ترک وزیر خارجہ کے آئندہ ہفتے دورہ پاکستان کاامکان
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(آن لائن)ترک وزیر خارجہ کے آئندہ ہفتے پاکستان کے دورہ کا امکان ہے جس میں دونوں ملکوںکے تعلقات میں اہم پیشرفت متوقع ہے ۔سفارتی ذرائع کے مطابق ترکیہ کے وزیرخارجہ حکان فدان کا دورہ پاکستان اگلے ہفتے متوقع ہے،ترک وزیر خارجہ کی پاکستانی قیادت سے اہم ملاقاتیں ہوں گی، دورے میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر بات چیت ہو گی، ترک وزیر خارجہ کا دورہ دونوں ممالک کے تعلقات میں اہم پیشرفت ہو گی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور ترکی کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون زیر غور آئے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سیز فائر امریکا کے نہیں پاکستان کے ڈر سے کیا، جے شنکر کا اعتراف
نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارتی جارحیت پرپاکستان نے منہ توڑ جواب دیا، امریکی میڈیا نے بھی سیزفائر کی تفصیلات بتادیں، جے شنکر نے انٹرویو میں کہا کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے نریندر مودی کو بتایا کہ اگرکچھ باتیں تسلیم نہ کیں تو پاکستان بھارت پر بہت بڑا حملہ کرے گا۔
امریکی میگزین کو انٹرویو میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بتایا کہ 9 مئی کی رات امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے وزیرِ اعظم نریندر مودی کو فون کر کے بتایا کہ پاکستان بھارت پر بہت بڑا حملہ کرے گا، اگر ہم نے کچھ باتیں تسلیم نہیں کیں، اس پر نریندر مودی نے عندیہ دیا کہ بھارت بھی جواب دے گا۔
جے شنکر کے مطابق یہ کال اس وقت کی گئی جب خطے میں کشیدگی اپنے عروج پر تھی۔ امریکی نائب وزیر خارجہ نے نہ صرف بھارت کو تنبیہ کی بلکہ کچھ مخصوص شرائط بھی پیش کیں اور زور دیا کہ ان شرائط کو تسلیم کرنا خطے کے امن کے لیے ضروری ہے۔
وزیر خارجہ جے شنکر کے بقول ”امریکی نائب وزیر خارجہ نے وزیراعظم مودی سے کہا کہ حالات بہت نازک ہیں اور اگر بھارت نے مطلوبہ شرائط کو تسلیم نہیں کیا تو پاکستان کی جانب سے ایک بڑا عسکری ردعمل یا حملہ خارج از امکان نہیں۔“
امریکی میگزین کےمطابق پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی مسلسل جارحیت پرپاکستان نے آپریشن معرکہ حق کے ذریعے منہ توڑ جواب دیا، بھارت میں آدم پور، ادھم پور، بھٹنڈا، سورت گڑھ، مامون، اکھنور، جموں سمیت دس سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا،اڑی فیلڈ سپلائی ڈپو، سرسہ اور ہلوارا ائر فیلڈ بھی تباہ کر دی تھی۔
سیزفائر کی تفصیلات بتاتے ہوئے امریکی صحافی نک رابرٹسن نے بتایا کہ حساس انٹیلی جنس کی وجہ سے امریکا نے پاک بھارت کشیدگی میں اپنی مداخلت بڑھائی، بھارتی حملے کے بعد پاکستان نے بھارت پر نہ رکنے والے میزائلوں کی بارش کی،، پاکستانی میزائل حملوں کے بعد بھارت پیچھے ہٹنے اور مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور ہوا ہے۔
خیال رہےکہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت کی جانب سے پاکستانی علاقوں میں متعدد فضائی حملے کیے گئے تاہم پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی کے نیتجے 7 بھارتی طیارے تباہ ہوئے، بعد ازاں بھارت مختلف علاقوں پر ڈرونز اور میزائل حملے بھی کرتا رہا۔
مزیدپڑھیں:صنم جاوید کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا