WE News:
2025-11-04@01:11:30 GMT

حماس غزہ میں جنگ بندی کے لیے کس بات کی ضمانت مانگ رہی ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

حماس غزہ میں جنگ بندی کے لیے کس بات کی ضمانت مانگ رہی ہے؟

غزہ میں تازہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 59 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جبکہ حماس کی جانب سے امریکا کی نئی جنگ بندی تجویز پر اس شرط کے ساتھ آمادگی ظاہر کی گئی ہے کہ اس کے ذریعے جنگ کا مکمل خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔

عرب خبر رساں ادارے نے ایک ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ بتایا ہے کہ حماس اس بات کی ضمانت چاہتی ہے کہ مجوزہ 60 روزہ سیزفائر کا اختتام جنگ کے خاتمے پر ہوگا، نہ کہ محض ایک عارضی وقفہ۔ یہ شرط ماضی کی متعدد ناکام مذاکراتی کوششوں میں سب سے بڑی رکاوٹ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل غزہ سے نکل جائے، جنگ کے مکمل خاتمے کے لیے معاہدے پر تیار ہیں، حماس

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے حماس کے ساتھ مجوزہ سیزفائر معاہدے کی شرائط تسلیم کرلی ہیں، اس معاہدے کے تحت دونوں فریق 60 روزہ سیزفائر کے دوران جنگ کے مکمل خاتمے کے لیے بات چیت جاری رکھیں گے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق اگر حماس کی جانب سے جمعہ تک مثبت جواب آتا ہے تو اسرائیل بھی مذاکرات کے اگلے مرحلے میں شریک ہوگا۔ یہ بات چیت ممکنہ طور پر مصر یا قطر میں منعقد کی جائے گی، جہاں پہلے سے ہی ثالثی جاری ہے۔

معاہدے کی تفصیلات میں شامل ہے کہ حماس 10 اسرائیلی یرغمالیوں کو بتدریج رہا کرے گی اور 18 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کرے گی، جس کے بدلے میں فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے۔ اطلاعات کے مطابق غزہ میں اب بھی 50 یرغمالیوں میں سے 20 زندہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز پر دستخط کر دیے

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے قریبی ایک سینیئر اہلکار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پیر کو امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے لیے واشنگٹن جارہے ہیں، لیکن اس سے قبل اسرائیلی کابینہ سیزفائر کی منظوری دے سکتی ہے۔

اسرائیلی وزیر توانائی ایلی کوہن نے مقامی ویب سائٹ Ynet سے گفتگو میں کہا کہ ’معاہدے کو آگے بڑھانے کی مکمل تیاری ہے۔‘

ادھر غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ طبی ذرائع کے مطابق، اسرائیلی حملے میں غزہ سٹی کے ایک اسکول پر بمباری کے نتیجے میں 17 افراد شہید ہوگئے، جہاں بے گھر خاندان پناہ لیے ہوئے تھے۔ ایک عینی شاہد وفا العرقان نے بتایا۔ ’ہم سوئے ہوئے تھے کہ اچانک خیمہ ہم پر گر گیا اور آگ بھڑک اٹھی۔ ہمیں کچھ سمجھ نہیں آیا، کیا یہ انصاف ہے کہ اتنے سارے بچے جل جائیں؟‘

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی کے امکانات روشن، نیتن یاہو امریکی تجویز مان گئے

جنوبی غزہ کے ناصر اسپتال کے عملے کے مطابق امدادی سامان کے ایک مرکز کی جانب جاتے ہوئے اسرائیلی فائرنگ میں کم از کم 20 افراد شہید ہوئے۔

یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ 7 اکتوبر 2023 کو اس وقت شروع ہوئی تھی جب حماس کے جنگجو اسرائیل میں داخل ہو کر 1,200 افراد کو ہلاک اور 251 کو یرغمال بنا کر غزہ لے گئے تھے۔ اس کے بعد سے اسرائیل کی فوجی کارروائی میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 57 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ 20 لاکھ کی آبادی میں سے بیشتر بے گھر اور بھوک کا شکار ہوچکے ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ جنگ اس وقت تک ختم نہیں کرے گا جب تک حماس غزہ میں مسلح اور برسراقتدار ہے، جبکہ حماس، جو اب شدید کمزور ہوچکی ہے، جنگ کے خاتمے کی صورت میں تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے پر آمادہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل جنگ بندی حماس غزہ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل فلسطین کے مطابق کی جانب کہ حماس جنگ کے کے لیے

پڑھیں:

جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیروت: اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقے نبطیہ میں ڈرون حملہ کر کے چار افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا، جسے لبنانی حکام نے نومبر 2024 کی جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ ہفتے کی رات دوحا۔کفرمان روڈ پر اس وقت کیا گیا جب ایک گاڑی گزر رہی تھی۔ اسرائیلی ڈرون نے براہِ راست گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں سوار چار افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ حملے کے دوران ایک موٹر سائیکل پر سوار دو شہری بھی زخمی ہوئے جبکہ اطراف کی متعدد رہائشی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ علاقہ دوحا زیادہ تر رہائشی آبادی پر مشتمل ہے، جہاں اچانک حملے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ نشانہ بنائی گئی گاڑی میں حزب اللہ کے افسران سوار تھے۔

تاہم لبنان یا حزب اللہ کی جانب سے اس دعوے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یاد رہے کہ اگست میں لبنانی حکومت نے ایک منصوبہ منظور کیا تھا جس کے تحت ملک میں تمام اسلحہ صرف ریاستی کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، حزب اللہ نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے ہتھیار اس وقت تک نہیں ڈالے گی جب تک اسرائیل جنوبی لبنان کے پانچ زیرِ قبضہ سرحدی علاقوں سے مکمل انخلا نہیں کرتا۔

اقوامِ متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہری ہلاک اور 17 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔

جنگ بندی کے تحت اسرائیلی فوج کو جنوری 2025 تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا، تاہم اسرائیل نے صرف جزوی طور پر انخلا کیا اور اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر اسرائیلی حملے فوری بند کیے جائیں، حماس کنٹرول فلسطینی کمیٹی کے سپرد کرنے کو تیار ہے، ترک وزیرِ خارجہ
  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں