قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ایوان میں نئی پارٹی پوزیشن جاری کردی، قومی اسمبلی کے 336 اراکین میں سے 333 اراکین ایوان کا حصہ ہیں جبکہ خواتین کی 3 مخصوص نشستیں خالی ہیں۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے ایوان میں جماعتی پوزیشن جاری کردی گئی۔

 

party position

ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق قومی اسمبلی کے 336 اراکین میں سے 333 اراکین ایوان کا حصہ ہیں، 3 اراکین کا نوٹیفکیشن ابھی جاری نہیں ہوا، حکومتی اتحاد کو کل 237 اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے اراکین کی تعداد 95 ہے، سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تعداد 80 ہوگئی جبکہ قومی اسمبلی میں خواتین کی 3 مخصوص نشستیں خالی ہیں۔
جے یو آئی کی صدف احسان کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، ثوبیہ شاہد اور شہلا بانو نے خیبرپختونخوا اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھالیا، ثوبیہ شاہد اور شہلا بانو دونوں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار ہیں۔
مسلم لیگ (ن) 2 نشستوں کے لیے الیکشن کمیشن کو نام دے گی، مسلم لیگ کی ارم حمید خواتین کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی بنی، بشری انجم بٹ کے سینیٹر بننے کے بعد نشست خالی ہوئی ہے، ارم حمید قومی اسمبلی کے اجلاس میں حلف لیں گی۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے بعد ہر جماعت کو ملنے والی نشستوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
فیصلے کے مطابق قومی اسمبلی میں خیبرپختونخوا سے مسلم لیگ (ن) کی 2، پیپلزپارٹی کی 2 اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کی ایک مخصوص نشست بحال ہوئی۔ اسی طرح قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن)، جے یو آئی اور پیپلزپارٹی کی ایک، ایک غیرمسلم نشست بھی بحال کی گئی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کی 8، مسلم لیگ (ن) کی 6، پیپلزپارٹی کی 5 نشستیں بحال ہوئی ہیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی ایک ایک مخصوص نشست بحال ہوئی ہے۔
اسی طرح خیبرپختونخوا اسمبلی میں جے یو آئی کی 2، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی ایک، ایک غیر مسلم مخصوص نشست بھی بحال کی گئی۔
پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی 21، پیپلزپارٹی، استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کی ایک، ایک مخصوص نشست بحال ہوئی، اسی طرح پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کی 2 اور پیپلزپارٹی کی ایک غیر مسلم نشست بحال کی گئی۔
سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کی ایک، ایک مخصوص نشست بحال کی گئی جبکہ پیپلزپارٹی کی ایک غیرمسلم مسلم نشست بھی بحال کی گئی۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد مجموعی طور پر مسلم لیگ (ن) کی 43، پیپلزپارٹی کی 14، جے یو آئی کی 12 جبکہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی)، مسلم لیگ (ق)، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی)، ایم کیو ایم پاکستان اور پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کی ایک، ایک مخصوص نشست بحال ہوئی۔
واضح رہے کہ یہ تمام نشستیں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے بحال کی گئی ہیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایک مخصوص نشست بحال ہوئی پیپلزپارٹی کی ایک قومی اسمبلی کے الیکشن کمیشن بحال کی گئی اسمبلی میں جے یو ا ئی مسلم لیگ اور پی

پڑھیں:

الیکشن کمیشن ،عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 74 مخصوص نشستیں بحال

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد /پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز) الیکشن کمیشن نے عدالت عظمیٰ کے 27 جون کے فیصلے پرعملدرآمد کرتے ہوئے 74 مخصوص نشستیں بحال کردیں، مجموعی طور پر (ن) لیگ کو 43 ، پیپلزپارٹی کو 14 اور جے یوآئی کو 12 نشستیں مل گئیں، استحکام پاکستان
پارٹی ، مسلم لیگ (ق) ، اے این پی ، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی پی کی ایک ایک نشست بحال کی گئی۔ قومی اسمبلی کی بحال کردہ 19نشستوں میں سے (ن) لیگ کو 13 ، پیپلزپارٹی کو 4 اور جے یوآئی کو 2 نشستیں ملیں‘حکومتی اتحاد کو دوتہائی اکثریت مل گئی۔عدالتی فیصلے کی روشنی میں خیبرپختونخوا اسمبلی کی 25 نشستیں بحال کی گئی ہیں جن میں جے یوآئی کو 10 ، ن لیگ کو 7 اور پیپلزپارٹی کو 6 نشستیں ملی ہیں، پی ٹی آئی پی اور اے این پی کے حصے میں ایک ایک نشست آئی ہے۔پنجاب اسمبلی کی 27 نشستیں بحال کی گئیں جن میں سے ن لیگ کی 23 اور پیپلزپارٹی کی 2 نشستیں ہیں جبکہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) اور ق لیگ کی ایک ایک نشست کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے، سندھ اسمبلی کی 3 نشستوں میں سے 2 پیپلزپارٹی اور ایک ایم کیوایم کے حصے میں آئی۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ نوٹیفکیشنز واپس لینے کا حکم عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی تعمیل میں دیا گیا۔ عوامی نیشنل پارٹی نے مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق الیکشن کمیشن کے طریقہ کار کو چیلنج کردیا۔ عوامی نیشنل پارٹی نے پشاور ہائی کورٹ میں دی گئی درخواست میں الیکشن کمیشن اور اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کو فریق بنایا ہے۔ درخوست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی تقسیم ٹھیک نہیں کی، جنرل الیکشن میں ایک سیٹ ملنے پر ایک مخصوص نشست دی گئی۔عدالت سے استدعا کی گئی کہ عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی اسمبلی میں 2 نشستیں ہیں، مخصوص بھی2 ملنی چاہئیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ ا ے این پی کو خواتین کی ایک مخصوص نشست دی گئی ہے، باجوڑ ضمنی الیکشن میں اے این پی کو دوسری سیٹ مل گئی۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی میں حکومتی اتحاد کو 2تہائی اکثریت مل گئی
  • الیکشن کمیشن ،عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 74 مخصوص نشستیں بحال
  • قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نےایوان میں نئی پارٹی پوزیشن جاری کردی
  • خواتین کی خالی نشستوں پر ن لیگ کی نئی انٹری، جے یو آئی عدالت کی منتظر
  • مخصوص نشستیں ملنے کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کیا؟
  • الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستیں بحال کردیں، کس پارٹی کے حصے میں کتنی سیٹیں آئیں؟
  • قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں بحال
  • الیکشن کمیشن فیصلہ؛ کس جماعت کی کتنی مخصوص نشستیں بحال ہوئیں؟
  • الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستیں بحال کردیں