیادہ پرواز کی اونچائی 50 میٹر، لمبائی 7.5 میٹر اور وزن 1،530 کلوگرام ہے۔ پاکستان کے حریف اور ہمسایہ ملک بھارت نے ابھی تک اس واقعے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔