قطری شہزادی کا کارنامہ: پاکستان کی قاتل پہاڑی چوٹی نانگا پربت کو سر کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
قطری شہزادی شیخہ اسماء آل ثانی پاکستان کی خطرناک اور 8,126 میٹر بلند پہاڑی چوٹی نانگا پربت سر کرنے والی پہلی قطری خاتون بن گئیں۔
شیخہ اسماء نے شدید موسم، برفانی طوفان اور دشوار گزار راستوں کے باوجود نانگا پربت، جسے "قاتل پہاڑ" کے نام سے جانا جاتا ہے کی چوٹی پر قومی پرچم لہرایا۔ ان کا یہ کارنامہ نہ صرف کوہ پیمائی کی دنیا میں ایک نمایاں کامیابی ہے بلکہ عالمی سطح پر خواتین کو بااختیار بنانے کی تحریک میں بھی ایک روشن مثال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
شیخہ اسماء کا یہ کارنامہ اُن کی 14 بلند ترین چوٹیوں کی مہم میں نواں کامیاب مرحلہ ہے، نانگا پربت کی فتح کے ساتھ شیخہ اسماء عالمی کوہ پیماؤں کی صف میں نمایاں ہو گئیں۔
شیخہ اسماء کی یہ کامیابی نہ صرف قطر کے لیے باعث فخر ہے بلکہ دنیا بھر کی خواتین کے لیے بھی ایک حوصلہ افزا مثال ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نانگا پربت شیخہ اسماء
پڑھیں:
بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس
کانگریس نے اسطرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اڈیسہ کے پوری ضلع میں گزشتہ دنوں ایک سیاحتی مقام پر ایک شادی شدہ جوڑے کے ساتھ بدمعاشی اور خاتون کی اجتماعی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس تعلق سے کانگریس نے بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے آج اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا ہے کہ اڈیسہ کا جنگل راج، بی جے پی حکومت میں خواتین کی تحفظ مذاق بن چکا ہے، ضلع پوری میں ہوئی حیوانیت اس بات کا ثبوت ہے۔ واقعہ کی مختصر تفصیل پیش کرتے ہوئے کانگریس نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ضلع پوری ضلع میں شوہر-بیوی سیاحتی مقام پر گھومنے گئے۔ یہاں بدمعاشوں نے پہلے بغیر اجازت خاتون کی تصویر کھینچی، پھر خاتون کے ساتھ چھیڑخانی کرنے لگے، جب خاتون کے شوہر نے اس کی مخالفت کی تو بدمعاشوں نے شوہر کو یرغمال بنا کر خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی۔
کانگریس نے اس طرح کے حالات پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڈیسہ میں خواتین کے خلاف جرائم تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، کچھ دنوں قبل پوری میں ہی 3 لوگوں نے ایک نابالغ بچی کا اغوا کر اسے زندہ جلا دیا تھا۔ وہیں بالاسور میں ایک 20 سال کی طالبہ نے شعبۂ صدر کے ذریعہ جنسی استحصال سے تنگ آ کر خودکشی کر لی تھی۔ اڈیشہ سے متعلق جرائم کے کچھ اعداد و شمار بھی کانگریس نے اپنی پوسٹ میں شیئر کئے ہیں۔ کانگریس نے بتایا ہے کہ اڈیسہ میں ہر دن 15 عصمت دریاں ہوتی ہیں۔ ریاست میں 40 ہزار سے زیادہ خواتین لاپتہ ہیں۔ عصمت دری کے خلاف آواز اٹھانے پر خواتین کی سماعت نہیں ہوتی۔ پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ محض انتخابی تقریروں کا حصہ ہے، حقیقت میں یہاں جرائم پیشے بے خوف ہیں اور خواتین خوف کے سایہ میں زندگی گزارنے کو مجبور ہیں جو کہ انتہائی شرمناک ہے۔