سیف علی خان کی وراثتی جائیداد دشمن کی پراپرٹی قرار، 15ہزارکروڑ کی جائیداد سے محرومی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
سیف علی خان کی وراثتی جائیداد دشمن کی پراپرٹی قرار، 15ہزارکروڑ کی جائیداد سے محرومی کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 5 July, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (آئی پی ایس )بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کی ہائیکورٹ نے بھارتی حکومت کا فیصلہ درست قرار دیتے ہوئے بالی وڈ اداکار سیف علی خان کی خاندانی جائیداد کو اینیمی پراپرٹی (دشمن کی جائیداد) قرار دے دیا جس کے بعد وہ ہزاروں کروڑ کی خاندانی جائیداد محروم ہونے کا امکان ہے۔2014 میں دشمن جائیداد کے نگران محکمے نے ایک نوٹس جاری کر کے پٹودی خاندان کی بھوپال میں موجود جائیدادوں کو دشمن کی جائیداد قرار دیتے ہوئے ضبط کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم اس کے ایک سال بعد سیف علی خان نے اس نوٹس کے خلاف عدالت سے حکمِ امتناع حاصل کیا تھا تاہم اب مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے حکومت کا فیصلہ درست قرار دیتے ہوئے ان کی خاندان کی بھوپال میں وراثتی جائیداد کو دشمن کی جائیداد قرار دے دیا۔ان جائیدادوں میں فلیگ اسٹاف ہاس بھی شامل ہے جہاں سیف علی خان نے اپنا بچپن گزارا، اس کے ساتھ نور الصباح پیلس، دارالسلام، حبیبی کا بنگلہ، احمد آباد پیلس، کوہیفزہ پراپرٹی اور دیگر بھی شامل ہیں۔
مدھیہ پردیش ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد سیف علی خان کا خاندان 15 ہزار بھارتی کروڑ کی جائیداد سے محروم ہوسکتا ہے۔اس کے علاوہ ہائیکورٹ نے بھوپال کے آخری نواب حمید اللہ خان کی جائیداد بیٹی ساجدہ سلطان کو دینے کا معاملہ بھی دوبارہ ٹرائل کورٹ بھیج دیا اور حکم دیا کہ یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ نواب حمید اللہ خان کی جائیدادوں پر صرف ساجدہ سلطان اور ان کی اولاد کا حق ہے یا مسلم پرسنل لا کے تحت دیگر وارثوں کا بھی حق ہے۔ ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو ایک سال میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
اینمی پراپرٹی ایکٹ کیا ہے؟
اینمی پراپرٹی ایکٹ بھارت کی مرکزی حکومت کو ان افراد کی ملکیت کا دعوی کرنے کی اجازت دیتا ہے جو تقسیم کے بعد پاکستان ہجرت کر گئے تھے۔بھوپال کے آخری نواب حمید اللہ خان تھے جن کی تین بیٹیاں تھیں، نواب حمید اللہ خان کی سب سے بڑی بیٹی عابدہ سلطان 1950 میں پاکستان ہجرت کر گئیں تھی جبکہ دوسری بیٹی ساجدہ سلطان بھارت میں ہی رہیں اور انہوں نے نواب افتخار علی خان پٹودی سے شادی کی اور ان جائیداد کی قانونی وارث بنیں اور یوں ساجدہ سلطان کے پوتے بالی وڈ اداکار سیف علی خان کو یہ پراپرٹی وراثت میں ملی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کہانی نے نیا رخ تب آیا جب حکومت نے عابدہ سلطان کی ہجرت پر اپنا کیس بنایا جس کے بعد حکومت نے ان جائیداد کو ‘اینمی پراپرٹی’ قرار دیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکے پی اسمبلی سے سینیٹ کی نشستوں پرانتخابات میں پی ٹی آئی کو 3 نشستوں سے ہاتھ دھونا پڑسکتا ہے کے پی اسمبلی سے سینیٹ کی نشستوں پرانتخابات میں پی ٹی آئی کو 3 نشستوں سے ہاتھ دھونا پڑسکتا ہے بجٹ پیش نہ کرنے کا پروپیگنڈا اپنوں کا تھا، اس سے ہماری حکومت چلی جاتی، علی امین گنڈا پور مارگلہ کی پہاڑیوں پر ہرن ذبح کرنے کا واقعہ، تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج مخصوص نشستوں کا فیصلہ 8 فروری کی خرید و فروخت سے زیادہ شرم ناک ہے، صدر اے این پی پہلی بار حکومت اور اسٹیبلیشمنٹ ایک ساتھ ہے، تو لوگوں کو تکلیف ہے، محسن نقوی بھارتی کرکٹ بورڈکا رواں برس ٹیم بنگلادیش نہ بھیجنے کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سیف علی خان کی جائیداد دشمن کی خان کی
پڑھیں:
حکومت کا عافیہ رہائی کیس میں فریق نہ بننے کا فیصلہ شرمناک ہے،امیر العظیم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم نے امریکا میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی رہائی کیس میں حکومت کے فریق نہ بننے کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے شرمناک اقدام قرار دیا ہے۔منصورہ سے جاری بیان میں امیرالعظیم نے کہا کہ بجائے اس کے کہ قوم کی بیٹی کی ناحق قید سے رہائی کے لیے وسائل کو بروئے کار لایا جائے اور حکمران پوری تندہی سے مقدمے کی پیروی کریں، یہ مکمل پسپائی اختیار کرچکے ہیں اور امریکی غلامی میں تمام حدیں عبور کرگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران طبقہ ٹرمپ کی ناراضی مول لینے کو تیار نہیں اور آئینی و قانونی اقدامات
اٹھانے سے بھی گریزاں ہیں۔ حکمرانوں نے بے گناہ پاکستانیوں کو امریکا کے حوالے کرنے اور پاکستان میں امریکی قاتلوں کی باعزت رہائی کی جو تاریخ رقم کی ہے اس سے قوم پہلے ہی پوری طرح واقف ہے۔ حکمرانوں اور اہم اداروں کو چاہیے تھا کہ امریکا کو مطلوب افراد حوالے کرنے کے بدلے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی شرط رکھتے، مگر غلام ذہنیت نے ان کی عقل پر پردے ڈال دیے ہیں۔ امیر العظیم نے کہا کہ حکومت اور ادارے فوری طور پر اپنے فیصلوں پر نظرثانی کریں۔ ڈاکٹر عافیہ کی باعزت رہائی اور وطن واپسی کے لیے ناصرف امریکی عدالت میں کیس کی پیروی کی جائے بلکہ ٹرمپ انتظامیہ پر بھی زور دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کے تعلقات امریکا سے بہتر ہوگئے ہیں تو قوم امید رکھتی ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی ممکن بنائی جائے گی۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کے موقع پر وفاقی حکومت نے امریکی عدالت میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس میں عدالتی معاونت فراہم کرنے اور فریق بننے سے انکار کردیا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت نے امریکا میں کیس میں فریق نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کس وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا اور وجوہات کیا ہیں؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے یہی فیصلہ کیا گیا ہے۔