لیاری واقعہ: عمارت میں ہر فلور پر کتنے گھر تھے؟ عمارت کی مالکن خاتون کے عزیز نے کیا بتایا؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 July, 2025 سب نیوز

کراچی(آئی پی ایس) لیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کی مالکن خاتون کے بھتیجے نے بتایا کہ عمارت کے ہر فلور پر تین پورشن تھے اور جب بھی یہاں آنا ہوا عمارت لوگوں سے بھری ہوئی ہوتی تھی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اس نے بتایا کہ ان کے خاندان کے افراد چوتھی منزل پر رہتے تھے، خاتون کو تشویش ناک حالت میں نکالا گیا ، بیٹا انتقال کرگیا اور3 رشتے دار اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب صدرِ مملکت آصف زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے عمارت گرنے پر اظہارِ افسوس کیا۔

اس کے علاوہ سندھ حکومت کو امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

واضح رہےکہ جمعہ کے روز لیاری کے علاقے بغدادی میں 5 منزلہ عمارت زمین بوس ہونے سے اب تک 14 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب بھر میں 9 محرم کو سکیورٹی ہائی الرٹ، 1 لاکھ سے زائد اہلکار تعینات پنجاب بھر میں 9 محرم کو سکیورٹی ہائی الرٹ، 1 لاکھ سے زائد اہلکار تعینات راولپنڈی اور اسلام آباد میں موسلا دھار بارش، واسا کی ہنگامی کارروائیاں جاری، رین ایمرجنسی نافذ مظفرگڑھ: لنگر سرائے کے قریب بس اور ٹریلر میں خوفناک تصادم، 6 افراد جاں بحق، 18 زخمی پاکستان اور امریکا کے درمیان ڈیڈلائن سے ایک ہفتہ قبل تجارتی معاہدے پر مفاہمت طے پاگئی روانڈا اور پاکستان نے بحرانوں کا مقابلہ کیا, ہمسایوں کی جارحیت کا دندا ن شکن جواب دیا, مشاہد حسین سید کا روانڈا کے 31.

.. عمران خان سے نواز شریف کا کچھ لینا دینا نہیں نہ وہ ملنے اڈیالہ جیل جارہے ہیں، عرفان صدیقی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

5 سال، 55 جنازے… لیاری کی عمارتیں موت کا سبب کیوں بن رہی ہیں؟

کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کے علاقے لیاری میں گزشتہ پانچ برسوں کے دوران عمارتیں منہدم ہونے کے کم از کم 4 بڑے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں مجموعی طور پر 55 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔

رپورٹس کے مطابق سال 2020 میں عمارتیں گرنے کے سب سے زیادہ واقعات پیش آئے۔ مارچ 2020 میں بارشوں کے باعث ایک منزلہ عمارت گر گئی جس میں دو افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوئے۔

اسی سال جون میں دو الگ الگ حادثات میں پانچ منزلہ عمارتیں زمین بوس ہوئیں۔ ایک حادثہ لیاری کے علاقے میں پیش آیا جس میں 22 افراد جاں بحق ہوئے، جب کہ خداداد مارکیٹ کے قریب ایک اور عمارت گرنے سے 25 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

تازہ ترین واقعہ آج 4 جولائی 2025 کو لیاری کے بغدادی علاقے میں پیش آیا، جہاں ایک رہائشی عمارت کے گرنے سے 7 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور ملبے تلے مزید افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔

ان پانچ برسوں کے دوران چھتیں، چھجے اور کمزور دیواریں گرنے کے متعدد چھوٹے بڑے واقعات بھی پیش آئے، جن میں کئی شہری زخمی اور جاں بحق ہوئے۔

شہری حلقوں نے بار بار متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ خستہ حال عمارتوں کی نشاندہی کر کے بروقت اقدامات کیے جائیں تاکہ مزید قیمتی جانوں کا ضیاع روکا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:جیمی اسمتھ نے بھارت کے خلاف تیز ترین سنچری جڑ دی

متعلقہ مضامین

  • لیاری واقعہ: بے گھر افراد کو ہوٹلوں میں ٹھہرانے کا انتظام کیا جاچکا: یوسف بلوچ
  • کراچی میں عمارت گرنے کا واقعہ، ڈی سی ساؤتھ نے مکینوں کو مزید خطرے سے آگاہ کردیا
  • لیاری میں عمارت گرنے کا المناک واقعہ: 14 لاشیں نکال لی گئیں، ریسکیو آپریشن تاحال جاری
  • گرنیوالی عمارت کے امدادی کاموں میں رش کے باعث دشواری ہوئی: ایس ایس پی سٹی عارف عزیز
  • 5 سال، 55 جنازے… لیاری کی عمارتیں موت کا سبب کیوں بن رہی ہیں؟
  • لیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن تھے
  • کراچی: لیاری میں رہائشی عمارت گرنے سے چھ افراد ہلاک
  • کراچی میں عمارت گرنے کا واقعہ، صدر و وزیراعظم کی ریسکیو آپریشن تیز کرنیکی ہدایت
  • کراچی: لیاری میں عمارت کا ایک حصہ گر گیا، 5 افراد زخمی