تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

کراچی میں لیاری کے علاقے بغدادی میں گزشتہ روز منہدم ہونے والی رہائشی عمارت کے بعد اب مزید خطرے کی بھی نشاندہی کردی گئی۔

لیاری میں خطرناک عمارتوں کے حوالے سے تعداد سامنے آئی ہے۔

آج ڈی سی ساؤتھ جاوید کھوسو نے لیاری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریسکیو آپریشن میں مزید 8 سے 10 گھنٹے لگیں گے، احتیاط کے ساتھ ریسکیو آپریشن کو اگلے مرحلے میں داخل کیا گیا ہے۔

جاوید کھوسو نے کہا کہ ملبے میں اب بھی 10 سے 12 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، اس عمارت کو 3 سال قبل خطرناک قرار دیا گیا تھا، اور ڈیڑھ ماہ قبل بھی عمارت کو نوٹس جاری کیا تھا۔

کراچی: بغدادی میں عمارت گرنے کا واقعہ، کل سے ریسکیو آپریشن جاری، 16 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں

اسپتال انتظامیہ کے مطابق حادثے کے 3 زخمی زیرِ علاج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیاری میں اب بھی انتہائی خطرناک 22 عمارتیں موجود ہیں، اب تک لیاری میں 16 خطرناک عمارتوں کو خالی کروا دیا ہے، دیگر عمارتوں کو خالی کروانے کے لیے کارروائی کی جارہی ہے۔

جاوید کھوسو نے کہا کہ نوٹس کے بعد رہائشیوں کو عمارت خالی کرنے کے لیے آگاہ کیا جاتا ہے، خطرناک عمارتوں کے بجلی اور گیس کنکشن کاٹے جاتے ہیں اور عمارت خالی نہ کی جائے تو قانونی کارروائی ہوتی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: لیاری میں کہا کہ

پڑھیں:

کراچی: عمارت گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن تاحال جاری، 15لاشیں نکال لی گئیں

ابراہیم رند:  لیاری کے علاقے بغدادی میں 5 منزلہ عمارت گرنے کے نتیجے میں6 خواتین اور ایک بچے سمیت 15 افراد جاں بحق ہوگئے ۔

لیاری کے علاقے بغدادی میں گزشتہ صبح 5 منزلہ عمارت گرنے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہوگئی اور قریبی عمارتیں بھی متاثر ہوئیں۔

آپریشن انچارج ریسکیو 1122 سندھ کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیمیں اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد ملبہ ہٹانے میں مصروف ہے، ہیوی مشینری کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے، ریسکیو کا 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

شمالی علاقہ جات میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو کارروائی مکمل کرنے میں مزید کئی گھنٹے لگیں گے، مزید کئی افراد ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے، 14 لاشیں نکال لی گئی ہیں، خواتین سمیت 7 افراد زخمی ہیں ، تاہم موبائل سگنل بند ہونے سے ریسکیو سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ریسکیو حکام کا بتانا ہےکہ عمارت میں 6 خاندان رہائش پزید تھے، ہیوی مشینری سے ملبے کو ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ گرنے والی عمارت کے ساتھ جڑی 2 اور 7 منزلہ عمارت کو بھی خالی کروالیا گیا ہے۔

سکھر ؛ موبائل سروس بند

گرنے والی عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن بنائے گئے تھے، 3 سال پہلے اس عمارت کو مخدوش قرار دیا گیا تھا مگر نہ مکینوں نے عمارت چھوڑی، نہ انتظامیہ نے ایکشن لیا۔

کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے کہا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہونےمیں 24گھنٹےلگ سکتے ہیں، مخدوش عمارتوں کےمکین خود دوسری جگہ منتقل ہوجائیں، کسی کو زبردستی گھروں سے نہیں نکال سکتے، غیر قانونی تعمیرات پرایس بی سی اے کے ساتھ اجلاس کروں گا۔

ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کراچی جاوید کھوسو نے کہاکہ متاثرہ عمارت کے مکینوں کو 2022، 2023 اور 2024میں نوٹس دیے گئے تھے، ٹیم تشکیل دی ہے، 107 میں سے 21 زیادہ خطرناک عمارتیں ہیں، ان 21 عمارتوں میں سے14 کو خالی کراچکے ہیں، لیاری واقعہ پر فوری کسی کو ذمہ دار قرار دینا قبل ازوقت ہے۔

صوبہ پنجاب کے دس اضلاع میں واسا ایجنسیوں کا قیام؛ڈسٹرکٹ ٹرانزیشن کمیٹیاں تشکیل

متعلقہ مضامین

  • لیاری میں عمارت گرنے کا المناک واقعہ،17لاشیں نکال لی گئیں، ریسکیو آپریشن تاحال جاری
  • مخدوش عمارتوں کے متاثرین کو متبادل رہائش دینا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے: کھیئل داس کوہستانی
  • کراچی: لیاری میں 107 مخدوش عمارتیں، 22 انتہائی حساس قرار، ڈپٹی کمشنر ساؤتھ
  • لیاری میں عمارت گرنے کا المناک واقعہ: 14 لاشیں نکال لی گئیں، ریسکیو آپریشن تاحال جاری
  • کراچی: عمارت گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن تاحال جاری، 15لاشیں نکال لی گئیں
  • کراچی: لیاری میں عمارت گرنے سے زخمی ہونے والے 6 افراد کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا
  • بغدادی میں گرنے والی عمارت کے مکینوں کو بلڈنگ کی خستہ حالت کا بتایا گیا تھا لیکن ان کا یہی کہنا تھا کہ ہم کہاں جائیں گے، سندھ حکومت
  • لیاری میں 107 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے، ایس بی سی اے
  • لیاری میں گرنے والی عمارت کو خالی کرانے کے نوٹسز دیے جانے کا انکشاف