پختونخوا کی حکو گرا کر دکھائیں ،سیاست چھوڑ دوں گا،گنڈا پور کا چیلنج
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز) خیبرپختونخوا کے وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جتنا زور لگانا ہے لگالیں، آئینی طریقے سے حکومت نہیں گراسکتے اور میں تمام اداروں اور ریاست کو چیلنج کرتا ہوں اگر حکومت گرا دی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ریاست اور اداروں پر بدنما داغ ہے، اختیار سب بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے وہ جب چاہیں حکومت گرانے کا حکم دے دیں۔ اسلام آباد میں وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے سلمان اکرم راجا، بیرسٹر گوہر، شبلی فراز، جنید اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ پاکستان
کی سیاسی تاریخ کا بدنما داغ ہے جو پوری ریاست اور اداروں پر لگ چکا ہے، ہر فورم پر جمہوریت کی بحالی کے لیے لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ26ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر ایک حملہ ہے اور جب تک ہم واپس اقتدار میں آکر اس کو واپس نہیں کرتے تب تک عدلیہ قید رہے گی، پیکا ایکٹ سمیت جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ قوم کو غلام بنانے کی سازش ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جس تحریک کا اعلان کیا گیا ہے وہ زورو شور سے جاری رہے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان منی لانڈرنگ سکیموں کی موثر روک تھام میں ناکام رہا : آئی ایم ایف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کا کہنا ہے پاکستان منی لانڈرنگ اسکیموں کی مؤثر روک تھام میں ناکام رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے اپنی گورننس اور کرپشن ڈائگناسٹک اسیسمنٹ رپورٹ مکمل کر لی ہے جو رواں ماہ جاری ہونے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے رپورٹ کے اجرا سے قبل مسودہ حکومت پاکستان کو بھیج دیا ہے، پاکستان آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مشاہدات اور سفارشات کا جائزہ لے گا۔
آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کے بینیفیشل اونرشپ نظام کے مؤثر نفاذ میں بڑے نقائص ہیں، اداروں کے درمیان بینیفیشل اونرشپ ڈیٹا کے تبادلے کا ثبوت نہیں ملا جبکہ پاکستان منی لانڈرنگ اسکیموں کی مؤثر روک تھام میں بھی ناکام رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق ڈیٹا کے بغیر جعلی کمپنیوں کو سرکاری ٹھیکے لینے سے روکنا مشکل ہے، تحقیقات میں ایس ای سی پی، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر کے رابطے کمزور ہیں جبکہ کمرشل بینکوں اور تفتیشی اداروں کے درمیان بھی رابطے کا فقدان ہے۔
سینئر صحافی رضی دادا کو ایوارڈ نہ ملنے پر اینکر زریاب عرفان اور ایثار رانا کا احتجاج، وجہ بھی بتا دی
آئی ایم ایف نے رپورٹ میں کہا کہ کمرشل بینکوں اور تفتیشی اداروں کے درمیان بھی رابطے کی کمی ہے جبکہ قانون سازی اور بین الادارہ رسائی میں کمزوریاں اسے مؤثر نہیں رہنے دیتی۔ آئی ایم ایف ذرائع کے مطابق کمپنیوں کے حقیقی مالکان کا ڈیٹا مؤثر طور پر استعمال نہیں ہو رہا، مالیاتی تحقیقات میں اداروں کے درمیان باقاعدہ تبادلہ ناگزیر ہے کیونکہ پاکستان کا بینیفیشل اونرشپ فریم ورک بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کے علاوہ آئی ایم ایف کی جانب سے ڈیٹا کے جائزے کے لیے ادارہ جاتی ورکنگ گروپ کے قیام کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
14اگست کو دھرنے کی سازش کرنے کاکیس،پی ٹی آئی کے 12کارکنوں کی ضمانت منظور
مزید :