جےیوآئی پختونخوا میں عدم اعتماد کا حصہ نہیں بنے گی، فضل الرحمان کا عمران خان کو پیغام
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جمعیت علمائے اسلام (ف) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ خیبرپختونخوا میں حکومت کے خلاف کسی بھی تحریکِ عدم اعتماد کا حصہ نہیں بنے گی۔
ذرائع کے مطابق، مولانا فضل الرحمان کا یہ پیغام اڈیالہ جیل میں قید پی ٹی آئی کے بانی عمران خان تک پہنچا دیا گیا، جو ان کی بہنوں کے ذریعے گزشتہ روز ملاقات کے دوران دیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق، مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخوا میں ان ہاؤس تبدیلی کے لیے رابطہ کیا گیا، تاہم انہوں نے اس پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ ایسی کسی کوشش کا حصہ نہیں بنیں گے۔
ادھر خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک پریس کانفرنس میں دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ “جتنا زور لگانا ہے لگا لیں، حکومت کو آئینی طریقے سے نہیں گرایا جا سکتا۔ میں ریاست اور تمام اداروں کو چیلنج کرتا ہوں، اگر میری حکومت گرا دی گئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔”
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان کا ٹیلیفونک رابطہ
وزیراعظم شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ٹیلیفون پر اہم گفتگو ہوئی، جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے حالیہ دفاعی معاہدے سمیت مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے پاک سعودی دفاعی معاہدے کوتاریخی قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے یہ باعثِ فخر ہے کہ اسے حرمین شریفین کے تحفظ کی سعادت حاصل ہو رہی ہے، یہ ہماری دینی اور قومی ذمہ داری ہے۔
ٹیلیفونک رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جاری انسانی بحران، جنگ بندی کی کوششوں اور پاکستان کے سفارتی کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے حماس کی جانب سے جنگ بندی پر آمادگی کو خطے میں قیامِ امن کے لیے اہم موقع قرار دیا، اور کہا کہ یہ فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا نادر موقع ہے جسے عالمی برادری کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کے حقِ خود ارادیت اور ایک آزاد ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے گا۔ غزہ میں جنگ بندی سے نہ صرف بے گناہ جانوں کا تحفظ ممکن ہوگا بلکہ ایک پائیدار امن کی بنیاد بھی رکھے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں امن کا قیام خطے کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے۔
یہ رابطہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ عالمِ اسلام کے اہم دفاعی معاملات میں بھی فعال اور سنجیدہ شراکت دار ہے۔