Daily Ausaf:
2025-11-03@10:47:25 GMT

اٹلی نے 5 لاکھ ورک ویزوں کا اعلان کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT

لاہور (نیوز ڈیسک) اٹلی کی معیشت کو مزید تقویت بخشنے کا فیصلہ ، تین سال میں پانچ لاکھ غیر ملکی ورکرز کو کام کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

یورپی ملک اٹلی نے 2026 تا 2028 کے درمیان مجموعی طور پر 4 لاکھ 97 ہزار پانچ سو لیبر ویزے جاری کرنے کا اعلان جاری کردیا۔ یہ فیصلہ ملک میں بڑھتی ہوئی لیبر کی کمی کو پورا کرنے اور قانونی امیگریشن کے دروازے کھولنے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، پہلے مرحلے میں یعنی 2026 کے دوران 1 لاکھ 64 ہزار 8 سو پچاس غیر ملکی ورکرز کو اٹلی میں کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ ان ویزوں کا آغاز خاص طور پر زرعی، صنعتی اور خدمات کے شعبے میں عمل میں لایا جائے گا، جہاں لیبر کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 2023 تا 2025 کے دوران بھی اٹلی نے 4 لاکھ پچاس ہزار ورک پرمٹس جاری کیے تھے، جس کا مقصد غیر قانونی امیگریشن کی حوصلہ شکنی اور قانونی راستوں کو فروغ دینا ہے۔

وزیرِ اعظم جارجیا میلونی کی قیادت میں موجودہ حکومت ایک جانب قانونی مہاجرین کے لیے دروازے کھول رہی ہے، تو دوسری طرف غیر قانونی داخلوں اور سمندری راستوں سے آنے والے پناہ گزینوں پر سخت پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ فیصلہ نہ صرف اٹلی کے لیے ایک معاشی تقویت ہے بلکہ ترقی پذیر ممالک کے ہنر مند افراد کے لیے ایک سنہری موقع بھی بن سکتا ہے۔ اگر حکومت پاکستان اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے بروقت حکمتِ عملی تیار کرے تو ہزاروں پاکستانی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آ سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

امریکا: تارکین وطن کے ویزوں کی حد مقرر: ’سفید فاموں کو ترجیح‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2026 کے لیے تارکینِ وطن کے داخلے کی نئی حد مقرر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ آئندہ سال صرف 7,500 افراد کو امریکا میں امیگریشن کی اجازت دی جائے گی، یہ 1980 کے ”ریفوجی ایکٹ“ کے بعد سب سے کم حد ہے۔

صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کی حکومت امریکی تاریخ میں امیگریشن کی سطح کم کرنے جا رہی ہے، کیونکہ ”امیگریشن کو کبھی بھی امریکا کے قومی مفادات کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔“

انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام افریقیوں کو نسل کشی کے خطرات لاحق ہیں، اسی وجہ سے ان افراد کو ترجیحی بنیادوں پر ویزے دیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ فی الحال امریکا کا سالانہ ریفیوجی کوٹہ 125,000 ہے، لیکن ٹرمپ کی نئی پالیسی کے تحت یہ تعداد 7,500 تک محدود کر دی گئی ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق نئی پالیسی کے تحت پناہ گزینوں کی سیکیورٹی جانچ مزید سخت کر دی جائے گی، اور کسی بھی درخواست دہندہ کو داخلے سے پہلے امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ داخلہ دونوں کی منظوری لازمی حاصل کرنا ہوگی۔

جون 2025 میں صدر ٹرمپ نے ایک نیا ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس کے ذریعے غیر ملکی شہریوں کے داخلے کے ضوابط میں بھی تبدیلی کی گئی۔ ان ضوابط کے تحت ”غیر مطمئن سیکیورٹی پروفائل“ رکھنے والے افراد کو امریکا میں داخلے سے روکنے کا اختیار حکومت کو حاصل ہو گیا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ عالمی ادارہ برائے مہاجرین کے سابق مشیر کے مطابق یہ اقدام امریکا کی طویل عرصے سے جاری انسانی ہمدردی اور مہاجرین کے تحفظ کی پالیسیوں سے کھلا انحراف ہے۔

نیویارک میں قائم ہیومن رائٹس واچ نے اپنے بیان میں کہا کہ ”یہ فیصلہ رنگ، نسل اور مذہب کی بنیاد پر تفریق کے مترادف ہے، اور امریکا کی امیگریشن تاریخ کو نصف صدی پیچھے لے جا سکتا ہے۔“

سیاسی ماہرین کے مطابق ٹرمپ کی نئی امیگریشن پالیسی ایک طرف انتخابی وعدوں کی تکمیل ہے، جبکہ دوسری جانب یہ ان کے ووٹ بینک کو متحرک رکھنے کی کوشش بھی ہے، خاص طور پر اُن حلقوں میں جو غیر ملکی تارکینِ وطن کی مخالفت کرتے ہیں۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، وائٹ ہاؤس کے اندر بھی اس فیصلے پر اختلافات پائے جاتے ہیں، کیونکہ کئی سینئر حکام کا ماننا ہے کہ اس پالیسی سے امریکا کی عالمی ساکھ اور انسانی حقوق کے میدان میں قیادت کو نقصان پہنچے گا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اگر یہ پالیسی نافذالعمل رہی تو لاکھوں پناہ گزین، بالخصوص مشرقِ وسطیٰ، افریقہ اور جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے افراد، امریکا میں داخلے کے مواقع سے محروم ہو جائیں گے، جبکہ سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا فیصلہ دنیا بھر میں شدید تنازع کا باعث بن سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
  • پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
  • پاک سوزوکی کا ’ایوری وی ایکس آر‘ پر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی رعایت کا اعلان
  • صبا قمر کا صحافی نعیم حنیف کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس چلے گئے
  • پاکستان سے اب تک 8 لاکھ 28 ہزار سے زائد افغان مہاجرین وطن واپس
  • امریکا: تارکین وطن کے ویزوں کی حد مقرر: ’سفید فاموں کو ترجیح‘
  • سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • ’کھودا پہاڑ نکلا تابنا‘، اٹلی کی سبز ممی کا معمہ حل ہوگیا!
  • پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ