صدر ایف پی سی سی آئی کی آذربائیجان میں ای سی او بزنس فورم میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
شوشا،آذربائیجان: صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آذربائیجان کے شہر شوشا میں منعقدہ چھٹے ای سی او بزنس فورم میں شرکت کی، جس میں ایس سی او کے تمام 10 رکن ممالک کے بزنس وفود شریک ہوئے۔
ای سی او بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ رکن ممالک میں بزنس ٹو بزنس تعلقات اور تجارت کے فروغ میں ای سی او کا کلیدی کردار ہے۔ تجارتی تعلقات بڑھانے کیلئے کنکٹیوٹی بہتر بنانا ہو گی۔ انہوں نے پائیدار اقتصادی ترقی کیلئے کاروباری برادری کے درمیان تعاون کو ضروری قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ خوراک، زراعت، ٹیکسٹائل، آئی ٹی، سیاحت اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں باہمی تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاکستان میں معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں اور رکن ممالک کی بزنس کمیونٹی کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
صدر ایف پی سی سی آئی کے مطابق، حکومت پاکستان سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات ون ونڈو سسٹم کے تحت فراہم کر رہی ہے اور پاکستان ای سی او کے پلیٹ فارم سے تجارتی تعلقات میں اضافے کیلئے پرعزم ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان ایک آزاد ملک، قرضوں میں نہیں پھنسنا چاہیے: امریکی ناظم الامور
پاکستان میں امریکی ناظم الامور نٹیلی اے بیکر نے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور اسے کسی ملک کے قرضوں کے چنگل میں نہیں پھنسنا چاہیے، پاکستان کو اپنے نجکاری پروگرام پر بھرپورعمل کرنا چاہیے۔امریکی ناظم الامور نیٹلی اے بیکر نے ایوانِ صدر میں اخبار نویسوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے اصلاحاتی پروگرام پر مکمل عملدرآمد سے ہی پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی کامیاب ہوگی، آئی ایم ایف پاکستان میں ایسی معاشی اصلاحات چاہتا ہے جو اسے بہتر اور پائیدار معیشت بنانے کا باعث بنیں، ورلڈ بینک بھی پاکستان کے ساتھ موثر اندازمیں تعاون کر رہا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ میں پاکستان کے مختلف شہروں میں جا چکی ہوں، ابھی میں آزاد کشمیر نہیں گئی، میں جانا چاہتی ہوں، پاکستان کے ساتھ امریکا کا پہلے ہی اقتصادی میدان میں تعاون بہت اچھا چل رہاہے، پاکستان کی خودمختاری امریکا کے لیے نہایت اہم ہے اور امریکا بڑے دل سے پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔پاکستان کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے، جو دنیا کے کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات رکھ سکتا ہے لیکن اسے اپنی معاشی خودمختاری اور مفادات کا محتاط انداز میں تحفظ کرنا ہوگا، کوئی بھی ایسا منصوبہ جو کسی بھی ملک کے لیے قرض کے جال ( Trap Debt) کا باعث بنے پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔نیٹلی اے بیکر نے مزید کہا ہے کہ واشنگٹن کو پاکستان اور چین کے تعلقات کی حساس نوعیت کا مکمل ادراک ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جیسے ہی اپنی مصروف بین الاقوامی ذمہ داریوں سے وقت ملا وہ پاکستان کا دورہ کریں گے، یہ دورہ جلد متوقع ہے، صدر ٹرمپ امن کے داعی ہیں اور پاکستان نے ان کے نام کو نوبل انعام کے لیے درست طور پر تجویز کیا۔