برسلز : یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن نے چین کے وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی۔جمعرات کے روز وانگ ای نے کہا کہ چین اور یورپی یونین کے درمیان ہونے والی سربراہی کانفرنس ایک اہم موڑ پر منعقد ہو رہی ہے۔ چین منتظر ہے کہ یورپی یونین کے ساتھ مل کر گزشتہ 50 سالوں میں چین – یورپ تعلقات کے مفید تجربات اور اہم مکاشفہ کا خلاصہ کیا جائے ، آئندہ 50 سالوں میں مذاکرات اور تعاون کی منصوبہ بندی بنائی جائے اور بیرونی دنیا کو واضع اور مثبت سگنل دیا جائے۔ چین ہمیشہ یورپی انضمام کے عمل کی حمایت کرتا ہے ، اور دونوں فریقوں کو کثیر الجہتی اور آزاد تجارت کو برقرار رکھنا چاہئے ، بین الاقوامی قوانین اور نظم و ضبط کو برقرار رکھنا چاہئے ، بین الاقوامی تنازعات کا پرامن حل کرنا چاہئے ، اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ چین یورپی یونین کے ساتھ شراکت دار کی حیثیت سے اقتصادی اور تجارتی تعاون کو گہرا کرنے، باہمی کھلے پن میں اضافہ کرنے، مشاورت کے ذریعے اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے اور باہمی مفادات کے حامل نتائج حاصل کرنے کے لئے کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ارسلا وان ڈیر لیئن نے کہا کہ یورپی یونین مستحکم اور تعمیراتی یورپ چین کے تعلقات اور ہاہمی مفاد کے مطابق معاشی و تجارتی تعاون کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتا ہے۔میں چینی رہنما کے ساتھ مشترکہ دلچسپی کے امور پر گہرائی سے بات چیت کی منتظر ہوں تاکہ یورپ اور چین کے درمیان تعاون کو گہرا کرنے اور ماحولیاتی تبدیلی سمیت عالمی چیلنجز کا مشترکہ طور پر سامنا کرنے کے عزم اور ذمہ داری کی نشاندہی کی جائے اور دنیا کو ایک مضبوط مثبت پیغام بھیجا جائے ۔ یورپی یونین ایک چین کی پالیسی پر قائم ہے۔اسی روز وانگ ای نے یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا، بیلجیم کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ میکسیم پریوو سے الگ الگ ملاقات کی۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: یورپی یونین

پڑھیں:

PTCLانتظامیہ اور CBAیونین کی ڈیمانڈ پر دستخط کی تقریب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

طویل انتظار کے بعد وہ لمحہ آیا جب پی ٹی سی ایل انتظامیہ نے پی ٹی سی ایل ورکرز اتحاد فیڈریشن پاکستان CBA کے ساتھ چارٹر آف ڈیمانڈ پر دستخط کرنے کی تقریب ہیڈکوارٹرز میں منعقد کی۔ جس میں پورے ملک سے CBA سینٹرل کونسل کے اراکین کے ساتھ ساتھ یونین کے ریجنل رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ہال اپنی گیلری سمیت کارکنان سے بھرا ہوا تھا۔ یاد رہے کہ 2023 میں ریفرینڈم کے ذریعے پی ٹی سی ایل ورکرز اتحاد فیڈریشن پاکستان نے اجتماعی سودا کاری کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا۔ اس وقت سے اب تک مذاکرات ، تنازعات ، NIRC کی ثالثی پھر مذاکرات اور پھر بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری۔ ان تمام مراحل سے گزر کر دونوں فریق آج اس تاریخی مرحلے پر پہنچے تھے۔ صبح سے یونین لیڈرز مرکزی یونین آفس میں جمع ہورہے تھے۔ نعروں کی گونج میں سیکرٹری جنرل
حافظ لطف اللہ خان ،صدر ضیاء الدین اور چیئرمین سردار اورنگزیب اپنی سنٹرل کونسل ارکان اور سیکڑوں حمایتیوں کے ہمراہ آڈیٹوریم میں داخل ہوئے۔ وہاں پر موجود لوگوں نے یونین لیڈرز کا پرتپاک استقبال کیا۔ نظامت کے فرائض ڈاریکٹر انڈسٹریل ریلیشنز محمد فرقان سر انجام دے رہے تھے۔ تلاوت قرآن پاک سے تقریب کا آغاز کیا گیا۔ تقریب سے مینجمنٹ کی طرف سے ایڈوائزر ٹو پی ٹی سی ایل پریزیڈنٹ مظہر حسین، گروپ ایچ آر چیف عمر فرید، وائس پریذیڈنٹ آئی آر عمران فضل نے خطاب کیا جبکہ CBA کی طرف سے سیکرٹری جنرل حافظ لطف اللہ خان، صدر ضیاء الدین اور چیئرمین سردار اورنگزیب نے خطاب کیا۔ اس کے بعد دستخط کی تقریب منعقد ہوئی۔ مینجمنٹ کی طرف سے وائس پریذیڈنٹ آئی آر عمران فضل اور سیکرٹری جنرل CBA حافظ لطف اللہ نے مفاہمت کی دستاویز پر دستخط کیے اور فائلز کا تبادلہ کیا۔ اس موقع پر CBA کے رہنماؤں نے ملازمین کے ساتھ اپنی گفتگو میں کہا کہ ہم ملازمین کی بہتری کے لیے اپنی جہدوجہد جاری رکھیں گے۔

 

وحید حیدر شاہ گلزار

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، وزیر دفاع
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • PTCLانتظامیہ اور CBAیونین کی ڈیمانڈ پر دستخط کی تقریب
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی، قبضہ مافیا کا باب ہمیشہ کیلئے بند کر دیا: مریم نواز
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • اسحاق ڈار کا کینیڈین ہم منصب سے رابطہ، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق