وزیراعظم 3 اور 4 جولائی کو باکو میں اقتصادی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم 3 سے 4 جولائی کو باکو میں اقتصادی تعاون تنظیم کے 17ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم باکو میں منعقد ہونے والے اقتصادی تعاون تنظیم کے 17ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔
اجلاس کا موضوع ’’ایک پائیدار اور موسمیاتی تبدیلی کے خلاف مزاحم مستقبل کے لیے نئی ای سی او وژن‘‘ ہے۔
وزیراعظم اجلاس میں پاکستان کے مؤقف کو اجاگر کریں گے، اہم علاقائی و عالمی چیلنجز پر روشنی ڈالیں گے، ای سی او وژن 2025 سے پاکستان کی وابستگی کا اعادہ کریں گے،خطے میں باہمی تجارت، ٹرانسپورٹ رابطوں، توانائی کے اشتراک اور پائیدار ترقی کے فروغ پر زور دیں گے۔
وزیراعظم اجلاس کی سائیڈ لائنز پر دیگر ای سی او رہنماؤں سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے جن میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سمندری پانی کو میٹھا بنانے کا منصوبہ عالمی اداروں کے تعاون سے مکمل کرینگے، شرجیل میمن
کراچی:سینئر وزیرِ سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سمندری پانی کو میٹھا بنانے سمیت دیگر منصوبے عالمی اداروں کے تعاون سے مکمل کریں گے۔
صوبائی بجٹ کے حوالے سے اپنے بیان میں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کا ترقیاتی بجٹ صرف رقم کی تقسیم نہیں بلکہ عوامی زندگی کو بہتر بنانے کا ویژن ہے۔ 2025-26 کا ترقیاتی بجٹ پیپلز پارٹی کی عوام دوست پالیسیوں، چیئرمین بلاول بھٹو اور صدر آصف علی زرداری کے ویژن کا تسلسل ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 1.018 ٹریلین روپے کا تاریخ ساز ترقیاتی بجٹ پیش کر کے ثابت کردیا کہ ہم صرف وعدے نہیں کرتے، عملی کام پر یقین رکھتے ہیں۔حکومت سندھ نے مالی سال 2025-26 کے لیے عوامی ضروریات اور دیرینہ مسائل کو مدِنظر رکھتے ہوئے اہم ترقیاتی منصوبوں کو بجٹ کا حصہ بنایا ہے۔
سینئر صوبائی وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ڈویژنل ہیڈکوارٹرز حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، میرپورخاص اور شہید بینظیرآباد کے لیے 7، 7 ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج فراہم کیا ہے۔ اسی طرح ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں سڑکوں کی بہتری، واٹر سپلائی، ڈرینیج، تعلیم، صحت اور دیگر شہری سہولیات کے منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کراچی میں کورنگی کازوے پل کی تعمیر، شاہراہِ بھٹو کی توسیع اور سیف سٹی منصوبے کا دائرہ بڑھانا حکومتی ترجیحات میں ہیں۔ سندھ بھر میں پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے لیے نمایاں اقدامات کیے گئے ہیں۔ حب کینال کی بحالی کے لیے 3.1 ارب روپے، شہدادکوٹ واٹر سپلائی اسکیم کے لیے 2 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں 5 ایم جی ڈی سمندری پانی کو میٹھا بنانے والا پلانٹ اور ٹی پی 4 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ جیسے منصوبے عالمی اداروں کے تعاون سے مکمل کیے جائیں گے۔ 2لاکھ کسانوں کی مالی معاونت کے ساتھ زراعت کے شعبے میں 33 ارب روپے کی لاگت سے میکانائزیشن پیکیج، ڈرپ اریگیشن سسٹم اور ہارٹیکلچر کلسٹرز متعارف کروائے جارہے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ پیپلز ہاؤسنگ اسکیم کے تحت سیلاب متاثرین کے لیے 21 لاکھ گھروں کی تعمیر جاری ہے، جن کے مالکانہ حقوق خواتین کو دے کر انہیں بااختیار بنایا جارہا ہے۔
اسی طرح مختلف صلاحیتوں کے حامل افراد کو سہولیات کی فراہمی، مالی امداد اور بحالی کے لیے 21.7 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ کل 3,642 منصوبوں میں سے 3,161 جاری اسکیمیں اور 481 نئی اسکیمیں شامل ہیں جب کہ 119.5 ارب روپے خصوصی ترقیاتی اقدامات کے لیے رکھے گئے ہیں۔