پی ایس بی کا کھیلوں کی فیڈریشنز میں 2 مدتوں سے زائد عہدوں پر برقرار رہنے کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے کھیلوں کی فیڈریشنز میں 2 مدتوں سے زائد عہدوں پر برقرار رہنے کا نوٹس لے لیا۔
نیشنل اسپورٹس پالیسی کی خلاف ورزی پر 9 فیڈریشنز عہدیداران کو انتباہی خط ارسال کیا گیا ہے۔
خط میں سپریم کورٹ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پی ایس بی سے الحاق کے لیے نیشنل اسپورٹس پالیسی پر عمل لازمی ہے، بیس بال فیڈریشن کے صدر اور خزانچی دو مدتوں سے زائد عہدے پر برقرار ہیں۔ بیس بال کے سیکریٹری پہلے صدر کے عہدے پر فائز رہے، دوبارہ سیکریٹری جنرل کے عہدے پر کام کر رہے ہیں، جو کہ خلاف ضابطہ ہے۔
خط کے متن کے مطابق تائیکوانڈو و جوڈو فیڈریشن کے صدور اور سیکرٹریز پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے جبکہ سیلنگ و کراٹے فیڈریشنز کے سیکرٹری جنرلز نے مدتِ مقررہ سے تجاوز کیا۔
خط میں انتباہ کیا گیا کہ خلاف ورزی کے مرتکب عہدیداران 30 یوم میں اصلاح و احوال کریں، بصورت دیگر متعلقہ فیڈریشنز پی ایس بی سے ملنے والے فوائد سے محروم ہو جائیں گے۔
قومی سپورٹس پالیسی کے تحت فیڈریشن یا ایسوسی ایشن میں کسی بھی عہدیدار کی مدتِ عہدہ 4 سال ہے، کوئی بھی فرد دو مدتوں کے لیے کسی بھی عہدے پر فائز رہ سکتا ہے لیکن دو مدتوں کے بعد دوبارہ اسی عہدے پر تقرری کی اجازت نہیں ہے۔ تاہم، ایسے افراد کسی اعلیٰ عہدے یا نئی ایسوسی ایشن کیلئے انتخاب لڑ سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایس بی
پڑھیں:
دھونی کی ’کیپٹن کُول‘ ٹریڈ مارک حاصل کرنیکی درخواست منظور
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کی ’کیپٹن کُول‘کا ٹریڈ مارک حاصل کرنے کی درخواست ٹریڈ مارک رجسٹری آف انڈیا کی جانب سے باقاعدہ منظور کرلی گئی۔
16 جون 2025 کو منظور ہونے والی درخواست کے 120 دن تک اگر کسی ثالث فریق نے کوئی اعتراض نہ اٹھایا تو یہ ٹریڈ مارک مہندر سنگھ دھونی کو دے دیا جائے گا۔
یہ ٹریڈ مارک اسپورٹس ٹریننگ، کوچنگ اور اسپورٹس ٹریننگ سہولیات اور سروسز کی فراہمی کے تحت فائل کیا گیا ہے۔
سابق بھارتی کپتان کی جانب سے یہ درخواست جون 2023 میں جمع کرائی گئی تھی۔ اس وقت ان کو رجسٹری نے مطلع کیا تھا کہ ٹریڈ مارک ’کیپٹن کُول‘ ایک اور کمپنی پربھا اسکل اسپورٹس (او پی سی) پرائیوٹ لمیٹڈ پہلے ہی رجسٹر کرا چکی ہے۔
جواب میں مہندر سنگھ دھونی نے ٹریڈ مارک کے لیے ریکٹیفیکیشن پٹیشن دائر کی جس میں یہ الزام عائد کیا کہ کمپنی دھونی کے برانڈ کو استعمال کرنے کی اور اصطلاح کی مقبولیت استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ایم ایس دھونی کی درخواست پٹیشن دائر کیے جانے کے کم از کم چار سماعتوں کے بعد منظور کی گئی۔