سینیئر اداکارہ سلمیٰ ظفر نے اپنی ازدواجی زندگی کے حوالے سے ایک سبق آموز اور حیران کن انکشاف کیا ہے۔

ڈراما سیریلز نمک حرام، مشک، قرضِ جان اور زیبائش میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی سینیئر اداکارہ سلمیٰ ظفر نے نجی ٹی وی پر ایک انٹرویو میں اپنی زندگی کے ان گوشوں سے پردہ اُٹھایا جو اب تک سامنے نہیں آئے تھے۔

سلمیٰ ظفر نے بتایا کہ محبت میں دھوکا ملا لیکن پھر بھی امید کا دامن نہیں چھوڑا۔ جب کسی کی طرف سے وہی محبت نہ ملے جو آپ دے رہے ہوں، تو دل ٹوٹتا ہے، لیکن میں نے ہار نہیں مانی۔ میں منتظر کھڑی رہی کہ وہ شخص لوٹ آئے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ شادی کے 18 سال بعد میرے شوہر نے دوسری شادی کرلی۔ تب میں نے یہی سوچا کہ جب کسی سے محبت کرتے ہیں تو اس کی ہر خوبی اور خامی کے ساتھ محبت کرتے ہیں حتیٰ کہ اس کے ناپسندیدہ فیصلوں کے ساتھ بھی۔

اداکارہ سلمیٰ ظفر نے کہا کہ محبت میں سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے، بس پھر میں نے اپنے شوہر کا انتظار کیا اور وہ بعد میں اُس خاتون کو طلاق دیکر واپس میرے پاس لوٹ آئے۔

سلمیٰ ظفر نے کہا کہ میں نے کبھی اُن دوسری خاتون کے لیے بددعا نہیں کی، نہ ہی برا بھلا اور کہا اور نہ ہی ان خاتون کے طلاق ہونے سے میرا کوئی تعلق ہے۔ میں نے بس صبر کیا تھا۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

قبولِ اسلام اور شادی دونوں میرے اپنے فیصلے ہیں، خاتون یاتری کا بیان

خاتون یاتری سربجیت کور ( اب ’نور‘) نے کہا ہے کہ اسلام قبول کرنا اور شادی کرنا دونوں ان کے اپنے فیصلے ہیں، اور اس میں کوئی زبردستی شامل نہیں۔

پاکستان کے شہر شیخوپورہ میں ایک بھارتی سکھ خاتون، سربجیت کور، نے عدالت میں بتایا ہے کہ انہوں نے اپنی خوشی سے اسلام قبول کیا ہے اور پاکستانی شہری نصیر حسین سے شادی کی ہے۔ انہوں نے مجسٹریٹ شہباز حسن رانا کو بتایا کہ ان پر نہ کوئی دباؤ تھا اور نہ کسی نے انہیں مجبور کیا۔ وہ اپنے شوہر کے ساتھ ہی رہنا چاہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے سکھ یاتری خاتون کی پاکستانی شہری سے شادی، اداروں کی جانب سے تلاش کا سلسلہ جاری

عدالت میں ان کی وکیل کے طور پر احمد حسن پاشا پیش ہوئے۔ عدالت میں دیے گئے بیان کے مطابق سربجیت کور نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نام نور رکھا، اور انہوں نے اپنا فیصلہ مکمل طور پر خود کیا۔ نکاح 5 نومبر 2025 کو فاروق آباد میں ہوا، جس میں حق مہر 10 ہزار روپے رکھا گیا تھا، جو پہلے ہی ادا کیا جا چکا ہے۔

نور نے عدالت میں دوبارہ کہا کہ اسلام قبول کرنا اور شادی کرنا دونوں ان کے اپنے فیصلے تھے، اور اس میں کوئی زبردستی شامل نہیں تھی۔ نکاح نامے میں درج ہے کہ وہ پہلے سے طلاق یافتہ ہیں اور دو بچوں کی ماں ہیں۔

سربجیت کور 4 نومبر کو سکھ یاتریوں کے ایک گروپ کے ساتھ پاکستان آئی تھیں۔ یہاں آنے کے بعد انہوں نے گروپ کو چھوڑ دیا اور بعد میں ایک پاکستانی شہری سے شادی کر لی۔ ان کی گمشدگی کا پتا اس وقت چلا جب 13 نومبر کو باقی بھارتی یاتری واپس جانے کی تیاری کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیے پاکستان یاترا کے دوران لاپتہ بھارتی سکھ خاتون نے اسلام قبول کر کے شادی کرلی

گمشدگی کی رپورٹ کے بعد پولیس اور حساس اداروں نے تلاش شروع کی۔ جمعہ کے روز پتہ چلا کہ انہوں نے پاکستانی نوجوان سے شادی کر لی ہے۔ اگلے دن وہ خود عدالت میں پیش ہوئیں اور اپنا حلفیہ بیان دیا۔

اب متعلقہ ادارے فیصلہ کریں گے کہ آیا انہیں بھارت واپس بھیجا جائے یا پاکستان میں رہنے کی اجازت دی جائے، کیونکہ ان کا ویزا 13 نومبر کو ختم ہو چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خاتون سکھ یاتری سربجیت کور

متعلقہ مضامین

  • ثانیہ زہرا قتل کیس، مقتولہ کے شوہر کو سزائے موت سنادی گئی
  • شوہر قتل کیس ‘خاتون سمیت تین ملزمان جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے
  • لاہور ہائیکورٹ کا پولیس کو خاتون نور بی بی کو ہراساں نہ کرنے کا حکم
  • بھارتی اداکارہ میرا وسودیون کا اپنی تیسری طلاق کا اعلان
  • کراچی کے پوش علاقے سے لڑکی کی پھندا لگی لاش برآمد 
  • بیٹے نے دوسری شادی کرنے پر ماں کو کلہاڑی کے وار سے موت کے گھاٹ اُتار دیا
  • خاندان کا ادارہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار کیوں؟
  • قصور، ناخلف بیٹے نے دوسری شادی کرنے پر ماں کو کلہاڑی کے وار سے موت کے گھاٹ اُتار دیا
  • ’گووندا اچھے شوہر نہیں… ہیروئینز کے ساتھ زیادہ وقت گزارا، اہلیہ سنیتا آہوجا
  • قبولِ اسلام اور شادی دونوں میرے اپنے فیصلے ہیں، خاتون یاتری کا بیان