پنجاب بھر میں 9 محرم کو سکیورٹی ہائی الرٹ، 1 لاکھ سے زائد اہلکار تعینات
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
پنجاب بھر میں 9 محرم کو سکیورٹی ہائی الرٹ، 1 لاکھ سے زائد اہلکار تعینات moharram security WhatsAppFacebookTwitter 0 5 July, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس) 9 محرم الحرام کے موقع پر لاہور سمیت پنجاب بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ انسپکٹر جنرل پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق خطے کی مجموعی صورتحال کے پیش نظر صوبے بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور ملک دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آج صوبے بھر میں 1689 عزاداری جلوس اور 3895 مجالس منعقد ہو رہی ہیں۔ ان کی سیکیورٹی کے لیے ایک لاکھ سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ لاہور میں 79 جلوس اور 378 مجالس کے لیے 10 ہزار سے زائد پولیس اہلکار ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ دفعہ 144 پر مکمل عملدرآمد کرایا جا رہا ہے اور محرم الحرام کے کوڈ آف کنڈکٹ پر سختی سے عمل کروایا جا رہا ہے۔ جلوسوں اور مجالس کے اوقات، روٹس، اور لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی پابندی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
سیکیورٹی انتظامات کو مؤثر بنانے کے لیے سیف سٹیز اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے کیمروں کی مدد سے تمام سرگرمیوں کی مکمل نگرانی کی جا رہی ہے۔
سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ، ڈولفن اسکواڈ، پیرو، ٹریفک پولیس اور دیگر فیلڈ فورسز کو بھی حساس مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ جبکہ تمام اضلاع میں کنٹرول رومز سنٹرل پولیس آفس کے مرکزی کنٹرول روم سے منسلک کر دیے گئے ہیں تاکہ ہر لمحہ صورتحال پر کڑی نظر رکھی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس کو ان سیکیورٹی اقدامات میں کمیونٹی لیڈرز، صوبائی وزراء، آرمڈ فورسز، رینجرز، دیگر سیکیورٹی اداروں اور میڈیا کا مکمل تعاون حاصل ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرراولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، واسا کی ہنگامی کارروائیاں جاری، رین ایمرجنسی نافذ راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، واسا کی ہنگامی کارروائیاں جاری، رین ایمرجنسی نافذ مظفرگڑھ: لنگر سرائے کے قریب بس اور ٹریلر میں خوفناک تصادم، 6 افراد جاں بحق، 18 زخمی پاکستان اور امریکا کے درمیان ڈیڈلائن سے ایک ہفتہ قبل تجارتی معاہدے پر مفاہمت طے پاگئی روانڈا اور پاکستان نے بحرانوں کا مقابلہ کیا, ہمسایوں کی جارحیت کا دندا ن شکن جواب دیا, مشاہد حسین سید کا روانڈا کے 31... عمران خان سے نواز شریف کا کچھ لینا دینا نہیں نہ وہ ملنے اڈیالہ جیل جارہے ہیں، عرفان صدیقی ایران کی پاکستان کی سفارتی حمایت کی ستائش، تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ملک بھر میں 8 محرم الحرام کے جلوس اور مجالس، سکیورٹی کے سخت انتظامات
کراچی میں جلوس کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ حساس مقامات پر پولیس، رینجرز اور رضا کاروں کی نفری تعینات کی گئی ہے، جلوس کے روٹ پر نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے بھی فعال کر دیئے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک بھر میں 8 محرم الحرام کے موقع پر عزاداری کے سلسلے میں جلوسوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جلوس کی گزرگاہوں پر دکانیں اور مارکیٹیں سیل کردی گئی ہیں، جلوس میں شریک عزادار ماتم، زنجیر زنی اور سینہ کوبی کریں گے۔ لاہور میں 8 محرم الحرام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ دربارِ حسین اندرون موچی گیٹ سے برآمد ہو گیا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا شام کو امام بارگاہ بیت الرضا پرانی انار کلی پہنچ کر اختتام پذیر ہو گا۔ شبیہ ذوالجناح کا یہ جلوس اندرون موری گیٹ سے ہوتا ہوا کوچہ چراغاں سے گزرے گا، جلوس جامعہ رضویہ، بخاری چوک، لوہاری گیٹ سے ہوتا ہوا انار کلی پہنچے گا۔
جلوس کی برآمدگی سے قبل علماء و زاکرین نے مجلس عزاء سے خطاب کیا اور شہداء کربلا کے فضائل و مصائب بیان کئے، بعدازاں نوحہ خوانی کی گئی اور شبیہ ذوالجناح برآمد ہوا۔ جلوس کے راستوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، جلوس کے اطراف کی تمام گلیوں اور راستوں کو خار دار تاریں لگا کر بند کیا گیا ہے، اہل علاقہ اور امن کمیٹیوں کے ممبران سمیت پولیس کے اعلیٰ افسران بھی جلوس کے ہمراہ ہیں، عزاداروں کیلئے راستے میں پانی، شربت اور دودھ کی سبیلوں کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
ادھر پشاور شہر میں آج 8 محرم الحرام کے سلسلے میں 18 چھوٹے بڑے جلوس برآمد ہوئے ہیں، جلوسوں کے روایتی راستوں پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ جلوسوں کی نگرانی جدید ڈرون کیمروں کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق پہلا جلوس امام بارگاہ سید نجف علی شاہ سے سہ پہر 3 بجے برآمد ہوا جبکہ دوسرا بڑا جلوس شام 4 بجے حسینیہ ہال پشاور صدر سے برآمد ہو گا۔
اس کے علاوہ جلوسِ شبیہ جھولا رات 8 بجے امام بارگاہ حسین محلہ مروی ہا سے برآمد ہوگا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اپنی منزل پر اختتام پذیر ہو گا۔پولیس اور سکیورٹی اداروں نے جلوسوں کے روٹس پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے ہیں، داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ، واک تھرو گیٹس، بم ڈسپوزل سکواڈ کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ فُل مانیٹرنگ کے لیے ڈرون کیمرے بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں 8 محرم الحرام کے موقع پر جامعہ المرتضیٰ جی نائن فور سے دوپہر ایک بجے مرکزی جلوس برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا جامعہ الصادق جی نائن ٹو پر اختتام پذیر ہو گا۔ جلوس کا روٹ جی نائن ون، پولیس کوارٹر اور سروس روڈ پر محیط ہو گا، اس دوران روہتاس روڈ (پولیس کوارٹر ٹرن)، طفیل نیازی روڈ (جی ٹین) اور خرم روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا۔
انتظامیہ اور ٹریفک پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ متبادل راستے استعمال کریں اور جلوس کے دوران ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے میں انتظامیہ سے تعاون کریں۔ جلوس کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ حساس مقامات پر پولیس، رینجرز اور رضا کاروں کی نفری تعینات کی گئی ہے، جلوس کے روٹ پر نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے بھی فعال کر دیئے گئے ہیں۔
کراچی میں 8 محرم الحرام کا مرکزی جلوس ایک بجے نشتر پارک سے برآمد ہوا، مرکزی جلوس کی سکیورٹی کیلئے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا قدیمی امام بارگاہ 12 امام پر کچھ دیر قیام کریگا، علم پر پھولوں کی تبدیلی کے بعد جلوس حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پہنچے گا۔
پولیس حکام کے مطابق سندھ رینجرز اور پولیس کے دستے جلوس کے آگے چل رہے ہیں، جلوس کی گزرگاہوں کو کنٹینر رکھ کر سیل کر دیا گیا ہے۔ رینجرز اور پولیس کے سراغ رساں کتوں کی مدد سے گزرگاہوں کی سوپئنگ کی جائیگی، بم ڈسپوزل سکواڈ بھی جلوس کی گزرگاہوں پر سوئپنگ کرے گا۔
پولیس حکام کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کلیئرنس کے بعد جلوس کو آگے بڑھایا جا رہا ہے، سی ٹی ڈی سمیت دیگر اداروں کے اہلکار بھی جلوس کی نگرانی کیلئے تعینات کئے گئے ہیں۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول روم میں اے این پی آر کیمروں کی مدد سے جلوس کی نگرانی کی جا رہی ہے، ماہر نشانہ باز اہلکار بلند و بالا عمارتوں پر تعینات کردیئے گئے۔
شہر قائد میں پولیس حکام کی جانب سے آج 8 محرم الحرام کے جلوس کی سکیورٹی کے لیے راستوں میں آنے والی مارکیٹس اور دکانوں کو سرچنگ کے بعد سیل کر دیا گیا۔ جلوس کی گزر گاہوں میں آنے والے دیگر راستوں کو بھی کنٹینرز اور بڑی گاڑیاں کھڑی کر کے سیل کر دیا گیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے سیل کیے جانے والے راستوں پر بھی پولیس کی نفری کو تعینات کرتے ہوئے پابند کیا گیا ہے ان راستوں سے جلوس میں نہ تو کوئی شامل ہوگا اور نہ ہی جلوس میں سے کسی کو ان راستوں سے جانے دیا جائے گا۔