شہادتِ حسینؓ باطل اقتدار کے خاتمے کیلیے عظیم جہاد تھا، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے درگاہ حضرت میاں میر میں ہدیۃ الہادی کے زیراہتمام ساتویں محرم کی شہادتِ حسینؓ کانفرنس، شیعہ سنی مشترکہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہادتِ حسینؓ باطل، ناجائز اقتدار کے خاتمے کے لیے عظیم جہاد تھا۔ میدانِ کربلا میں خانوادہ رسول ؐکی شہادتیں ملت اسلامیہ کے لیے اتحاد کا پیغام ہے۔ شیعہ سنی تفریق نے یزیدیت کی تباہ کاریوں کو پھیلایا اور حسینیت کا راستہ روکا ہے۔ کائنات کا مالک و خالق اللہ تعالیٰ ہے۔ انسانوں کی تربیت کے لیے انبیاء و رسُل اور آسمانی کتابیں نازل فرمائیں اور دین کی تکمیل محمد مصطفیؐ کی ختم نبوت کے ذریعے ہوگئی۔ امام حسینؓ نے اپنے خاندان کو عظیم ترین مقاصد کے لیے قربان کیا کہ دین اسلام پر حملہ روکا جائے، انسانوں کو انسانوں کی بادشاہت سے بچایا جائے، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے بنیادی اصولوں سے انحراف کو روکا جائے۔ اسلامی دستور کے خاتمے، انسانوں کے بنیادی حقوق، عزت و شرف کے خاتمے کا اسلوب اقتدار کا خاتمہ ہو، عامۃ الناس کے خون پسینہ کی کمائی سے قومی خزانے کو بددیانتی اور عیاشیوں کے لیے استعمال سے روکا جائے۔ امام حسینؓ نے شہادت پاکر اسلام کے ابدی پیغام کو زندہ کردیا اور یزید نے بیدردی سے قتل کرکے ظاہری فتح پائی لیکن قیامت تک رُسوا ہوگیا۔ غزہ، ایران، پاکستان اور بنگلا دیش میں نامساعد حالات کے باوجود ملت اسلامیہ کو عزت ملی ہے۔ عالم اسلام عسکری، معاشی، سیاسی، علم و ٹیکنالوجی کے محاذوں پر مشترکہ لائحہ عمل بنالے تو عالم کفر یزید کی طرح رُسوا ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے البلاغ ٹرسٹ کے اجلاس اور لاہور میں اہل سنت رابطہ کمیٹی کے تحفظ اہل بیت و تحفظ عظمت صحابہؓ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو قومی نظریہ، قرآن و سنت کے انقلابی پیغام سے جڑے رہنا ملت اسلامیہ کے لیے تحفظ اور اجتماعی طاقت کا ذریعہ ہے۔ انسانوں پر انسانوں کی نہیں اللہ تعالیٰ کی بادشاہت اور محسن انسانیتؐ کی فرمانروائی ہی اہل اسلام کے لیے ترقی اور وقار کا راستہ ہے۔ شیعہ سنی اِس حقیقت کو تسلیم کرلیں کہ تفرقہ تباہی ہے اور تفرقہ بازی، دل آزاری، مقدسات کی توہین ہی اسلام کے مقابلے میں عالم کفر کی طاقت بن گیا ہے۔لیاقت بلوچ نے سوالات کے جواب میں کہا کہ سیاسی بحرانوں کے خاتمے کے لیے مسلم لیگ، پی پی پی اور پی ٹی آئی کو اپنی غلطیاں تسلیم کرنے اور ضد، اَنا، ہٹ دھرمی ترک کرنا ہوگی۔ مذاکرات سب چاہتے ہیں لیکن سیاسی اسٹیک ہولڈرز خود ابہام پیدا کرتے ہیں۔ باہم نوراکشتی کو تیار عناصر مذاکرات کی ہر کوشش کو ناکام بنادیتے ہیں۔ سیاسی بحرانوں کا خاتمہ قومی ڈائیلاگ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔لیاقت بلوچ نے کسانوں اور مزدوروں کے وفد سے گفتگو میں کہا کہ زراعت کی ترقی اور صنعت کا پہیہ چلانے کے لیے بجلی، گیس، تیل کی قیمتیں کم کرنے اور ٹیکسوں کا بوجھ کم تر سطح پر لانے سے قومی معیشت کو استحکام ملے گا۔ حکومت کی سیاسی اور اقتصادی ناکامی سیکورٹی رِسک بن گئی ہے۔ زراعت اور صنعت کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جام کیا جارہا ہے، ملک کو درآمدات کی منڈی بنایا جارہا ہے، 47 فیصد عوام خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں، اقتصادی بحرانوں کا سدباب نہ کیا گیا تو اشرافیہ بھی ڈوبے گا اور 25 کروڑ عوام آزادی اور وقار سے محروم ہوںگے۔ جماعت اسلامی سیاسی اور معاشی بحرانوں کے خاتمے کے لیے قومی عوامی جدوجہد تیز تر کرے گی، ملک بھر میں عوامی کمیٹیوں کا قیام گراس رُوٹ لیول سے ”حق دو عوام کو” تحریک بنے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ نے کے خاتمے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
ایک شخص نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، عدلیہ کو اپنے ساتھ ملالیا، عمران خان
الیکشن چوری کیا گیا، ووٹ چوری کی سزا آرٹیکل چھ ہے، سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی پریس کانفرنس ریکارڈ پر ہے، جو ججز سچ کے ساتھ کھڑے ہیں وہ قوم کے ہیرو ہیں، توشہ خانہ 2 میں جھوٹے گواہ پیش کرکے وقت ضائع کیا جارہا ہے
افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی،خیبرپختونخوا میں امن کیلئے افغانستان، مقامی قبائل اور حکومت کو ساتھ بیٹھنا پڑے گا،علی امین گنڈا پور ، محمود خان اچکزئی وفد کے ہمراہ افغانستان جائیں، بانی پی ٹی آئی کا پیغام
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں امن کیلئے افغانستان، مقامی قبائل اور حکومت کو ساتھ بیٹھنا پڑے گا، افغانستان کے لوگوں کو پاکستان سے نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی۔توشہ خانہ 2 کیس سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ 2 میں جھوٹے گواہ پیش کرکے وقت ضائع کیا جارہا ہے، جھوٹے گواہ کی سزا سات سال قید ہے، کمرہ عدالت میں میڈیا کے جو تین چار لوگ آتے ہیں انہیں بولنے کی اجازت ہی نہیں۔علیمہ خان ںے کہا کہ بانی کو بچوں سے بات نہیں کرائی جاتی، بانی عمران خان نے کہا ہے کہ ان کا ملٹری ٹرائل چل رہا ہے۔علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن کیلئے افغانستان، مقامی قبائل اور حکومت کو ساتھ بیٹھنا پڑے گا، افغانستان کے لوگوں کو پاکستان سے نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، افغانوں کو دھکے دے کر نکالا گیا یے، دہشت گردی کی وجہ سے ہمارے فوجی، پولیس والے اور عام لوگ مارے جارہے ہیں۔علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ کے پی کے سارے ایم این ایز اور ایم پی ایز علی امین گنڈا پور کے ساتھ بیٹھیں، تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی وفد کے ہمراہ افغانستان جائیں، وہ قانونی طریقے سے عدالتوں میں کیسز کا سامنا کرینگے، ہمارا میڈیٹ چوری کیا گیا پارٹی کو دبایا گیا۔علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ کامن ویلتھ رپورٹ میں بتایا گیا ہے پاکستان میں الیکشن چوری کیا گیا، پاکستان میں ووٹ چوری کی سزا آرٹیکل چھ ہے، 26ویں ترمیم کرکے عدلیہ کو اپنے ساتھ ملالیا، سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی پریس کانفرنس ریکارڈ پر ہے، جو ججز سچ کے ساتھ کھڑے ہیں وہ قوم کے ہیرو ہیں، ملک میں عاصم لاء چل رہا ہے۔علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ایک شخص نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے پی ٹی آئی کو کرش کیا، کے پی میں امن قیام کرنا اور گورننس ٹھیک کرنا ضروری ہے، تمام ایم این ایز اور ایم پی ایز ان کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کریں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی نے کہا ہے پشاور میں فوری جلسہ کریں سب کو بلائیں، یہ حکومت ناجائز حکومت ہے۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کا ٹرائل تیزی سے چل رہا ہے، آج جو گواہ پیش کئے گئے ان پر سرکار کا پورا زور لگا ہوا ہے۔توشہ خانہ 2 کیس سماعت کے بعد علیمہ خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں سلمان صفدر کا مزید کہنا تھا کہ گواہان میں انعام شاہ جو ہر کیس میں گواہی دیتے ہیں اور پرائیویٹ اپریذر صہیب عباسی شامل ہیں، توشہ خان کیس میں قسطوں میں پراسیکیوشن ہورہی ہے، کبھی ایک تحفہ تو کبھی دوسرا تحفہ سامنے لایا جاتا ہے۔انہوں ںے کہا کہ اتنے مقدمات میں وکلاء کو انگیج کرنا چیلینج ہے، القادر کیس میں پوری گرمیاں ہم انتظار کرتے رہے ہیں، ہمارے کیسز ہائی کورٹ میں لگائے نہیں جاتے سات ماہ ہوگئے، القادر کیس میں ابھی تک تاریخ ہی نہیں دی جاتی، بانی پی ٹی آئی کے کیسز ختم نہیں ہورہے، ایک کیس ختم ہوتا ہے تو دوسرا کیس شروع ہوتا ہے۔انہوں ںے کہا کہ چیف جسٹس سے گزارش ہے ہمارے کیسز فکس کئے جائیں، بدقسمتی ہے ہمارے کیسز فکس نہیں کئے جارہے، بانی پی ٹی آئی کو اس بات پر تشویش ہے تاریخ کیوں نہںں دی جارہی۔