جیکب آباد: سیپکو کی بل دینے والے صارفین پر زیادتیاں عروج پر
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جیکب آباد (نمائندہ جسارت) جیکب آباد سیپکو کی بل دینے والے صارفین سے زیادتیاں،بل نہ دینے والوں پر مہربان شکایات،زیرو ریکوری والا فیڈر سارا دن واٹر سپلائی فیڈر پر چوری پر چلنے کا انکشاف تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں سیپکو حکام کی بل دینے والوں سے زیادتیاں بڑھ گئی ہیںصارفین کی جانب سے ہزاروں روپے کے اضافی بل بھیجنے کی شکایات میں اضافہ ہو گیا ہے تو دوسری جانب بل نہ دینے والوں پر سیپکو حکام انتہائی مہربان نظر آتے ہیںزیرو ریکوری والے مولاداد فیڈر سارا دن واٹر سپلائی فیڈر پر چوری پر چلنے کا انکشاف ہوا ہے مولاداد فیڈر پر 18گھنٹے جبکہ واٹر سپلائی فیڈر پر رات پونے 11سے صبح پونے 7تک بجلی بند رہتی ہے اور دن کو سارا دن واٹر سپلائی پر سیپکو کی طرف سے بجلی فراہم کی جاتی ہے جس پر پورا مولاداد فیڈٖر چوری پر چلتا ہے اسکے باوجود سیپکو حکام بڑے پیمانے پر ہونے والی اس بجلی چوری پر کوئی کاروائی نہیں کرتے اور یہ سلسلہ برسوں سے چلا آرہا ہے،بجلی چوری کے خلاف ملکی سطح پر مہم جاری ہے لیکن جیکب آباد میں سیپکو حکام بجلی کی اس بڑی چوری پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیںاور تاحال بجلی چوروں کی جاری یہ مہم مولاداد فیڈر پر ہونے والی چوری کو روکنے میں ناکام ہے شہر کے سیاسی سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ زیرو ریکوری والا فیڈر پورا دن چلتا ہے اور بل دینے والے صارفین کو اعلانیہ ،غیر اعلانیہ بلاجواز لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ بدترین ٹرپنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے اضافی بل بھی بل دینے والوں کو بھیجے جاتے ہیںجنہیں پورا دن بھی مسلسل بجلی نہیں ملتی،سیپکو بجلی چوری مہم بھی عام صارف اور چھوٹے چور تک محدود ہے بڑے بجلی چوروں کے خلاف سیپکو حکام کاروائی تک نہیں کرتے الٹا انہیں مسلسل بجلی کی فراہمی کے لئے چار فیڈرس کی لائنیں دی گئی ہیںسیپکو کی بجلی چوری مہم سے لاکھوں کی بجلی چوری کرنے والے کارخانے ،چکیاں ،ہال ،ہوٹل ،میڈیکل سینٹر اور دیگر محفوظ ہیںسیپکو حکام کا بل دینے والے صارفین سے ایسا رویہ قابل افسوس ہے جیکب آباد سیپکو کی زیادتیوں کا وزیر پانی و بجلی ،چیئرمین واپڈا ،نیپرا نوٹس لیکر صارفین سے انصاف کریں اور واٹر سپلائی فیڈر پر بڑے پیمانے پر ہونے والی بجلی چوری روکنے میں ناکام سیپکو حکام کے خلاف سخت اور مثالی کاروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بل دینے والے صارفین دینے والوں سیپکو حکام جیکب ا باد بجلی چوری سیپکو کی چوری پر
پڑھیں:
آنے والے برسوں میں صوبے کے عوام کی تقدیر بدل دیں گے، شرجیل میمن
اپنے بیان میں سینئر صوبائی وزیر نے بتایا کہ 4 لاکھ سے زائد گھروں کو سولر سسٹمز کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، اس اقدام سے بجلی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی، ماحولیاتی آلودگی میں کمی اور بجلی بلوں کے بوجھ میں بھی واضح کمی آئے گی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ آنے والے برسوں میں صوبے کے عوام کی تقدیر بدل دیں گے، شہروں اور دیہات میں تفریق کے خاتمے کےلیے ترقی کے نئے دروازے کھولیں گے۔ صوبائی وزیر شرجیل میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے عوام سے جو وعدے کیے وہ نبھا رہی ہے، ہمارا مقصد ایک بااختیار، خوشحال اور پائیدار سندھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 26-2025ء میں 481 نئے منصوبے شروع کریں گے۔ سینئر صوبائی وزیر نے بتایا کہ 4 لاکھ سے زائد گھروں کو سولر سسٹمز کی فراہمی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، اس اقدام سے بجلی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی، ماحولیاتی آلودگی میں کمی اور بجلی بلوں کے بوجھ میں بھی واضح کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ توانائی اخراجات میں کمی کے لیے حکومت کے دفاتر کو مرحلہ وار سولرائز کیا جا رہا ہے، اسپتالوں، اسکولوں اور دیگر عوامی اداروں کو بھی مرحلہ وار سولرائز کیا جائے گا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ 1.58 ارب کی لاگت سے کراچی کے اسپتالوں کی اپ گریڈیشن جاری ہے، نیشنل ہائی وے کے قریب 1.43 ارب کا جدید میڈیکل کمپلیکس بنایا جائے گا، اسلام کوٹ میں نرسنگ اور پیرا میڈیکل انسٹیٹیوٹ کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ گھوٹکی، قمبر اور گڈانی میں اربوں روپے کے انفرااسٹرکچر منصوبے شروع کیے ہیں جبکہ سمندری پانی کو میٹھا کر کے پینے کے قابل بنانے کیلیے سالینیشن پلانٹ قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں پہلا 5 ایم جی ڈی ڈی سالینیشن پلانٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ہوگا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ زراعت اور آبپاشی کے میدان میں نارا کینال کی لائننگ کےلیے 4.29 ارب روپے خرچ ہوں گے، نکاسی آب کے منصوبوں پر 33 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ این ای ڈی یونیورسٹی میں 1.7 ارب لاگت سے 17 منزلہ سائنس و ٹیکنالوجی پارک قائم کیا جا رہا ہے، یہ منصوبہ کویت حکومت کی مالی معاونت سے مکمل ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارک مصنوعی ذہانت، آئی ٹی اور سائنسی تحقیق کے فروغ کا مرکز بنے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عالمی بینک کے تعاون سے 3.2 ارب ڈالر کے 13 بڑے منصوبے بھی جاری ہیں، بی آر ٹی، سولر انرجی، اربن موبیلیٹی، فلڈ ریزیلینس، صاف پانی، تعلیم اور زراعت شامل ہیں۔