پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کی شرط بتادی۔

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت قدم  بڑھائے تو ہو سکتا ہے کہ مذاکرات کی ابتداء ہو جائے، حکومت کی طرف سے سنجیدگی نظر آئی تو ہو سکتا ہے کہ تحریک انصاف بھی ایک قدم آگے بڑھائے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر تو یہ ہے کہ سیاسی جماعت کی سیاسی جماعتو ں سے بات کی جائے لیکن موجودہ صورتحال میں  سب سے بات ہونی  چاہیے۔

رہنما  پی ٹی آئی  علی محمد خان  نے  کہا کہ دونوں  اطراف سے ایک ایک قدم آگے بڑھانا ہو گا،  جبکہ دونوں اطراف  کو ایک ایک قدم پیچھے ہٹنا ہوگا، حکومت کی طرف سے سنجیدگی نظر آئی تو ہو سکتا ہے کہ تحریک انصاف بھی ایک قدم آ گے  بڑھائے، اگر حکومت قدم  بڑھائے تو ہو سکتا ہے کہ مذاکرات کی ابتداء ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان اب نتیجہ خیز مذاکرات ہونے چاہیئں۔ حکومت کے ساتھ مذاکرات  سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے علی محمد خان نے  کہا کہ بہتر  یہ ہے کہ سیاسی جماعت کی سیاسی جماعتو ں سے بات ہونی چاہیے لیکن موجودہ صورتحال میں سب سے بات ہونی  چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی واقعات میں قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں، یہ بے وقوفی ہو گی کہ  دہشت گردی کے شکار صوبے کی حکومت کو رخصت کیا جائے۔  انہوں نے  سوال اٹھایا  کہ کیا امر معنی ہے کہ مل کر فیصلہ کیا جائے کہ ملک کو کیسے آگے لے کر جانا ہے، تمام  لوگوں کو  مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنا چاہیے۔

علی محمد خان نے کہا کہ سیاسی انتقام سے نکلیں، سیاسی لیڈر شپ کو جیل میں ڈالنے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمارا ہاتھ ایک دوسرے کے گریبان سے ہی نہیں نکل رہا، ضرورت ہے کہ دوبارہ چیزیں ڈی ایسکیلیٹ ہوںْ

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت  ملک کو سیاسی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ مخصوص  نشستوں  سے متعلق  سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد  پیدا ہونے والی صورتحال  سے متعلق بات کرتے ہوئے رہنما  پی ٹی آئی   کا کہنا تھا کہ  خیبر پختونخوا میں لوگ عمران خان  کے علاوہ کسی کو ووٹ نہیں دینا چاہتے، کوئی بھی اپنی سیاسی قبر نہیں کھودے گا،  کوئی لوٹا بنے گا تو  وہ اپنی  سیاسی زندگی کا آخری الیکشن لڑے گا اور اسے  ووٹ نہیں ملیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کل  پی ٹی آئی کی سیاسی لیڈر شپ اور رہنما  بیٹھے تھے اور یہ  اتفاق رائے ہوا کہ اگر احتجاج کرنا ہے تو اس کو ملک بھر میں پھیلایا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: علی محمد خان نے انہوں نے ایک قدم سے بات کہا کہ

پڑھیں:

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی

ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر ریاض کا سرکاری دورہ کیا، جہاں الیمامہ پیلس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان باضابطہ مذاکرات ہوئے۔

مذاکرات کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی "اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ" (SMDA) پر دستخط کیے گئے۔ معاہدے کے تحت طے پایا ہے کہ اگر کسی ایک ملک پر جارحیت کی گئی تو اسے دونوں ملکوں پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔

یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و استحکام کے لیے بھی اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مملکت سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ

مزید :

متعلقہ مضامین

  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
  • بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا پہلا مرحلہ ناکام
  • بھارت اور امریکا کے درمیان تجارت کے حوالے سے اہم مذاکرات ناکام
  • سیلاب ،بارش اور سیاست
  • بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
  • بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
  • آپریشن حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن قائم کیا جائے، عمران خان
  • بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
  • پاکستانی تارکین وطن کے بچوں کے لیے مفت پیشہ ورانہ تربیتی کورسز، رجسٹریشن کیسے کروائی جائے؟