چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس، اسلام آباد کو مزید خوبصورت بنانے کیلئے بیوٹیفکیشن پلان پر عملدرآمدو دیگر اقدامات بارے تبادلہ خیال WhatsAppFacebookTwitter 0 3 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں سی ڈی اے بورڈ کے ممبران، سی او ایم سی آئی، ڈی جی انوائرمنٹ، ڈی جی بلڈنگ اینڈ ہاسنگ کنڑول، ڈی جی ورکس، ڈائریکٹر ڈی ایم اے، ڈائریکٹر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد کو مزید خوبصورت بنانے کیلئے بیوٹیفکیشن پلان پر عملدرآمد، بلیو ایر یا میں فوڈ سٹریٹ اور پارکنگ پلازہ کو فعال بنانے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے نظام کو مزید موثر بنانے کے علاوہ اسلام آباد کے شہریوں کیلئے سپورٹس اور صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں اسلام آباد کو اسپورٹس فرینڈلی شہر بنانے کیلئے مختلف اقدامات کے بارے میں بریفننگ دی گئی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ سی ڈی اے کے سپورٹس اینڈ کلچر ڈائریکٹوریٹ نے چیئرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر مختلف مقامات پر پانچ پیڈل کورٹس کی اوپن آکشن کی ہے جس سے سی ڈی اے کو ماہانہ 76 لاکھ روپے کی ریکارڈ آمدن حاصل ہوگی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی کے احکامات کی روشنی میں 25 فٹبال اور 25 کرکٹ گرانڈز کے لیے سی ڈی اے کے پلاننگ ونگ نے جگہ مختص کردی ہے جن پر بتدریج کام کا آغاز کردیا جائے گا۔ اسی طرح فٹسال کے تین گراونڈز اور ایک انڈور کرکٹ گراونڈ کیلئے بھی جگہ مختص کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اسلام آباد میں 5 کرکٹ اکیڈمیز کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے۔چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ بلیو ایریا پیڈسٹرین ٹریک کی تعمیر اور فوڈ کورٹ کا قیام جلد از جلد مکمل کرنے کے علاوہ بہترین ڈیزائن کے پاتھ ویز قائم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بلیو ایریا میں پارکنگ پلازہ کا تمام کام جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ اسکو عوام کی سہولت کیلئے کھولا جاسکے۔چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ اسلام آباد میں تمام بڑے اور چھوٹے پارکس خصوصا ایف نائن پارک اور لیک ویو پارک میں مزید خوبصورت اور جدید لائٹس نصب کرنے کے علاوہ سہولیات میں اضافہ کیا جائے ۔

مزید برآں چیئرمین سی ڈی اے نے ایف نائن پارک میں ڈانسنگ فانٹین لگانے کی تجویز کی منظوری کے ساتھ ساتھ اس پر قانون کے مطابق کام شروع کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو دنیا کا خوبصورت شہر بنانے، ماحول دوست پودے لگانے اور سیاحت کے فروغ، الیکٹرک بسوں کا اجرا جبکہ کیبل کار، تھیم پارک اور فئیر ویل کے منصوبوں کو قانون کے مطابق حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ شہر میں ٹریفک کے مسائل کے حل کیلئے جہاں نئی شاہرات اور انڈر پاسسز کی تعمیر کی جارہی ہے وہاں ایکسپریس وے، مارگلہ روڈ، کلب روڈ، پارک روڈ اور فیصل ایونیو کو نہ صرف اپ گریڈ کیا جارہا ہے بلکہ ان شاہراہوں پر لین مارکنگ، فٹ پاتھ کی مرمت، میڈین اسٹرپس، گرین بیلٹس اور رائٹ آف وے کو خوبصورت بنانے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام بڑے رانڈ آباٹس کی تزئین و آرائش اور اربن فاریسٹ کے منصوبوں کو پانی اور زمین کی آلودگی کم کرنے کیلئے ترجیح دی گئی ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ تزئین و آرائش اور شاہراہوں کو خوبصورت بنانے کے اس منصوبے کے تحت ماڈل شاہراہوں پر ہارٹیکلچر اور لینڈ سکیپنگ کے کام کے ساتھ ساتھ مناسب جگہوں پر موسمی پھول لگائے جارہے ہیں۔ اسی طرح ان شاہراہوں پر خوبصورت پلانٹرز اور لکڑی کی تختیوں کا استعمال کیا جارہا ہے جسے شہریوں کی جانب سے خوب پزیرائی مل رہی ہے۔

اسی طرح ان شاہراہوں پر جدید لائٹنگ کا انتظام بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔ چئیرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ اسلام آبادکے ہر سیکٹر میں پارکس کی مکمل اپ گریڈیشن کی جائے جسمیں ٹریکس، جھولے، جدید لائٹنگ اور ہارٹیکلچر کے کام شامل ہوں۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے ہدایت کی کہ کلب روڈ، فیصل ایونیو، جناح ایونیو، مارگلہ روڈ اور ایکسپریس ویسمیت تمام اہم شاہراہوں پر مستقل بنیادوں پر خوبصورت لائٹس نصب کی جائیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ پودوں کی دیکھ بھال کیلئے اسپرنکلر سسٹم کو مثر بنایا جائے تاکہ پودے اپنے مقررہ وقت کے اندر بڑے ہوں۔اجلاس میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ سسٹم کو مزید فعال بنانے کے علاوہ جدید مشینری خریدنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ اسلام آباد شہر کی صفائی کے معیار کو مزید بہتر کرنے میں مدد مل سکے۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ اسلام آباد کو ملک کا مثالی شہر بنانے کیلئے سی ڈی اے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ انہوں نیکہا کہ عوام کی رہائشی، سفری، کھیلوں اور تفریحی سہولیات کو بہتر کرنے کیلئے تمام منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا ۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد ہائیکورٹ میں جولائی اور اگست میں تعطیلات کا شیڈول جاری اسلام آباد ہائیکورٹ میں جولائی اور اگست میں تعطیلات کا شیڈول جاری وزیراعظم شہبازشریف 2 روزہ سرکاری دورے پر آذربائیجان پہنچ گئے اسپیکر کی تنخواہ میں اضافے سے متعلق ترجمان قومی اسمبلی کی وضاحت سامنے آ گئی وفاقی محتسب نے ای او بی آ ئی سے نان رجسٹرڈ کمپنیوں کی تفصیلا ت ما نگ لیں اسرائیلی فوج کا غزہ میں امدادی کیمپ پر حملہ، 82فلسطینی شہید عمران خان نے کہا انسے بات کی جائے جن سے ٹرمپ بات کررہے ہیں، علیمہ خان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا اسلام آباد کو بنانے کیلئے کو مزید

پڑھیں:

ججز کا مستقل تبادلہ غیر قانونی، صدر کا نوٹیفکیشن بدنیتی پر مبنی قرار، اختلافی نوٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:۔ سپریم کورٹ میں ججز تبادلہ و سنیارٹی کیس میں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شکیل احمد نے اختلافی نوٹ جاری کر دیا ہے۔

جسٹس نعیم اختر افغان کا تحریر کردہ اختلافی نوٹ 40 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ججز کی مستقل منتقلی آئین کے آرٹیکل 200 کے خلاف ہے۔ اختلافی نوٹ میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے تحت ججز کا تبادلہ صرف عارضی ہو سکتا ہے،

مستقل نہیں۔ صدر مملکت نے بغیر شفاف معیار اور بامعنی مشاورت کے ججز کی منتقلی کا فیصلہ کیا، جو غیر آئینی، بدنیتی پر مبنی اور غیر ضروری جلدی میں جاری ہونے والا نوٹیفکیشن ہے۔ نوٹ کے مطابق صدر پاکستان کا جاری کردہ یہ نوٹیفکیشن بے اثر اور قانونی حیثیت سے عاری ہے۔

مزید کہا گیا کہ تبادلے کا عمل عدالتی آزادی اور ججز تقرری کے آئینی طریقہ کار کے منافی ہے۔

اختلافی نوٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کے اس خط کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی عدالتی امور میں مبینہ مداخلت کے سنگین الزامات لگائے گئے تھے۔ خط میں ججز نے دباو ¿، بلیک میلنگ، غیر قانونی نگرانی اور سیاسی مقدمات میں فیصلوں کو انجینئر کرنے کی کوششوں کا ذکر کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اسلام آباد میں جبری گمشدگیوں کے مسئلے کو بھی اجاگر کیا گیا تھا۔

ججز نے اس خط میں چیف جسٹس سے عدالتی کنونشن بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ یہی خط ججز کی اسلام آباد ہائیکورٹ منتقلی کے فیصلے کا سبب بنا، حکومت نے خط سامنے آنے کے بعد جلد بازی میں ججز کی مستقل منتقلی کا فیصلہ کیا، جس کا مقصد اسلام آباد ہائیکورٹ کی آزادی پر اثر انداز ہونا تھا۔

Aleem uddin

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم کی نواز شریف سے ملاقات، اہم سیاسی و قومی امور پر تبادلہ خیال
  • نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونک گفتگو، علاقائی پیشرفت بالخصوص غزہ کی صورتحال بارے تبادلہ خیال کیا
  • وزیرِ اعظم کی جاتی امرا میں نواز شریف سے ملاقات، آزاد کشمیر کی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال
  • نائب وزیراعظم سینیٹرمحمد اسحاق ڈار کی مصری وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک گفتگو،دوطرفہ تعلقات اور علاقائی پیش رفت بالخصوص غزہ کی سنگین صورتحال بارے تبادلہ خیال کیا
  • اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف ملکی معیشت کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • وائس چیئرمین نیوکراچی ٹاؤن شعیب بن ظہیر منتخب کونسل کے 13 ویں باضابطہ (عام) اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • ججز کا مستقل تبادلہ غیر قانونی، صدر کا نوٹیفکیشن بدنیتی پر مبنی قرار، اختلافی نوٹ
  • وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحتی امور سردار یاسر الیاس خان کی چیئر مین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے ملاقات
  • وزیر مذہبی امور کی چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل سے ملاقات
  • چیئرمین لیاقت آباد ٹاؤن فراز حسیب کی زیر صدارت کونسل کا اجلاس