بھارت کے ڈپٹی آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے دفاعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان سے جنگ میں اپنی ناکامی کا اعتراف کرلیا۔ 

بھارتی میڈیا کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں ہمیں ایک نہیں تین ممالک کا سامنا تھا۔ ہمارا سامنے سرحد ایک تھی مگردشمن 3 تھے۔

انھوں نے کہا کہ بھارت کو جنگ میں پاکستان کے ساتھ ساتھ چین اور ترکیہ کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا جو پاکستان کی مکمل مدد کر رہے تھے۔

لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے بغیر کوئی ثبوت پیش کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ چین جنگ کے دوران بھارتی تنصیبات سے متعلق پاکستان کو براہ راست معلومات فراہم کرتا رہا تھا۔

بھارتی ڈپٹی آرمی چیف نے مزید کہا کہ جب پاکستان سے ڈی جی ایم او (ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز) کی سطح پر بات چیت ہو رہی تھی تو انھوں نے حیران کن بات بتائی کہ پاک فوج کو آپ لوگوں کی تمام حرکت و نقل کا معلوم تھا۔

#WATCH | Delhi: At the event 'New Age Military Technologies' organised by FICCI, Deputy Chief of Army Staff (Capability Development & Sustenance), Lt Gen Rahul R Singh says, "Air defence and how it panned out during the entire operation was important.

.. This time, our population… pic.twitter.com/uF2uXo7yJm

— ANI (@ANI) July 4, 2025

بقول بھارتی فوج کے نائب سربراہ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پاک فوج کو یہ بھی معلوم ہے کہ آپ کا فلاں اہم شعبہ نہ صرف مکمل ہوچکا ہے بلکہ ایکشن کے لیے تیار کھڑا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے کہا کہ اعداد وشمار سے بھی یہ بات ثابت ہے کہ گزشتہ 5 برسوں میں 81 فیصد اسلحہ اور آلات جو پاکستان کو ملے ہیں وہ سب چینی ساختہ تھے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ دراصل چین اپنے ہتھیاروں کو دوسرے ہتھیاروں کے سسٹمز کے خلاف ٹیسٹ کر رہا تھا۔

لیفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ چین کے علاوہ ترکیے نے بھی پاکستان کی بھر پور مدد کی۔ وہ پہلے ہی پاکستان کو ڈرون فراہم کر رہا تھا لیکن ان کے ساتھ اب ماہر افراد بھی موجود تھے۔

بھارتی فوج کے نائب سربراہ نے اپنے دفاعی نظام کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے اور دفاعی نظام کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے پاک فضائیہ کی الیکٹرانک جنگی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن سندور کے دوران ان کی کارکردگی بے مثال تھیں اور پاک فوج کے الفتح راکٹ سسٹم نے بھارتی فوجی اڈوں کو مؤثر طریقے سے نقصان پہنچایا۔

یاد رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک انٹرویو میں ایسے ہر الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ پاکستان کی جنگ تھی اور یہ جیت میڈ اِن پاکستان تھی۔

 

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کو کرتے ہوئے کہا کہ

پڑھیں:

امریکی صدر نے غزہ کے امن کیلئے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں: نائب وزیراعظم

امریکی صدر نے غزہ کے امن کیلئے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں: نائب وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 3 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: (آئی پی ایس) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ امن معاہدے کیلئے ٹرمپ نے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں، یہ وہ ڈرافٹ ہے جس میں تبدیلی کی گئی ہے، فلسطین کے حوالے سے قائد اعظم کی پالیسی پر ہی عمل پیرا ہیں۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں قوم کی بھرپور نمائندگی کی، کشمیر کے ساتھ فلسطین کا مسئلہ اٹھایا، عالمی معاملات پر گفتگو کی اور موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ اٹھایا، وہاں اسرائیل کا نام لے کر اس کی مذمت کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی جانے سے پہلے ہماری بات ہوئی کہ اقوام متحدہ کا اجلاس تو ہر سال ہوتا ہے، اس بار 80 واں ہو رہا ہے لیکن اقوام متحدہ غزہ میں خونریزی رکوانے میں ناکام ہوچکا ہے، یورپی یونین ناکام ہو چکی ہے، عرب ممالک ناکام ہو چکے ہیں، ہماری کوشش تھی کہ کچھ ممالک کے ساتھ ملکر امریکا، جو آخری امید ہے اسے شامل کیا جائے اور معصوم جانوں کی روز ہونے والی خونریزی، بھوک سے اموات اور بے دخلی اور مغربی کنارے کو ہڑپ کرنے کے منصوبے کو روکا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں ایک منصوبہ تھا کہ کچھ ممالک مل کر امریکی صدر سے رابطہ کریں اور انہیں اس میں شامل کریں کہ اس وقت سب سے زیادہ تکلیف دہ مسئلہ ہے، جہاں 64 ہزار افراد شہید اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، اقوام متحدہ میں درجنوں قرار دادیں منظور ہوچکی ہیں، او آئی سی کی قرار دادیں منظور ہوچکی ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں کہا کہ غزہ انسانوں کے قبرستان کے ساتھ ساتھ عالمی ضمیر کا قبرستان بھی بن چکا ہے، 5 عرب ممالک، پاکستان، ترکیہ اور انڈونیشیا کے صدور اور وزرائے اعظم نے اپنے وزرائے خارجہ کے ہمراہ امریکی صدر سے ملاقات کی۔

غزہ میں امن معاہدے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ جب ہمیں 20 نکاتی ایجنڈا دیا گیا تو اسلامی ممالک کی طرف سے ہم نے ترمیم شدہ 20 نکاتی پلان دیا لیکن جو 20 نکاتی ڈرافٹ فائنل ہوا اس میں تبدیلیاں کی گئیں اور 20 نکاتی ڈرافٹ میں تبدیلیاں ہمیں قبول نہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ وہ ڈرافٹ نہیں جو ہم نے تیار کیا تھا اور اس حوالے سے دفتر خارجہ کی بریفنگ میں وضاحت دے چکے ہیں اور ہم 8 مسلم ممالک نے جو ڈرافٹ تیار کیا اس پر فوکس رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی ضروری ہے اور غزہ کی تعمیر نو کی جائے، یہ ہمارا ذاتی مسئلہ نہیں ہے یہ اسلامی ممالک کی ذمہ داری ہے، مسئلہ فلسطین پر سیاست کی گنجائش نہیں، فلسطین سے متعلق ہماری وہی پالیسی ہے جو قائد اعظم کی تھی۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ صمود فوٹیلا میں ہمارے ایک سینیٹر صاحب بھی تھے، ہمارا اسرائیل سے کوئی رابطہ نہیں، اسرائیل نے 22 کشتیاں تحویل میں لے کر لوگوں کو تحویل میں لیا ہے، ہماری اطلاع کے مطابق سینیٹر مشتاق احمد بھی تحویل میں لیے جانے والوں میں شامل ہیں، ہم سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت تمام پاکستانیوں کی رہائی کے لئے ایک بااثر یورپی مل سے رابطے میں ہیں۔

سعودی عرب کے ساتھ معاہدے سے متعلق اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حرمین الشریفین پر ہماری جان بھی قربان ہے اور یہ معاہدہ آناً فَآناً نہیں ہوا، پی ڈی ایم دور میں معاہدے پر بات چیت شروع ہوئی اور اس حکومت نے اس معاہدے پر کام تیز کیا، اللہ تعالیٰ نے ہمیں خادمین اور محافظین میں شامل کیا ہے جس پر شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی اہم معاہدہ ہے اور آنکھیں بند کر کے معاہدہ نہیں کیا گیا، ہمارے معاہدے کے بعد دوسرے ممالک نے بھی دلچسپی کا اظہار کیا، جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران کئی ممالک نے ہم سے بات کی، اگر مزید ممالک آگئے تو یہ ایک نیٹو بن جائے گا اور میرا یقین ہے پاکستان مسلم امہ کو لیڈ کرے گا، ایٹمی قوت کے بعد معاشی قوت بننا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسی ڈی اے نے جموں و کشمیر ہاؤسنگ سوسائٹی کو فائنل شوکاز نوٹس جاری کر دیا سی ڈی اے نے جموں و کشمیر ہاؤسنگ سوسائٹی کو فائنل شوکاز نوٹس جاری کر دیا سی ڈی اے کا بحریہ ٹاؤن کے خلاف بڑا ایکشن، شوکاز نوٹس جاری،کاپی سب نیوز پر حماس کے عسکری ونگ نے جنگ بندی منصوبہ مسترد کردیا، بی بی سی کا بڑا انکشاف پاکستانی ہمالیائی نمک سے تیار صابن نے عالمی ایوارڈ اپنے نام کرلیا فورسز کا بلوچستان کے ضلع شیرانی میں آپریشن، 7 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 6 اکتوبر تک بغیر کاروائی کے ملتوی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • حیدرآباد: عالمی یوم اساتذہ پر ایک ٹیچر طالب عملوں کو کمپیوٹر کے بارے میں معلومات فراہم کررہا ہے
  • معرکہ حق میں شکست کے باوجود مودی سرکار کی افواج میں جارحیت کا سلسلہ جاری
  • معرکہ حق میں عالمی رسوائی کے باوجود انتہا پسند مودی کی  شکست خوردہ افواج  کا جنگی جنون برقرار 
  • وپو کا پشاور میں فلیگ شپ اسٹور کا افتتاح
  • پاکستان کو سوچناپڑے گا   دنیا کے نقشے پر رہنا چاہتا ہے یا نہیں ،بھارتی آرمی چیف کی بڑھک
  • امریکی صدر نے غزہ کے امن کیلئے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں: نائب وزیراعظم
  • امریکا یوکرین کو روسی شہروں پر حملوںکی معلومات فراہم کریگا
  • اعلیٰ سطح کمیٹی کا اجلاس؛ 2026-27 میں پاکستان کی چیئرمین شپ کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا
  • ٹرمپ منصوبے میں ہماری پیش کردہ ترمیم نہ کی گئی تو ناکام ہو جائیگا، جہاد اسلامی فلسطین
  • کوئٹہ : جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر حمیرا طارق وفد کے ہمراہ خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران میں رہنماؤں سے ملاقات کررہی ہیں اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری و ڈائریکٹر میڈیا سیل حلقہ خواتین ثمینہ سعید، ناظمہ صوبہ شازیہ عبداللہ اور جے آئی یوتھ