کار دریائے نیلم میں جاگری، 6 افراد جاں بحق، ایک بچہ لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
آزاد کشمیر کی وادی نیلم کے علاقے چلہانہ کے مقام پر ایک کار خوفناک حادثے کا شکار ہوکر دریائے نیلم میں جاگری، جس کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ ایک بچہ تاحال لاپتہ ہے۔
پولیس کے مطابق حادثہ جمعہ کی صبح پیش آیا، جب ایک کار میں سوار 7 افراد سفر کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے علاقے لیاری میں 5 منزلہ عمارت گرگئی، 5 افراد جاں بحق، متعدد زخمی
پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں 5 خواتین اور ایک مرد شامل ہیں، جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، تمام افراد کا تعلق مظفرآباد سے بتایا جا رہا ہے۔
حکام کے مطابق حادثے کی وجوہات فی الحال معلوم نہیں ہو سکیں، دریا میں لاپتا بچے کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیموں کا سرچ آپریشن جاری ہے۔
مزید پڑھیں: غیرملکی خاتون کوہ پیما نانگا پربت سر کرنے کی مہم میں ہلاک، لاش کی تلاش جاری
پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے حادثے کے بعد امدادی کارروائیاں فوری طور پر شروع کر دی تھیں، اور مقامی افراد نے بھی ریسکیو میں مدد فراہم کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کشمیر چلہانہ حادثہ ریسکیو کار مظفرآباد وادی نیلم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ریسکیو کار وادی نیلم
پڑھیں:
سانحہ دریائے سوات، ڈی جی ریسکیو خیبرپختونخوا انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش
ڈی جی ریسکیو خیبرپختونخوا شاہ فہد سانحہ دریائے سوات سے متعلق بنی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہوگئے۔
انکوائری کمیٹی نے ڈی جی ریسکیو سے سوال کیا کہ جس وقت واقعہ ہوا آپ کہاں تھے؟
ڈی جی ریسکیو شاہ فہد نے جواب دیا کہ جس وقت واقعہ پیش آیا، میں پشاور میں تھا۔
کمیٹی نے سوال کیا کہ ریسکیو اہلکاروں نے سیلاب میں پھنسے افراد کو بچانے کے لیے کیا کیا؟
محکمہ آبپاشی نے اپنی رپورٹ میں ریسکیو 1122 کو فلڈ ریسکیو آلات مہیا کرنے کی سفارش کی ہے۔
شاہ فہد نے کہا کہ 27 جون کو سوات میں مختلف مقامات پر سیلاب میں پھنسے افراد کو بچانے کے لیے آپریشنز کیے جس کے دوران درجنوں افراد کو بچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 9 بج کر 45 منٹ پر کال موصول ہوئی، ایمبولینس موقع پر پہنچی تاہم ایمرجنسی کی نوعیت الگ تھی، واقعے کی جگہ پر غوطہ خور، کشتی اور دیگر سامان بھیجا۔
ڈی جی ریسکیو نے مزید کہا کہ غوطہ خوروں نے مینگورہ بائی پاس روڈ کے قریب دریائے سوات سے 3 سیاحوں کو بچایا، سوات واقعے کے بعد ریسکیو اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے اور انٹرنل انکوائری کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سوات میں دریائے سوات کے کنارے تفریح کی غرض سے آنے والے سیاحوں کے لیے خوشی کا لمحہ قیامت بن گیا تھا۔
مینگورہ بائی پاس کے قریب اچانک پانی کا ریلا آنے سے 17 سیاح دریا میں بہہ گئے تھے۔