چین ہمیشہ یورپی انضمام کے عمل کی حمایت کرتا ہے ، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
برسلز : یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن نے چین کے وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی۔جمعرات کے روز وانگ ای نے کہا کہ چین اور یورپی یونین کے درمیان ہونے والی سربراہی کانفرنس ایک اہم موڑ پر منعقد ہو رہی ہے۔ چین منتظر ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ مل کر گزشتہ 50 سالوں میں چین – یورپ تعلقات کے مفید تجربات اور اہم مکاشفہ کا خلاصہ کیا جائے ، آئندہ 50 سالوں میں مذاکرات اور تعاون کی منصوبہ بندی بنائی جائے اور بیرونی دنیا کو واضع اور مثبت سگنل دیا جائے۔ چین ہمیشہ یورپی انضمام کے عمل کی حمایت کرتا ہے ، اور دونوں فریقوں کو کثیر الجہتی اور آزاد تجارت کو برقرار رکھنا چاہئے ، بین الاقوامی قوانین اور نظم و ضبط کو برقرار رکھنا چاہئے ، بین الاقوامی تنازعات کا پرامن حل کرنا چاہئے ، اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ چین یورپی یونین کے ساتھ شراکت دار کی حیثیت سے اقتصادی اور تجارتی تعاون کو گہرا کرنے، باہمی کھلے پن میں اضافہ کرنے، مشاورت کے ذریعے اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے اور باہمی مفادات کے حامل نتائج حاصل کرنے کے لئے کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ارسلا وان ڈیر لیئن نے کہا کہ یورپی یونین مستحکم اور تعمیراتی یورپ چین کے تعلقات اور ہاہمی مفاد کے مطابق معاشی و تجارتی تعاون کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتا ہے۔میں چینی رہنما کے ساتھ مشترکہ دلچسپی کے امور پر گہرائی سے بات چیت کی منتظر ہوں تاکہ یورپ اور چین کے درمیان تعاون کو گہرا کرنے اور ماحولیاتی تبدیلی سمیت عالمی چیلنجز کا مشترکہ طور پر سامنا کرنے کے عزم اور ذمہ داری کی نشاندہی کی جائے اور دنیا کو ایک مضبوط مثبت پیغام بھیجا جائے ۔ یورپی یونین ایک چین کی پالیسی پر قائم ہے۔اسی روز وانگ ای نے یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا، بیلجیم کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ میکسیم پریوو سے الگ الگ ملاقات کی۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
اپنے ایک ٹویٹ میں صیہونی سیاستدان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس وقت اپنی بقاء كی جنگ میں مصروف ہے اور وہ یورپ میں اپنے دوستوں کی مدد سے ان کوششوں کا مقابلہ کرے گا جو اسرائیل کو نقصان پہنچانے کیلئے کی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ جنگ کے باعث یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات کم کرنے اور اسرائیلی وزیروں پر پابندیاں لگانے کی تجویز دی۔ جس پر ردعمل دیتے ہوئے صیہونی سیاستدان "گیڈئون سعر" نے دھمکی دی کہ اگر اس قسم کی پابندیاں لگائی گئیں تو اسرائیل بھی جواب دے گا۔ گیڈئون سعر نے ان خیالات کا اظہار سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یورپی کمیشن کی جانب سے اسرائیل کے خلاف تجویز کردہ اقدامات سیاسی و اخلاقی طور پر غلط ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان پابندیوں سے خود یورپ کو نقصان پہنچے گا۔ غزہ میں اسرائیل کے جرائم پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کو مدنظر ركھتے ہوئے گیڈئون سعر نے کہا کہ اسرائیل اس وقت اپنی بقاء كی جنگ میں مصروف ہے اور وہ یورپ میں اپنے دوستوں کی مدد سے ان کوششوں کا مقابلہ کرے گا جو اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے لئے کی جا رہی ہیں۔
گیڈئون سعر نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل کے خلاف اقدامات کئے گئے تو ان کا جواب دیا جائے گا، لیکن امید ہے کہ ایسا کرنے کی نوبت نہیں آئے گی۔ یاد رہے کہ یورپی کمیشن نے اسرائیلی مصنوعات سے متعلق آزاد تجارتی معاہدوں کو معطل کرنے کی تجویز دی، تاہم فی الحال یورپی یونین کے تمام رکن ممالک اس تجویز کی حمایت نہیں کر رہے۔ واضح رہے کہ یورپی یونین اسرائیل کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ "کایا کالاس" نے صیہونی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر"، وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" اور انتہاء پسند یہودی آبادکاروں پر پابندیاں لگانے کی تجویز بھی دی ہے۔ قابل غور بات یہ ہے كہ اسرائیل دنیا بھر میں اپنی انتہاء پسندی و اشتعال انگیزی کی وجہ سے مشہور ہے۔ گزشتہ پچھتر سالوں میں جس طرح اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کو تختہ مشق بنایا ہوا ہے اس کی تاریخ بشریت میں مثال نہیں ملتی۔ ایسے میں صیہونی سیاستدانوں کی جانب سے اخلاق کی باتیں ذرا نہیں بھاتیں۔