اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے نئے مالی سال کے آغاز پر 7000 سے زائد درآمدی اشیاء پر ٹیکس اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں نمایاں کمی کر دی ہے، جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن ایف بی آر نے جاری کر دیا ہے۔

صنعتی شعبے اور زرعی سیکٹر کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں درج ذیل قابل ذکر ہیں:

 زرعی اور لائیوسٹاک سیکٹر:
بریڈنگ جانوروں کی درآمد پر ڈیوٹی کم کرکے 5 فیصد کر دی گئی۔
بریڈنگ مرغیوں پر بھی درآمدی ڈیوٹی 5 فیصد مقرر کی گئی۔
زندہ مچھلی، فرون فش، کواڈ فش، سر، دم اور کھال پر ڈیوٹی کم کرکے 5 فیصد کر دی گئی۔
 دودھ اور ڈیری پراڈکٹس:
درآمدی دودھ، دہی، پاؤڈر ملک پر ڈیوٹی 20 فیصد
ملک کریم، مکھن، ملک فیٹس پر بھی ڈیوٹی 20 فیصد
پنیر پر ڈیوٹی کم کرکے 40 فیصد
درآمدی شہد پر ڈیوٹی 24 فیصد کر دی گئی۔
 سبزیاں، پھل اور خشک اشیاء:
ڈبہ بند ابلی ہوئی و فروزن سبزیاں پر ڈیوٹی 5 فیصد
خشک سبزیاں اور کیلا پر ڈیوٹی 5 سے 10 فیصد
کھجور، سیب، آڑو پر ڈیوٹی 20 سے 36 فیصد
گندم کا آٹا، میدہ، مکئی پر ڈیوٹی 20 فیصد
 دیگر اشیائے خوردونوش:
پان پر ڈیوٹی 400 روپے فی کلو
کوکو پاؤڈر، پیسٹ، بٹر پر ڈیوٹی 20 فیصد
پاستہ، کارن فلیکس پر بھی 20 فیصد
انناس پر ڈیوٹی 40 فیصد
بلک میں درآمد ہونے والی کافی پر 15 فیصد
 صنعتی و کاسمیٹک مصنوعات:
موٹر اسپرٹ پر ڈیوٹی 10 فیصد
کاربن ڈائی آکسائیڈ، میگنیشیئم، نکل پر 2.

5 فیصد
وارنش، پینٹ، انیمل، لیکر پر 5 فیصد
میک اپ کا سامان پر ڈیوٹی 55 سے کم ہو کر 44 فیصد
بیوٹی پارلرز کے خام مال، بالوں کی مصنوعات پر بھی 44 فیصد
فیش واش، صابن و دیگر اشیاء پر 50 سے کم ہو کر 40 فیصد

بھارتی نیوز چینل نے ہانیہ عامر کا نام بدل کر ’ہانیہ پنیر‘ رکھ دیا

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ڈیوٹی 20 فیصد پر ڈیوٹی 20 ڈیوٹی 5 پر بھی

پڑھیں:

فنانس ایکٹ 2025 آج سے نافذ،312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے

وفاقی حکومت کی جانب سے فنانس ایکٹ 2025 کے تحت آج(منگل) سے 389 ارب کے انفورسمنٹ اقدامات اور 312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق میوچل فنڈ کے ذریعے سرمایہ کاری پر عائد 25 فیصد ٹیکس بڑھ کر 29 فیصد ہو گیا ہے جبکہ سولر پینلز کی فروخت پر 10 فیصد سیلز ٹیکس کا نفاذ کیا گیا ہے بجٹ 26-2025 کے بعد ایف بی آر کو کاروبار کیلئے رجسٹرڈ شناختی کارڈ نمبر کی ٹرانزیکشنز چیک کرنے کا اختیار مل گیا ہے۔

اس حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) حکام کا کہنا ہے کہ فنانس ایکٹ 2025-26 منگل سے سے باضابطہ طور پر لاگو کردیا گیا ہے۔

فنانس ایکٹ کے تحت کی جانے والی ترامیم اور متعارف کروائی جانے والی نئی شقوں کے تحت انففورسمنٹ بھی بڑھائی جائے گی۔

نئے اقدامات کے تحت ٹی بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس عائد کر دیا ہے جب کہ ای کامرس اور آن لائن کاروبار کرنے والوں کیلئے ایف بی آر رجسٹریشن کرانا لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

دوسری جانب حکومت کو پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی شرح 90 روپے تک بڑھانے کی اجازت مل گئی ہے، نئے مالی سال کیساتھ ہی تنخواہوں پر نئی ٹیکس سلیب پر بھی عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کاربن لیوی، سولرپینلز کی درآمد پر 10 فیصد سیلز ٹیکس، ہائی برڈ گاڑیوں کے پرزوں پر 4 فیصد اور زرعی ٹریکٹرز پر15 فیصد ڈیوٹی، آئی ڈراپس سمیت آنکھوں کی ادویات اور گلوکوز پر 10فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کردی ہے۔

تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس میں کمی کا بھی اطلاق ہو گیا ہے اور ساتھ ہی 109اداروں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ پر عملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔

ایک لاکھ روپے تک آمدن والے ملازمین کو ایک فیصد انکم ٹیکس دینا ہو گا جب کہ ساڑھے 8 لاکھ روپے سے زائد ماہانہ پینشن پر اب انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

پانچ کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جائیداد اور 70 لاکھ سے مہنگی گاڑی خریدنے کیلئے ایف بی آر سے سرٹیفکیٹ لینا ہوگا۔

اس کے علاوہ سیکڑوں اشیاء کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی،ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی اور کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں بھی کمی کا اطلاق کردیا گیا ہے جس سے صنعتی خام مال کی درآمد سستی ہوگی اور کاروباری لاگت و پیداواری لاگت میں کمی اور مینفویکچرنگ کو فروغ ملنے کے امکانات ہیں۔

نئے اقدامات کے تحت ٹیکس نیٹ سے باہر شہری اب صرف سادہ اکاوٴنٹ ہی رکھ سکیں گے بینک اکاوٴنٹ سے محدود رقم نکالنے کی اجازت ہوگی۔

سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ نہ ہونے والے بڑے دکانداروں کے خلاف کارروائی ہوگی، سیلز ٹیکس کے غیررجسٹرڈ افراد کا کاروبار سیل یا پراپرٹی ضبط ہو سکتی ہے۔

پانچ کروڑ سے زائد ٹیکس فراڈ پر کمیٹی کی اجازت سے گرفتاری بھی ہو سکے گی اسی طرح ٹیکس نیٹ سے باہر شہریوں کے سیونگ یا کرنٹ اکاونٹ کھولنے پر پابندی ہوگی وہ اب صرف سادہ بینک اکاونٹ ہی رکھ سکیں گے اور انہیں اکاوٴنٹ سے خاص حد تک ہی رقم نکالنے کی اجازت ہو گی۔

اس کے علاوہ مشترکہ بارڈر مارکیٹ میں فروخت ہونے والی 122 اشیا ء کو بھی تین کیٹگریز میں تقسیم کردیا گیا۔

جن میں پہلی کٹیگری میں شامل اشیا پر 5فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی گئی ہے اور دوسری کٹیگری پر 10 فیصد اور تیسری پر 20فیصد کسٹمز ڈیوٹی لی جائے گی۔

اسی طرح ٹیکسٹائل سیکٹر کے آلات اور مشنیری کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی زیرو، کینسر ، ہیپاٹائٹس بی کی ادویات اور ویکسینز جبکہ ادویات میں استعمال ہونے والے 380 اقسام کے خام مال کی درآمد پر بھی ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • موبائل فون سم، کاروں، دودھ، دہی، پھلوں سمیت ساڑھے 6 ہزار سے زائد اشیا پر ڈیوٹی ٹیکس میں کمی
  • موبائل فون سم، کاروں، دودھ، دہی، پھلوں سمیت 100 سے زائد اشیا پر ڈیوٹی ٹیکس میں کمی، نوٹیفکیشن جاری
  • موبائل فون سِم اور کاروں سمیت 40 سے زائد اشیاء پر ٹیکس کی شرح میں کمی کردی گئی
  • ایف بی آر کا بڑا ریلیف: 7 ہزار آئٹمز پر ٹیکس و ڈیوٹی میں کمی
  • 7 ہزار درآمدی اشیاء پر ٹیکس و ڈیوٹی میں کمی، ایف بی آر کا بڑا فیصلہ
  • حکومت نے 693اشیاء پر5فیصد سے 40 فیصدتک ریگیولیٹری ڈیوٹی عائدکردی
  • فنانس ایکٹ 2025 ء نافذ‘312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے
  • نئے سال کے پہلے ہی دن عوام پر 312 ارب کے نئے ٹیکس لگا دیے گئے
  • فنانس ایکٹ 2025 آج سے نافذ،312 ارب کے نئے ٹیکس لگ گئے