لاہور/ کراچی:

دورہ بنگلہ دیش کے لیے پاکستان کے پندرہ رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا۔

سلمان علی آغا کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کپتان برقرار رکھا گیا ہے، ان کے ساتھ نائب کپتان نہیں رکھا گیا۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچز 20 سے 24 جولائی تک ڈھاکہ میں کھیلے جائیں گے۔

اسکواڈ میں تجربہ کار اور نوجوان کھلاڑیوں کا امتزاج رکھا گیا ہے جبکہ محمد حارث اور صاحبزادہ فرحان کو وکٹ کیپرز کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم 16 جولائی کو بنگلادیش پہنچے گی جہاں دونوں ٹیموں کے مابین ٹی 20 سیریز کا آغاز 20 جولائی سے ہوگا۔

شیڈول کے مطابق پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 20 جولائی کو ڈھاکا میں کھیلا جائے گا، دوسرا میچ 22 جولائی جبکہ تیسرا میچ 24 جولائی کو شیڈول ہے۔

دورہ بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز  کے لیے پاکستان کرکٹ اسکواڈ کا تربیتی کیمپ بدھ سے شروع ہوگا، نیشنل بنک اسٹیڈیم میں منعقد ہونے والے کیمپ کے لیے ممکنہ کھلاڑی آج (منگل) کو رپورٹ  کریں گے۔

 تربیتی کیمپ  15 جولائی تک جاری رہے گا، پاکستان کرکٹ ٹیم اگلے روز 16جولائی کو ڈھاکہ پہنچے گی، دورہ بنگلہ دیش کے بعد پاکستان ٹیم امریکہ کیلئے روانہ ہوگی۔

 پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 3 میچز پر مشتمل ٹی 20 سیریز فلوریڈا میں یکم تا 4 اگست کھیلی جائے گی، بعدازاں دونوں ممالک کے درمیان ون ڈے سیریز 8 سے 12 اگست تک  ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو میں منعقد ہوگی۔

پاکستان اسکواڈ برائے بنگلہ دیش سیریز:

سلمان علی آغا (کپتان)، ابرار احمد، احمد دانیال، فہیم اشرف، فخر زمان، حسن نواز، حسین طلعت، خوشدل شاہ، محمد عباس آفریدی، محمد حارث (وکٹ کیپر)، محمد نواز، صاحبزادہ فرحان (وکٹ کیپر)، صائم ایوب، سلمان مرزا اور سفیان مقیم۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بنگلہ دیش کے جولائی کو

پڑھیں:

پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان

—فائل فوٹو

سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔

کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔

اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔

دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔

برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا تھا جس سے 1700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • پی سی بی کا سابق کرکٹر محمد وسیم سے متعلق اہم اعلان!
  • اسلامک سالیڈیرٹی گیمز میں پاکستان کا 75 رکنی دستہ شرکت کرے گا
  • صبا قمر نے الزامات عائد کرنے پر صحافی کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا
  • بنگلہ دیش ایئر فورس کا چین کے اشتراک سے ڈرون پلانٹ قائم کرنے کا اعلان
  • جنوبی افریقا کیخلاف فتح سے پاکستانی ٹیم کے حوصلے بلند، ورلڈ کپ کیلیے امیدیں جاگ اٹھیں
  • ایشیز سیریز اہم قرار، آسٹریلوی کرکٹرز بھارت کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز چھوڑنے لگے
  • بابراعظم کی شاندار بیٹنگ‘ پاکستان نے جنوبی افریقہ کیخلاف ٹی ٹونٹی سیریز جیت لی
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • جنوبی افریقا کیخلاف فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی، پاکستان کی پلیئنگ الیون کیا ہوگی؟
  • پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان