محکمہ تحفظ جنگلی حیات گوجرانوالہ نے سٹی ہاؤسنگ گوجرانوالہ میں قائم ایک تھیم پارک پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 4 نایاب نسل کے چیتے (لیپرڈ) برآمد کر لیے ہیں، جو غیر قانونی طور پر رکھے گئے تھے۔

انچارج وائلڈ لائف گوجرانوالہ عاصم کامران کے مطابق، چیتے رکھنے کے لیے تھیم پارک انتظامیہ نے محکمہ وائلڈ لائف سے کوئی قانونی اجازت نامہ حاصل نہیں کیا تھا، جو وائلڈ لائف ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت تھیم پارک انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے، جبکہ برآمد شدہ چیتوں کو محکمہ وائلڈ لائف کی حفاظتی تحویل میں لے کر ان کی صحت کا مکمل معائنہ کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:محکمہ وائلڈ لائف ٹیم کا لاہور میں چھاپہ، بغیر لائسنس گھر میں رکھا گیا شیر برآمد، ملزم گرفتار

عاصم کامران نے واضح کیا کہ جنگلی جانوروں کو غیر قانونی طور پر رکھنا ایک قابلِ سزا جرم ہے اور اس عمل سے نہ صرف جنگلی حیات بلکہ انسانی زندگی کو بھی خطرات لاحق ہوتے ہیں۔

انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی بھی جگہ جنگلی جانوروں کو غیر قانونی طور پر رکھنے یا تجارت کی اطلاع ہو تو فوراً محکمہ وائلڈ لائف کو مطلع کریں، تاکہ بروقت کارروائی عمل میں لائی جا سکے اور قدرتی حیات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تھیم پارک چیتا سٹی ہاؤسنگ گوجرانوالہ شیر ، چیتا غیر قانونی گوجرانولا وائلڈ لائف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تھیم پارک چیتا سٹی ہاؤسنگ گوجرانوالہ شیر چیتا گوجرانولا وائلڈ لائف محکمہ وائلڈ لائف تھیم پارک

پڑھیں:

پنجاب بھر میں گھروں میں رکھے گئے شیر کے خلاف کریک ڈاؤن، 13 درندے تحویل میں، 5 گرفتاریاں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

لاہور: پنجاب میں غیر قانونی طور پر گھروں میں شیروں کی پرورش کرنے والوں کے خلاف محکمہ وائلڈ لائف نے بڑا کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔ صوبے کے 22 مقامات پر چھاپوں کے دوران 13 شیر قبضے میں لے لیے گئے جبکہ 5 افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے۔

محکمہ وائلڈ لائف کی تازہ کارروائی میں لاہور کے مختلف علاقوں سے 4 شیر برآمد ہوئے، جہاں 4 افراد کو حراست میں لے کر قانونی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔ گوجرانوالہ سے بھی 4 شیر تحویل میں لیے گئے اور ایک مقدمہ درج ہوا۔ فیصل آباد میں 2 شیر پکڑ کر ایک مقدمہ قائم کر دیا گیا جبکہ ملتان سے 3 شیر برآمد ہونے پر ایک شخص کی گرفتاری کے ساتھ دو ایف آئی آرز درج کی گئیں۔

سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے اس آپریشن کو جنگلی حیات کے تحفظ کی جانب اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی طور پر درندوں کو گھروں میں رکھنا نہ صرف جرم بلکہ عوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت جنگلی حیات کے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرائے گی اور قانون شکنی کرنے والوں سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

مریم اورنگزیب نے واضح کیا کہ زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر کہیں غیر قانونی طور پر شیروں کی موجودگی کی اطلاع ہو تو فوراً ہیلپ لائن 1107 پر آگاہ کریں تاکہ بروقت ایکشن لیا جا سکے۔

 

 

 

 

متعلقہ مضامین

  • بغیر لائسنس شیر رکھنے والوں کےخلاف کارروائیاں، 13 شیر برآمد، 5 افراد گرفتار
  • مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں ہرن ذبح کرنے پر سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ 
  • پنجاب میں بغیر لائسنس رکھے گئے شیروں اور دیگر جانوروں کو تحویل میں لینے کے لیے بڑی کارروائی کا آغاز
  • پنجاب بھر میں گھروں میں رکھے گئے شیر کے خلاف کریک ڈاؤن، 13 درندے تحویل میں، 5 گرفتاریاں
  • لاہور: بچوں پر حملہ کرنے والے شیر کو سفاری پارک منتقل کرنے کا حکم
  • لاہور میں دیوار پھلانگ کر راہ گیر بچوں اور خاتون پر شیر کا حملہ، فوٹیج سامنے آگئی
  • لاہور کے فارم ہاؤس کا شیر دیوار پھلانگ کر گلی میں آگیا، حملے میں 2 بچوں سمیت 3 زخمی
  • لاہور میں پالتو شیر کا حملہ، خاتون 2 بچوں سمیت زخمی
  • جھنگ، وائلڈ لائف پارک سے قیمتی 3 ہرن چوری کرلیے گئے