UrduPoint:
2025-09-18@22:22:31 GMT

وادی نیلم میں گاڑی دریامیں جا گری،5 خواتین سمیت 6 جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT

وادی نیلم میں گاڑی دریامیں جا گری،5 خواتین سمیت 6 جاں بحق

نیلم(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04جولائی 2025)وادی نیلم میں گاڑی دریامیں جا گری،حادثے میں خواتین سمیت6افراد جاں بحق ہوگئے،واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار اور پولیس کی بھاری کی نفری موقع پر پہنچ گئی،گاڑی میں سوار خاندان کا تعلق مظفرآباد سے تھا۔ بتایا گیا ہے کہ وادی نیلم میں کریم آباد کے مقام پرگاڑی کو موڑ کاٹتے ہوئے حادثہ پیش آیاجس کے نتیجے میں 5خواتین سمیت6جاں بحق ہوگئے۔

ڈی ڈی ایم اے نیلم کے مطابق دریائے نیلم میں چلہانہ کے مقام پر گاڑی گہری کھائی میں جاگری۔حادثے میں چھ افراد جاں بحق ہوئے تمام چھ افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا ہے۔ڈی ڈی ایم اے نیلم کا کہنا ہے حادثے میں ایک بچہ لاپتہ ہے جس کی تلاش کیلئے پولیس اور ریسکیو ٹیمیں آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ امدادی کارروائیوں میں دشوار گزار راستے اور اندھیرے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی گلگت میں باراتیوں کی گاڑی دریا میں جا گری تھی جس کے نتیجے میں دلہا سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ریسکیو حکام کے مطابق چھلت نگر میں افسوسناک حادثہ پیش آیاتھا جہاں باراتیوں کی گاڑی دریا میں گرنے سے دلہا سمیت ایک ہی خاندان کے چھ افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ دلہا باراتیوں کے ساتھ دلہن لینے جا رہا تھا۔موڑ کاٹتے ہوئے گاڑی دریا برد ہوگئی۔

حکام کا کہنا تھا کہ تین افراد کی نعشیں نکالی جا چکی تھیں۔گاڑی ایک خطرناک موڑ کاٹتے ہوئے بے قابو ہو کر گہرے دریا میں جا گری تھی۔ ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ دیگر افراد کی تلاش جاری تھی۔ دریا کی تیز لہروں کے باعث تلاش میں مشکلات درپیش تھیں۔مقامی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا جبکہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ شدید پریشانی کا شکار ہوگئے تھے۔حادثے کا شکار تمام افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے جن میں دلہا بھی شامل تھا۔حادثے نے علاقے میں فضائے سوگ طاری کر دی تھی اور مقامی افراد بڑی تعداد میں جائے وقوعہ پر جمع ہو کر ریسکیو اہلکاروں کی مددکی تھی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گاڑی دریا نیلم میں افراد کی

پڑھیں:

قابض حکام کے خلاف وادی کشمیر کی فروٹ منڈیوں میں مکمل ہڑتال

ذرائع کے مطابق ہڑتال کے باعث سوپور، ہندواڑہ، شوپیاں، کولگام اور اسلام آباد سمیت تمام منڈیوں میں کاروبار مفلوج ہو کر رہ گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر جموں ہائی وے پر پھلوں سے لدے ٹرکوں کی نقل و حرکت کو یقینی بنانے میں قابض حکام کی ناکامی کے خلاف وادی کشمیر کی تمام فروٹ منڈیوں میں آج مکمل ہڑتال کی گئی۔ ذرائع کے مطابق ہڑتال کے باعث سوپور، ہندواڑہ، شوپیاں، کولگام اور اسلام آباد سمیت تمام منڈیوں میں کاروبار مفلوج ہو کر رہ گیا۔سوپور فروٹ منڈی میں جو ایشیا کی دوسری سب سے بڑی فروٹ منڈی ہے، جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جہاں کاشتکار رو پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پھل ہائی وے پر پھنسے ٹرکوں میں خراب ہو رہے ہیں جو ان کی سال بھر کی محنت ہے اور قابض انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی وے پر لوہے اور دیگر اجناس لے جانے والے ٹرکوں کو نقل و حرکت کی اجازت ہے اور پھلوں سے لدے ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا جا رہا ہے۔ صرف ضلع رام بن میں سیبوں سے لدے 500 سے زائد ٹرک پھنسے ہوئے ہیں جس سے کاشتکاروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کاشتکاروں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں کشمیر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کئی دنوں سے پھنسے ٹرکوں میں پھل خراب ہو رہے ہیں اور انہیں نقل و حرکت کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام کی بے حسی شرمناک ہے۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے خندورہ میں بھارتی فوج کی جانب سے بچھائی ہوئی بارودی سرنگ کے دھماکے میں شدید زخمی ہونے والا ایک نوجوان سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ زخمی نوجوان شاہد احمد اتوار سے موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا تھا۔

دریں اثناء لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت قابض انتظامیہ نے ڈوڈہ، کشتواڑ اور رام بن اضلاع میں 300 سے زائد سوشل میڈیا اکائونٹس کو بلاک کر دیا ہے۔ ان اکائونٹس سے رکن اسمبلی معراج ملک کی گرفتاری کے بعد پولیس کی بربریت کو اجاگر اور زمینی حقائق کو بے نقاب کیا جا رہا تھا۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ متعدد سوشل میڈیا اکائونٹس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ بھارتی ایجنسیوں نے ان اکائونٹس کو مستقل طور پر بلاک کرنے کے لیے سوشل میڈیا کمپنیوں سے رابطہ کیا ہے۔

ادھر جموں کے سب سے قدیم دیہات میں سے ایک کھیری میں بڑے پیمانے پر زمین دھنسنے سے درجنوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔ مقامی لوگوں نے متنازعہ رنگ روڈ منصوبے کو پہاڑی ڈھلوانوں کو غیر مستحکم کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ علاقے میں کم از کم 19 مکانات منہدم ہو گئے ہیں جبکہ سینکڑوں کنال اراضی دھنس گئی ہے۔ علاقے کے لوگوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو 750 افراد پر مشتمل پوری بستی صفحہ ہستی سے مٹنے کا خدشہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • ڈیرہ بگٹی، بارودی سرنگ کے دھماکے، ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
  • پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
  • رکن اسمبلی کی گاڑی حادثے کا شکار، گل ابراہیم ساتھیوں سمیت زخمی
  • اپردیر :رکن صوبائی اسمبلی کی گاڑی کھائی میں گرگئی، دوساتھیوں سمیت زخمی
  • کراچی، سی ویو کے قریب کار سے خاتون سمیت 2 افراد کی لاشیں برآمد
  • عورتوں کے بجائے مرد بچے جنیں گے؟ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کارنامہ
  • راولپنڈی: چکوال روڈ پر ٹرالر دکان میں گھس گیا، ایک شخص جاں بحق، تین زخمی
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • قابض حکام کے خلاف وادی کشمیر کی فروٹ منڈیوں میں مکمل ہڑتال