قطری شہزادی کا کارنامہ: پاکستان کی قاتل پہاڑی چوٹی نانگا پربت کو سر کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
قطری شہزادی شیخہ اسماء آل ثانی پاکستان کی خطرناک اور 8,126 میٹر بلند پہاڑی چوٹی نانگا پربت سر کرنے والی پہلی قطری خاتون بن گئیں۔
شیخہ اسماء نے شدید موسم، برفانی طوفان اور دشوار گزار راستوں کے باوجود نانگا پربت، جسے "قاتل پہاڑ" کے نام سے جانا جاتا ہے کی چوٹی پر قومی پرچم لہرایا۔ ان کا یہ کارنامہ نہ صرف کوہ پیمائی کی دنیا میں ایک نمایاں کامیابی ہے بلکہ عالمی سطح پر خواتین کو بااختیار بنانے کی تحریک میں بھی ایک روشن مثال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
شیخہ اسماء کا یہ کارنامہ اُن کی 14 بلند ترین چوٹیوں کی مہم میں نواں کامیاب مرحلہ ہے، نانگا پربت کی فتح کے ساتھ شیخہ اسماء عالمی کوہ پیماؤں کی صف میں نمایاں ہو گئیں۔
شیخہ اسماء کی یہ کامیابی نہ صرف قطر کے لیے باعث فخر ہے بلکہ دنیا بھر کی خواتین کے لیے بھی ایک حوصلہ افزا مثال ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نانگا پربت شیخہ اسماء
پڑھیں:
بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
یوکرین نے پہلی بار ایک روسی فوجی کو مبینہ جنگی جرائم کے مقدمے کے لیے لتھوانیا کے حوالے کر دیا ہے۔
یوکرینی پراسیکیوٹر جنرل رسلان کراوچنکو کے مطابق یہ اقدام روس کی مکمل جنگی جارحیت کے آغاز کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جسے بین الاقوامی انصاف کے نظام میں ایک ’تاریخی مثال‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
یوکرینی حکام کے مطابق یہ روسی فوجی پولیس کا اہلکار تھا جسے یوکرینی فوج نے جنوبی علاقے زاپوریزژیا کے قریب روبوٹینے کے نزدیک گرفتار کیا تھا۔
ملزم پر الزام ہے کہ وہ شہریوں اور جنگی قیدیوں کے غیر قانونی حراست، تشدد اور غیر انسانی سلوک میں ملوث تھا۔
یہ بھی پڑھیں:یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کی شاہ چارلس سے ملاقات
پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ متاثرین میں ایک لتھوانیائی شہری بھی شامل ہے، جس کی بنیاد پر لتھوانیا نے جنگی جرائم کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ اگر الزامات ثابت ہو گئے تو ملزم کو تاحیات قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
یوکرینی پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ اقدام واضح پیغام ہے کہ جنگی مجرم آزاد دنیا کے کسی بھی ملک میں انصاف سے نہیں بچ سکیں گے۔
لتھوانیا کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ اس مقدمے میں دونوں ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قریبی تعاون کیا۔
ان کے مطابق روسی فوجی پر الزام ہے کہ اس نے دیگر اہلکاروں کے ساتھ مل کر قیدیوں کو لوہے کے محفوظ خانے میں بند رکھا، انہیں بجلی کے جھٹکے دیے، سرد موسم میں برفیلے پانی سے بھگویا، اور ہوش کھو دینے تک دم گھونٹا۔
لتھوانیا کی عدالت نے ملزم کو ابتدائی طور پر تین ماہ کے لیے جیل میں رکھنے کا حکم دیا ہے تاکہ مقدمے کی سماعت مکمل کی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بین الاقوامی عدالت انصاف روس روسی اہلکار لتھوانیا یوکرین