وادی نیلم میں گاڑی دریا میں جاگری،6 افراد جاں بحق، ایک لاپتہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
وادی نیلم میں گاڑی دریا میں جاگری،حادثے کے نتیجے میں پانچ خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔
وادی نیلم میں سیاحوں کی گاڑی دریائے نیلم میں گرنے کا ایک واقعہ پیش آیا ہے،ڈی ڈی ایم اے نیلم کے مطابق دریائے نیلم میں چلہانہ کےمقام پر گاڑی گہری کھائی میں جاگری،حادثے میں چھ افراد جاں بحق ہوئے، چھ افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا ہے،کار میں 5خواتین اور بچے سمیت 7 افراد سوار تھے۔
ڈی ڈی ایم اے نیلم کا کہنا ہے حادثے میں ایک بچہ لاپتہ ہے،جس کی تلاش کے لیے پولیس اور ریسکیو ٹیمیں آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں،حادثہ میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کا تعلق مظفرآد آزادکشمیر سے ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نیلم میں
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا صبح سویرے 7 بجے کے قریب لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں نے ایکسپریس نیوز کوبتایا ہے کہ دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
ایک رہائشی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں بارودی سرنگیں اب روزمرہ کا خطرہ بن چکی ہیں اور ہم اپنے بچوں کو گھر سے باہر بھیجنے سے ڈرتے ہیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔