انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
کراچی:
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق امپورٹرز کی جانب سے درآمدی ٹیرف میں ممکنہ کمی کی امید پر قبل از بجٹ روکی گئی شپمنٹس درآمد کیے جانے، بینکوں کی ایک روزہ تعطیل کی وجہ سے زرمبادلہ کی ڈیمانڈ بڑھنے اور بجٹ میں جی ڈی پی نمو 4.
انٹربینک مارکیٹ میں وقفے وقفے سے درآمدی نوعیت کی طلب آنے سے کاروباری دورانیے میں ڈالر محدود پیمانے پر اتارچڑھاؤ کا شکار رہا تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 19پیسے کے اضافے سے 283روپے 95پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی طلب برقرار رہنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 25پیسے کے اضافے سے 286روپے 39پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کے دوران مجموعی قومی پیداوار کی نمو کی شرح 2.7 فیصد سے بڑھا کر 4.2فیصد پر لانے کا ہدف حاصل کرنے کے لیے صنعتی پیداوار بڑھانی ہوگی۔
اس کے لیے صنعتی خام مال کی درآمدی سرگرمیوں میں اضافے سے زرمبادلہ طلب میں بھی اضافہ ہوگا، جس سے ڈالر کی نسبت روپیہ کمزوری سے دوچار ہوگا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈالر کی قدر مارکیٹ میں
پڑھیں:
ترسیلات زر میں اضافہ، مگر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ برقرار
پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں رواں مالی سال کی پہلی چار ماہ کے دوران 256 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ اشیا خورونوش اور دیگر مال کی درآمدات میں اضافے کو قرار دیا جا رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی پیر کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر مالی سال 26-2025 کے دوران ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73 کروڑ 33 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن، آئندہ مالی سال میں افراط زر میں کمی کا امکان ہے، فچ رپورٹ
جبکہ گزشتہ برس اسی مدت میں یہ خسارہ 20 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا، اس طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 52 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ماہانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو ستمبر 2025 میں 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے سرپلس کے بعد اکتوبر 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ 11 کروڑ 20 لاکھ ڈالر خسارے میں چلا گیا۔
Pakistan Economy – Current Account posts USD 112mn deficit in Oct’25
Full Reporthttps://t.co/yARi7sBeGC#KSE100 #PSX #Equities #Pakistan #SBP #CA pic.twitter.com/bDdkTISAv7
— Arif Habib Limited (@ArifHabibLtd) November 17, 2025
یہ تبدیلی بنیادی طور پر تجارتی خسارے میں 4 فیصد ماہ بہ ماہ اضافے کے باعث سامنے آئی، جس کی وجہ درآمدات میں تیز رفتار اضافہ اور ملکی کھپت میں بہتری بتائی جا رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رجحان توقعات کے مطابق ہے کیونکہ معاشی سرگرمیوں کی بحالی کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ پہلے ہی متوقع تھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں، درآمدات میں اضافہ برآمدات پر بھاری
ان کے مطابق اگرچہ برآمدات میں معتدل اضافہ ہوا ہے، لیکن درآمدات کہیں زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہیں، جس سے تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ معاشی سرگرمیوں میں مزید بہتری کے ساتھ درآمدات میں اضافہ جاری رہنے کی توقع ہے، جب کہ ترسیلات زر کا منظرنامہ بھی مثبت ہے۔
اس اضافے کے باوجود اسٹیٹ بینک کو امید ہے کہ مالی سال 26-2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0 سے 1 فیصد کی حد میں رہے گا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری، فچ ریٹنگز نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا درآمدی بل 4 ماہ میں 10 فیصد بڑھ کر 20.72 ارب ڈالر ہو گیا، جو گزشتہ سال اسی مدت میں 18.9 ارب ڈالر تھا۔
مثبت پہلو یہ ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر توقعات سے بڑھ کر موصول ہو رہی ہیں، اکتوبر 2025 میں ترسیلات زر 3.4 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں، جو ستمبر کی 3.1 ارب ڈالر کی ترسیلات سے زیادہ ہیں۔
اسٹیٹ بینک کو امید ہے کہ مالی سال کے اختتام تک ترسیلات زر مقررہ ہدف سے آگے جائیں گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی معیشت مستحکم راہ پر، ریٹنگ میں بہتری کی امید: وزیر خزانہ کی موڈیز کو بریفنگ
اسی طرح، متوقع سرکاری مالی معاونت ملنے کی صورت میں زرمبادلہ کے ذخائر دسمبر 2025 تک 15.5 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا اکتوبر 26-2025 کے دوران خدمات کے کھاتے میں 1.164 ارب ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا، جب کہ اسی عرصے میں پرائمری آمدنی کے کھاتے میں 3.1 ارب ڈالر خسارہ سامنے آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیٹ بینک اشیا خورونوش ترسیلات زر خسارہ کرنٹ اکاؤنٹ