پشاور(نیوز ڈیسک)وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبرپختونخوا حکومت کا ایک اور سنگ میل, احساس اپنا گھر اسکیم پر عملدرآمد کا باقاعدہ آغاز شروع کردیا۔

تفصیلات کےمطابق اسکیم کے تحت کم آمدن والے لوگوں کو گھر بنانے کے لئے بلاسود قرضوں کی فراہمی کا عمل شروع کیا گیا، قرضوں کے چیکس تقسیم کرنے کے لئے وزیر اعلی ہاوس میں تقریب کا انعقاد ہوا، وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔

وزیر اعلی نے کامیاب درخواست دہندگان کو بلاسود قرضوں کے چیکس تقسیم کئے، اسکیم کے تحت بلاسود قرضوں کی فراہمی کے لئے چار ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

اسکیم کے تحت قرضوں کی فراہمی کے عمل میں شفافیت کےلئے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے قرضے فراہم کئے جا رہے ہیں، اسکیم کے تحت 18سال سے 65 سال کی عمر تک کے وہ افراد قرض لینے کے اہل ہیں جن کی ماہانہ آمدنی ڈیڑھ لاکھ روپے سے کم ہو۔

اسکیم کے تحت درخواست گزاروں کو 15 لاکھ روپے تک کے بلا سود قرضے دئیے جارہے، یہ قرضے سات سال کی مدت میں آسان قسطوں میں واپس کرنے ہوں گے۔

اسکیم کے تحت ریوالونگ فنڈ سسٹم کے ذریعے آئندہ سالوں میں بھی قرضے فراہم کئے جائیں گے، اسکیم کے پہلے مرحلے کےلئے ایک لاکھ 23 ہزار درخواستیں موصول ہوئی تھیں، جن میں سے 18 ہزار 555 اسکیم کی شرائط پر پورا اتری ہیں۔

اسکیم کے تحت آبادی کے تناسب کی بنیاد پر صوبے کے تمام اضلاع میں قرضے دئیے جار ہے ہیں۔

تقریب سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’احساس اپنا گھر سکیم‘ صوبائی حکومت کا ایک فلیگ شپ اور غریب پرور منصوبہ ہے۔

یہ اسکیم کم آمدنی والے لوگوں کو اپنا چھت فراہم کرنے کے لئے عمران خان کے وژن کے حصہ ہے، اسکیم کے عملی اجراءکو ممکن بنانے پر محکمہ ہاوسنگ اور بینک آف خیبرکے حکام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ صوبے کے عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ صوبے کے معاشی مسائل بہت حد تک حل ہو چکے ہیں، ہماری ٹیم کی انتھک کوششوں سے صوبہ اب معاشی طور پر اپنے پاوں پر کھڑا ہوگیا ہے۔

ہم مزید اپنے وسائل بڑھائیں گے اور اپنے لوگوں پر خرچ کریں گے، ہم ہر سیکٹر میں لوگوں کو سہولیات فراہم کریں گے اور ان کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کریں گے، عنقریب ہم مستحق گھرانوں کو سولر سسٹم کی فراہمی کے منصوبے کا بھی اجراء کر رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ کے پی کے کا کہنا تھا کہ ’احساس اپنا گھر‘ اور سولر اسکیم میں سو فیصد شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا گیا ہے، کہا کہ ’ میں عوام کا مشکور ہوں کہ انہوں نے اس سلسلے میں کسی سیاسی سفارش کا سہارا نہیں لیا،میں پارلیمنٹیرینز کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے اس سلسلے میں تعاون کیا۔

علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ سفارشی کلچر کی وجہ سے عوام اور حکومت کے درمیان اعتماد کا فقدان ہے،ہم نے عوام کے اعتماد کو بحال کرنے کے لئے سفارش کلچر کا خاتمہ کرنا ہے۔

ہم صوبے کے عوام کو معیاری رہائشی سہولیات کی فراہمی کے لئے متعدد منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، نیو پشاور ویلی منصوبے پر پیشرفت تیزی سے جاری ہے، نئے مالی سال کے بجٹ میں صحت، تعلیم، پینے کے پانی اور انفراسٹرکچر اور دیگر شعبوں میں خطیر سرمایہ کاری کریں گے۔

دورہ بنگلا دیش کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم کا اعلان کر دیا گیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور کی فراہمی کے اسکیم کے تحت وزیر اعلی صوبے کے کریں گے ہے ہیں کے لئے

پڑھیں:

پنجاب میں سیلاب سے 112 اموات، 47 لاکھ افراد متاثر، پی ڈی ایم اے

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مختلف حادثات میں اب تک 112 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 4700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران سیلاب کے باعث کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔

رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث پنجاب بھر میں 47 لاکھ 21 ہزار افراد متاثر ہوئے، جن میں سے 26 لاکھ 8 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں 363 ریلیف کیمپس، 446 میڈیکل کیمپس اور 382 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 94 فیصد اور تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکے ہیں، جبکہ بھارت میں دریائے ستلج پر واقع بھاکڑا ڈیم 88 فیصد، پونگ ڈیم 94 فیصد اور تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکے ہیں۔
پنجاب کے جنوبی علاقوں میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ جلال پور پیروالا میں ایم فائیو موٹروے کا بڑا حصہ پانی میں بہہ جانے کے باعث ٹریفک کی روانی دوسرے روز بھی معطل رہی۔
شجاع آباد میں سیلاب سے 15 گاؤں متاثر ہوئے تاہم رابطہ سڑکیں بحال ہونے کے بعد لوگ واپس اپنے علاقوں میں جانا شروع ہو گئے ہیں۔ مظفرگڑھ میں دریائے چناب کی سطح معمول پر آ چکی ہے، مگر حالیہ سیلاب سے چار لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ سیلاب نے شیر شاہ پل کے مغربی کنارے کو بھی متاثر کیا۔
لیاقت پور میں دریائے چناب کے کنارے ہر طرف تباہی کا منظر ہے۔ پانی کی سطح میں کمی کے باوجود متاثرہ خاندان کھلے آسمان تلے موجود ہیں اور شدید گرمی میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
چشتیاں کے 47 گاؤں، راجن پور اور روجھان کے کچے کے علاقے، اور علی پور کے مقام پر ہیڈ پنجند کے قریب دو لاکھ 30 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، جس کے باعث متاثرین کو مزید دشواری کا سامنا ہے۔
ادھر، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور دیگر وزراء نے علی پور کے نواح میں سیلاب سے متاثرہ چھ دیہات کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزارتی ٹیم نے بیت نوروالا، کوٹلہ اگر، کنڈرال، بیت بورارا، لاٹی اور بیٹ ملا میں ریسکیو و ریلیف کارروائی کا جائزہ لیا اور انخلا کے آپریشن کی نگرانی کی۔
اس موقع پر متاثرین میں ٹینٹ، راشن، صاف پانی اور جانوروں کے لیے چارہ بھی تقسیم کیا گیا۔ وزراء نے متاثرہ خاندانوں سے بات چیت کی اور دستیاب سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔ متاثرین نے مؤثر اقدامات پر وزیراعلیٰ مریم نواز اور حکومت پنجاب کا شکریہ ادا کیا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • پاسپورٹ بنوانے والوں کیلئے خوشخبری
  • نوجوانوں کیلئے خوشخبری، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی نوکریاں آ گئیں
  • 3 سال میں، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
  • 3سال، 28 لاکھ 94 ہزار پاکستانی بیرون ملک چلے گئے
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • پنجاب میں سیلاب سے 112 اموات، 47 لاکھ افراد متاثر، پی ڈی ایم اے
  • بیروزگار افراد کیلئے خوشخبری، پاکستان ریلویز میں بھرتیوں کا فیصلہ
  • اہل فلسطین کیلئے مزید امدادی سامان غزہ روانہ، مریم نواز کی تقریب میں شرکت
  • عوام کی خدمت پر تنقید کی جارہی ہے، ایسا کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
  • الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے اہل فلسطین کیلئے مزید امدادی سامان غزہ روانہ