City 42:
2025-11-03@10:28:43 GMT

ایف بی آر:منافع یانقصان پرنئےٹیکس قواعدمتعارف

اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT

 کلیم اختر:ایف بی آرنےسٹاک مارکیٹ سےمنافع یانقصان پرنئےٹیکس قواعدمتعارف کرادیئے.

شیئرزمیں سرمایہ کاری کرنیوالوں کیلئےاہم تبدیلی،ہرسال ریٹرن فائل کرنالازمی قرار  دیا گیا،شیئرزبیچنےپرہونیوالےنقصان کواب 3سال تک ایڈجسٹ کیا جا سکے گا،شیئرز بیچنے سے ہونے والے نقصان کو منافع پر ایڈجسٹ کیا جاسکے گا،ایف بی آر کی ایکٹولسٹ میں شامل افراد کو ہی شیئرز کے نقصان کا فائدہ مل سکے گا،پچھلے سال کا ریٹرن فائل ہونے کی صورت میں ہی نقصان کو ایڈجسٹ کیا جاسکے گا۔

سمگلنگ کی روک تھام میں کوسٹ گارڈز  کی کاوشیں قابل ستائش ہیں:محسن نقوی  

 ایف بی آر  کے مطابق شیئرزکامنافع یانقصان اب این سی سی پی ایل ہرماہ خودحساب کرےگا،میعادختم ہونےسےپہلےایڈجسٹ کرنےکیلئےہرسال کےنقصان کی الگ تفصیل رکھی جائیگی،نیاسرٹیفکیٹ فارم بھی متعارف،نفع، نقصان اور جمع شدہ ٹیکس کی مکمل تفصیل ہو گی،اب ٹیکس ریٹرن فائل کیے بغیر شیئرز کے نقصان کا فائدہ نہیں اٹھایا جا سکے گا،شیئرزکےکاروبارسےوابستہ افرادکونیاسسٹم بہترسہولت دےگا، ذمہ داری بھی بڑھ گئی۔

ایف بی آرکیجانب سےسرمایہ کاروں کوقواعدکےمطابق نقصان ایڈجسٹ کرنے کاموقع دیاگیا،اب صرف ٹیکس دینےوالےاوربروقت فائل کرنےوالےنقصان کافائدہ اٹھا سکیں گے،پرانے نقصان کو ایڈجسٹ کرنے کی مدت صرف تین سال مقرر کی گئی۔

 

کپل شرما فی قسط کتنا معاوضہ لیتے رہے؟ تیسرے سیزن کی آمدنی کتنی؟

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان

سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا جس سے 1،700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔سندھ کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں بعض اضلاع ایک سال تک زیر آب رہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • جسٹس ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم کا معاملہ، جسٹس منہاس نے کیس سننے سے معذرت کرلی
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • میرے کیریئر کو سب سے زیادہ نقصان وقار یونس نے پہنچایا: عمر اکمل کا سابق ہیڈ کوچ پر سنگین الزام
  • پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان
  • سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان
  • افغانستان کا معاملہ پیچیدہ، پاکستان نے بہت نقصان اٹھایا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان