پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔پی ٹی آئی کی صوبائی، قومی اسمبلی اور سینیٹ کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق پارلیمانی پارٹی اجلاس کی ابتدا اسیر رہنماں کے خطوط کو پڑھ کر کی گئی اور عامر ڈوگر نے اسیر رہنماں کے خط کو پارلیمانی پارٹی کے سامنے رکھا۔
ذرائع نے بتایاکہ علی محمد خان اور زرتاج گل نے حکومت سے مذاکرات کرنے پر زور دیا، علی محمد خان نے اسیر رہنماں کے خط کی تائید کی اورکہا کہ ہر صورت مذاکرات ہونے چاہیے، راستہ بنائیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سلمان اکرم راجا کی بانی کی بہنوں کے حق میں گفتگو کی جبکہ نثار جٹ نے علی امین گنڈاپور اور قیادت پر تنقید کی اور کہاکہ جب بانی پی ٹی آئی نے کہا مجھ سے ملاقات کریں تو کیوں نہ کی گئی؟ علیمہ خان اور پارٹی ارکان کے بیانات کی وجہ سے پارٹی میں اختلافات واضح ہورہے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ علی محمد خان نے پی ٹی آئی سوشل میڈیا کو محدود کرنے کی تجویز پیش کی اور کہا سوشل میڈیا کوصرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے استعمال کیا جانا چاہیے، میری تجویز ہے کہ اسلام آباد آنے کے بجائے پورے ملک میں لوگوں کو نکالا جائے، بجٹ سے قبل علی امین گنڈاپور کو بانی سے ملاقات کیلیے جانا چاہیے تھا۔
ذرائع کے مطابق علی محمد خان نے علیمہ خان کی سیاسی عمل میں مداخلت کی مخالفت کی اور تجویز دی کہ بیرسٹر گوہر فیصلے کریں، بانی سے مل کر مذاکرات کا کہیں، اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی قیادت سے بات کریں، بانی سے فوری رابطہ بحال کریں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ زرتاج گل نے علی امین گنڈا پور کی بطور وزیراعلی کردار کی تعریف کی اور کہا کہ کل بانی نے احتجاج کا کہا ہمیں سوچنا ہوگا حکومت بہت مضبوط ہوچکی ہے، مذاکراتی کمیٹی بنائی جائے، ناموں کی منظوری بانی پی ٹی آئی سیلی جائے، ہمارے ممبران کو صرف نااہل نہیں کیا جا رہا بلکہ دس دس سال کی سزائیں بھی ہیں۔
ذرائع کے مطابق شاہد خٹک کا کہنا تھاکہ ہمیں بتایا جائے کہ ہماری پارٹی کے فیصلے کون کر رہا ہے، پولیٹیکل کمیٹی نے بجٹ پاس کرنے کا فیصلہ کیا تو سلمان اکرم راجا نے ٹوئٹ کیوں کیا؟ پارٹی اجلاس کیبعد میڈیا سے گفتگو میں تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا کہ ہمارا اختلاف اپنی جگہ مگر بانی پی ٹی آئی جب بھی کوئی حکم دیں گے اس پر عمل ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے حصول کیلئے نتیجہ خیز شراکت داری کیلئے پرعزم ہیں، وزیرخزانہ پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے کے حصول کیلئے نتیجہ خیز شراکت داری کیلئے پرعزم ہیں، وزیرخزانہ اس پاگل کمیونسٹ کو نیویارک تباہ نہیں کرنے دوں گا: ٹرمپ کی ظہران ممدانی پر تنقید غزہ: امداد کی تقسیم کے مراکز پر 5 ہفتوں میں 600 فلسطینی شہید ہم کسی سے مذاکرات کی کوئی درخواست نہیں کریں گے، سلمان اکرم راجہ ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا کتنی بار ہوسکتا ہے؟ ممکنہ تاریخیں سامنے آگئیں ایک یا دو اشخاص اپنی تنخواہ اور الانسز خود بڑھالیں اور ذمہ داری حکومت پر ڈال دیں، خواجہ آصفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پارلیمانی پارٹی اجلاس کی پی ٹی آئی کی
پڑھیں:
بشریٰ بی بی فیض حمید کیلئے کام کرتی تھیں، خواجہ آصف
میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے اکانومسٹ کی خبر کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مکمل طور پر فیض حمید اور جنرل باجوہ کے کنٹرول میں تھے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی سابق انٹیلی جنس سربراہ جنرل فیض حمید کے لیے کام کرتی تھیں، بشریٰ بی بی کی دی گئی معلومات چند روز میں درست ثابت ہو جاتی تھیں۔ میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے اکانومسٹ کی خبر کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مکمل طور پر فیض حمید اور جنرل باجوہ کے کنٹرول میں تھے، جنرل عاصم منیر کی رپورٹ پر بانی پی ٹی آئی نے ناراض ہو کر انہیں ہٹا دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا، طاقت کے لیے ایک خاتون کو لانچ کیا گیا، چار پانچ سال کی لوٹ مار ایک منصوبے کے تحت کی گئی۔ لوٹ مار کے پیسے سے بانی پی ٹی آئی کو حصہ ملتا تھا، باقی پیسہ باہر گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ میں پلان کے تحت فیصلے ہوئے۔ پنجاب جیسے صوبے کے ساتھ سنگین مذاق ہوا، آکسفورڈ سے پڑھ کر بھی یہ سب کرنا افسوسناک ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عدلیہ کے تبادلوں پر نیا قانون دنیا کے مطابق ہے، جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس کے خواب دیکھے ہوئے تھے وہ نہ بن سکے، عدلیہ آزاد ہونی چاہیے مگر ثاقب نثار اور اعجاز الاحسن والے انداز میں نہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ فیض حمید عدالتوں اور بانی پی ٹی آئی دونوں کو کنٹرول کر رہے تھے، ملک کی کمانڈ جادو ٹونے کے حوالے کر دی گئی تھی، بشریٰ بی بی دشمن ملک کے ہاتھ لگ جاتیں تو سنگین خطرات پیدا ہو سکتے تھے۔