پیوٹن سے ناخوش امریکی صدر کا روس پر پابندیاں لگانے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس کے صدر پیوٹن سے خوش نہیں ہوں، روس پر پابندیوں سے متعلق غور کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ یکم اگست سے ٹیرف کے ذریعے آمدنی امریکا کو موصول ہونا شروع ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی مصنوعات پر امریکی ٹیرف سے متعلق جلد یورپی یونین کو بھیجوں گا، ہم نے ایران میں اپنے بمبار طیاروں سے ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کیا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین سے ہمارے تعلقات اچھے ہوگئے ہیں، چین ہمارے تجارتی معاہدے کے معاملے میں بہت منصفانہ رہا ہے، چین کے صدر شی جن پنگ سے اکثر بات ہوتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے آج دوبارہ ملاقات کروں گا، ان سے غزہ پر بات کروں گا، نیتن یاہو غزہ کا مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سیمی کنڈکٹرز اور دواسازی پر ٹیرف کا اعلان بہت جلد کروں گا، امریکا میں تانبے کی درآمدات پر 50 فیصد ٹیکس عائد کروں گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کروں گا
پڑھیں:
عوام ہو جائیں تیار!کیش نکلوانے اور فون کالز پر مزید ٹیکس لگانے کا فیصلہ؟
ویب ڈیسک: پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو مالی سال کے بجٹ سرپلس کے ہدف کو برقرار رکھنے کے لیے 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکس اقدامات کی یقین دہانی کرا دی ہے۔
حکومت کو یہ مقصد حاصل کرنے کے لیے عوام پر ٹیکسوں کا نیا بوجھ ڈالنا پڑے گا تاکہ مطلوبہ محصولات اکٹھے کیے جا سکیں۔
ذرائع کے مطابق حکومت جنوری 2026 میں ان اقدامات پر عملدرآمد کرے گی جس کے تحت لینڈ لائن، موبائل فون اور بینکوں سے نقد رقم نکالنے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ سولر پینلز پر سیلز ٹیکس عائد کرنے اور میٹھائیوں و بسکٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کی تجاویز بھی شامل ہیں۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
رپورٹس کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف سے سالانہ پرائمری بجٹ سرپلس ٹارگٹ میں کمی کی درخواست کی ہے جو اس وقت مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 1اعشاریہ 6 فیصد یا تقریباً 2اعشاریہ 1 ٹریلین روپے کے برابر ہے۔
اگر آئی ایم ایف اس تجویز سے اتفاق نہیں کرتا تو حکومت کو یا تو ان نئے ٹیکس اقدامات کو نافذ کرنا ہوگا یا اخراجات میں کٹوتی کرنی پڑے گی۔ وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اس وقت 198 ارب روپے کے محصولات کی کمی کا سامنا کر رہا ہے۔
حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا
29 اکتوبر تک مجموعی آمدن 36اعشاریہ 5 کھرب روپے ریکارڈ کی گئی، جبکہ چار ماہ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اگلے دو دنوں میں مزید 460 ارب روپے اکٹھے کرنا ضروری ہے۔
ٹیکس حکام کے مطابق اگر حکومت 225 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کرنا چاہتی ہے تو اسے یا تو سیلز ٹیکس کی شرح 19 فیصد تک بڑھانی ہوگی یا تین میں سے کسی ایک آپشن ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ، سیلز ٹیکس میں اضافہ، یا فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کا انتخاب کرنا پڑے گا تاکہ آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط پر عمل جاری رکھا جا سکے۔
امریکی ریاست الاسکا میں زلزلہ، شدت 5.7 ریکارڈ